Monday, 29 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Muhammad Sajjad Aheer/
  4. Pakistan Ka Kya Faida Ho Sakta Tha (2)?

Pakistan Ka Kya Faida Ho Sakta Tha (2)?

پاکستان کا کیا فائدہ ہو سکتا تھا؟ (2)

خان صاحب آپ نہ ہوتے تو ہمالیہ سے مضبوط پاک چین دوستی میں دراڑ کون ڈالتا؟ عالمی مالیاتی ادارے کے ذریعے پاک چین اقتصادی راہداری کی خفیہ دستاویزات کون پبلک کرتا؟ آپ نہ ہوتے تو مہنگائی کی شرح میں ہوشربا 22 فیصد اضافہ ہونے کے باوجود پاکستان کو دنیا کا سستا ترین ملک کون کہتا؟

خان صاحب یہ اعزاز بھی صرف آپ کو حاصل ہے کہ آپ کے دور اقتدار میں پاکستان کو صحافیوں کے لیے غیر محفوظ ملک قرار دیا گیا، چینلز پر غیر اعلانیہ سنسر شپ رہی۔ صحافی اپنی صحافتی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں جان، مال اور روزگار سے جاتے رہے۔ آپ کے دور میں معاشرتی اقدار تار تار ہوتے رہے۔ سانحہ موٹروے لاہور آپ کے دور میں ہوا، اور اس کے بعد آپ کے منتخب کردہ پولیس افسر، سی سی پی او لاہور کا بیان، کہ غلطی اس خاتون کی تھی اگر وہ رات کے وقت نہ نکلتی تو اس کی عزت نہ لٹتی؟ یہ میڈل ہمیشہ آپ کے سینے پہ رہے گا بلکہ مرنے کے بعد بھی آپ کے لیے نیک نامی کماتا رہے گا۔

سانحہ ساہیوال آپ ہی کے دور ابتلا میں ہوا جہاں ریاست اور عوام کے محافظوں نے اپنی ہی عوام کو دن دہاڑے قومی شاہراہ پر گولیوں سے بھون دیا، آپ ہی کے دور میں سانحہ مری ہوا جہاں کاروں میں پھنسی فیملیز تڑپ تڑپ کے جان دیتی رہیں لیکن کوئی مدد کو نہ پہنچا؟ میڈیا، ذرائع ابلاغ، اور صحافی شدید دباؤ میں کام کرتے رہے۔ آپ کے دور حکومت میں لوگ غربت اور بھوک سے خود سوزیاں کرتے رہے، اپنے بچے، اپنے جگر کے ٹکڑے بیچتے رہے، مگر آپ نام نہاد نمائندگان اور چینلز سے اپنی مرضی کا من چاہا پروپیگنڈا چلاتے رہے۔ سب چین ہے کی بانسری بجاتے رہے۔

اسد عمر جب اپوزیشن میں تھے تو پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے پر ہر بار کیلکولیٹر لے کے پریس کانفرنس کرتے اور لمبے لمبے بھاشن دیتے اور اپنے دور حکومت میں پٹرول جب 160 روپے لٹر تک جا پہنچا تو ایسے غائب ہوئے جیسے سلیمانی ٹوپی پہن لی ہو؟ ایک اور نایاب اور امپورٹڈ ہیرا رضا باقر المعروف آئی ایم ایف والی سرکار بھی آپ کے دور ابتلا میں مسلط کیا گیا جو عوام کو بڑی بے شرمی سے روپے کی قدر میں کمی کے فوائد گنواتا رہا۔

آپ ہی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ آپ نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کو مکمل طور پر آئی ایم ایف کے سپرد کر دیا اور رضا باقر جیسے مسخرے نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا۔ آپ ہی کے وزرا شوکت ترین اور تیمور جھگڑا ملک کو ڈیفالٹ کرنے کی سازش کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ آپ ہی کے دور حکومت میں شیخ رشید احمد جیسے غیر سنجیدہ مسخرے نے ریلوے کو مکمل طور پر تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا اور پاکستان میں دوبارہ سے بدامنی، بم دھماکوں اور سکیورٹی فورسز کے اوپر دہشت گردوں کے حملے بھی آپ ہی کے دور حکومت میں ہوئے۔

خان صاحب یہ اعزاز بھی آپ کو حاصل ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عدم اعتماد کے خلاف سپیکر اسد قیصر، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری، بطورِ وزیراعظم آپ خود اور عارف علوی بطور صدرِ پاکستان براہ راست آرٹیکل 6 کے مرتکب ہوئے؟ آئین پاکستان کا براہ راست مذاق اڑایا گیا اور پاکستان اور آئین پاکستان کی پوری دنیا میں تذلیل کی گئی۔ آپ نے آئینی اور جمہوری حق عدم اعتماد کو ہر غیر آئینی اور غیر جمہوری ہتھکنڈے سے روکنے کی کوشش کی۔

خان صاحب اگر آپ نہ ہوتے تو ملک دشمن طاقتیں پاکستان میں انتشار، بدامنی، لاقانونیت، اور خانہ جنگی کی ذمہ داری کس کو سونپتے؟ آپ نہ ہوتے تو جسٹس وقار سیٹھ، جج ارشد ملک، علامہ خادم حسین رضوی، عامر لیاقت حسین اور صحافی ارشد شریف کی اچانک اور ناگہانی اموات کے بعد انگلیاں کس جانب اٹھتیں؟ اگر آپ نہ ہوتے تو ملک کی اعلیٰ عدلیہ کی رسوائی کا سبب پھر کون بنتا؟

آپ نہ ہوتے تو فواد چوہدری کو کون گود لیتا اور پھر ججوں کے پیچھے ٹرک، پیٹیاں اور کھوکھے کون کھڑے کرتا؟ آپ نہ ہوتے تو آئین کی تشریح کا ذمہ دار ادارہ، آئین کی ری رائیٹنگ کس کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کرتا؟ آپ نہ ہوتے تو ملک کے سب سے بڑے آئینی عہدہ صدارت پر براجمان شخص سے اپنے چپڑاسی کا کام کون لیتا؟ آپ نہ ہوتے تو آئینی عہدوں اور آئینی اداروں کی مسلسل تضحیک اور تذلیل سے آرٹیکل 6 کا ارتکاب کون کرتا؟

اور یہ کہ آرٹیکل 6 کے مسلسل ارتکاب کے باوجود کاروائی تو درکنار عدلیہ آپ کو صرف توہینِ عدالت کے لئے بھی نہ بلا سکی؟ آپ نہ ہوتے تو عدالتی تاریخ کی سب سے بے نظیر سہولت کاری کا اعزاز کسے حاصل ہوتا؟ خان صاحب اگر آپ نہ ہوتے تو میڈیا میں موجود آستین کے سانپ کیسے ظاہر ہوتے؟ آپ نہ ہوتے تو قوم عمران ریاض، حسن نثار، آفتاب اقبال، صابر شاکر، سمیع ابراہیم، عارف حمید بھٹی، چوہدری غلام حسین، ارشاد بھٹی اور معید پیر زادہ جیسے افراد کے اصلی چہرے نہ پہچان پاتی۔

خان صاحب اگر آپ نہ ہوتے تو سانحہء 9 مئی رونما نہ ہوتا۔ سقوط ڈھاکہ کے بعد پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا واقعہ رونما نہ ہوتا۔ خان صاحب اگر آپ نہ ہوتے تو جناح ہاؤس، میانوالی کینٹ، پشاور میں یادگارِ شہداء، کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی یادگار اور ملکی سلامتی کی تنصیبات کو کون جلاتا؟ خان صاحب اگر آپ نہ ہوتے تو 9 مئی کو پورے ملک میں کون آگ لگاتا؟ ملک کے نوجوانوں کی برین واشنگ کرکے ان کے ہاتھوں سے ان کے اپنے ملک کو آگ کون لگواتا؟ خان جی اگر آپ نہ ہوتے تو ایک سیاسی جماعت کے لبادے میں ملک دشمنی اور ریاستی سلامتی کے سب سے بڑے دشمن اور ان کے عزائم کبھی عیاں نہ ہوتے۔

Check Also

Barish Aur Muhabbaton Ki Uraan

By Amirjan Haqqani