SOL
ایس او ایل

پشاور میں ایک کالج کے استاد عبدالقادر صاحب نے سوال کیا ہے کہ کیا امریکا میں بھی ہائی اسکول کے امتحانات بورڈ کے تحت ہوتے ہیں؟ اور یونیورسٹی میں داخلے کے لیے کون سا امتحان لیا جاتا ہے؟
جی ہاں، امریکا میں اسکولوں کے لیے ایک مرکزی نظام کے تحت امتحانات ہوتے ہیں۔ محکمہ تعلیم ہر جماعت کے لیے اسٹینڈرڈ آف لرننگ ترتیب دیتا ہے جنھیں ان کے مخفف کی وجہ سے ایس او ایل کہا جاتا ہے۔ یعنی ہر جماعت کے لیے معیار مقرر ہیں کہ ہر بچے کو کس سطح کی مہارت کا حامل ہونا چاہیے۔ ان امتحانات میں وہ مہارت جانچی جاتی ہے۔
یہ امتحانات تیسری جماعت سے ہائی اسکول تک جاری رہتے ہیں۔ ریڈنگ اور میتھ کے ٹیسٹ ہر سال ہوتے ہیں۔ بعض کلاسوں کے دوسرے مضامین کے امتحان بھی ہوتے ہیں جن میں رائٹنگ، سائنس اور معاشرتی علوم شامل ہیں۔
پرائمری اور مڈل اسکول کے بچے اگر ایس او ایل پاس نہ کرسکیں تو عموماََ انھیں پچھلی جماعت میں نہیں روکا جاتا۔ انھیں اگلی کلاس میں بھیج دیا جاتا ہے۔ اس وجہ سے بعض اوقات بچوں میں کافی فرق ہوجاتا ہے۔
البتہ ہائی اسکول ڈپلوما کے لیے ایک خاص تعداد میں کریڈٹ حاصل کرنا ضروری ہیں۔ ہماری ریاست ورجینیا میں 22 کریڈٹ پورے کرنے پڑتے ہیں جن میں سے پانچ کے ایس او ایل ہوتے ہیں۔ وہ پانچ مضامین ریڈنگ، رائٹنگ، میتھ، سائنس اور معاشرتی علوم ہیں۔
باقی ہر کریڈٹ پورے سال میں کسی ایک مضمون میں تسلی بخش کارکردگی پر ملتا ہے۔ میری کلاس کا ایک کریڈٹ بچے کو تب ملے گا، جب وہ سال کے چار کوارٹرز میں سے کم از کم تین پاس کرے گا۔ ہر کوارٹر میں فورمیٹو اور سمیٹو اسسیسمنٹس کی کم از کم تعداد مقرر ہے۔ میں ایک کوارٹر میں سات آٹھ فورمیٹو اور دو تین سمیٹو اسسیسمنٹس لیتا ہوں۔ ان میں مجموعی طور پر 60 فیصد سے کم مارکس لینے والا بچہ فیل ہوجاتا ہے۔
ہائی اسکول میں ہر سال بچے سات مضامین پڑھتے ہیں۔ اس طرح انھیں چار سال میں 28 کریڈٹس لینے کا موقع ملتا ہے جبکہ انھیں 22 یا ایڈوانس اسٹڈیز ڈپلوما کے لیے 26 کریڈٹس درکار ہوتے ہیں۔
جو بچے ناکام رہتے ہیں، انھیں گرمیوں کی چھٹیوں میں موقع دیا جاتا ہے۔ پھر بھی کامیاب نہ ہوں تو بارہویں کے بعد اسکول آئے بغیر صرف امتحان میں شریک ہوسکتے ہیں۔
ہائی اسکول کے بعد گریجویٹ کورسز میں داخلے کے لیے اسکالسٹک اسسیسمنٹ ٹیسٹ [سیٹ] یا اے سی ٹی درکار ہوتا ہے۔ ایس او ایل کی طرح یہ امتحانات بھی ہائی اسکول ہی میں ہوتے ہیں اور اپنے ہی اسکول کے ٹیچر امتحانات لیتے ہیں۔
ماسٹرز یا پی ایچ ڈی میں داخلے کے لیے گریجویٹ ریکارڈ ایگزام [جی آر ای] یا اس جیسے دوسرے امتحانات پاس کرنا پڑتے ہیں۔
اسکولوں میں امیگرنٹس کے بچوں کو ایس او ایل کے علاوہ ہر سال ویڈا کا امتحان بھی دینا پڑتا ہے۔ یہ وسکانسن یونیورسٹی کا پروگرام ہے جو امریکا کی بیشتر ریاستوں نے اختیار کر لیا ہے۔ اس میں اندازہ لگایا جاتا ہے کہ بچے کی انگریزی کس معیار کی ہے۔ انگریزی سے بالکل نابلد کا اسکور 1 اور نیٹو انگلش اسپیکرز کا اسکور 6 ہوتا ہے۔ جب کوئی بچہ 4.4 اسکور تک پہنچ جاتا ہے تو اسے پروگرام سے خارج کر دیا جاتا ہے۔
پاکستان اور انگریزی نہ بولنے والے دوسرے ملکوں کے بچوں کو یونیورسٹی میں داخلے کے لیے ٹوفل یا آئیلٹس کا امتحان بھی دینا پڑتا ہے۔ پہلی بار یونیورسٹی میں داخلے کے لیے مجھے بھی آئیلٹس کرنا پڑا تھا۔

