Hazrat Muhammad Ki Shaya Shuda Tasaweer
حضرت محمد کی شائع شدہ تصاویر

مسلمانوں نے اپنی کتابوں میں رسول اللہ کی تصاویر بنانے کا سلسلہ تیرھویں صدی عسیوی یا شاید اس سے بھی پہلے شروع کردیا تھا۔ مغرب کی کتابوں میں رسول پاک کی تصاویر شامل کیے جانے کا آغاز اس کے بعد ہوا۔ ابتدا میں اسلام کے بارے میں یورپیوں کا رویہ مخالفانہ تھا۔ اس کی وجہ صلیبی جنگیں تھیں۔ رفتہ رفتہ یہ رویہ بدلتا گیا۔ انیسویں صدی کے بعد عمومی طور پر ماضی کی روش ترک کردی گئی اور تحقیقی رویہ اپنایا گیا۔ بہرحال آج بھی اسلام مخالف کتابیں شائع کی جاتی ہیں۔
اطالوی شاعر دانتے، فرانسیسی ڈراما نگار وولتیغ یعنی والٹئیر اور جرمن ادیب کارل مے نے اپنی تحریروں میں رسول اللہ کو منفی انداز میں پیش کیا ہے۔ اس ویڈیو میں ان کی کتابوں اور گزشتہ عشروں میں تنازع کا سبب بننے والے خاکوں کو شامل نہیں کیا جارہا۔
سنہ 1162 میں بنائے گئے اس خاکے کو بھی نظرانداز کردیا گیا ہے جو اسلام کے بارے میں لکھی گئی لاطینی کتاب کورپس کلونیا چینسے میں شامل ہے۔ اسے مغرب میں رسول اللہ کا پہلا خاکہ کہا جاتا ہے لیکن وہ توہین آمیز ہے۔
البتہ بعض ایسی کتابوں کا ذکر آئے گا جو اسلام کے خلاف ہیں لیکن ان میں رسول اللہ کی تصاویر نیک نیتی سے بنائی گئی ہیں۔
لیوغے دو لیشیل ماومے یورپ میں پہلی کتاب تھی جس میں رسول اللہ کی تصاویر شامل کی گئیں۔ اس کے عنوان کا ترجمہ بک آف محمدز لیڈر یعنی محمد کی سیڑھی کی کتاب ہوگا۔ دراصل یہ واقعہ معراج کا عربی سے قدیم فرانسیسی میں ترجمہ تھا جو 1262 عیسوی میں کیا گیا۔ اس کا مخطوطہ آکسفرڈ یونیورسٹی کے کتب خانے میں موجود ہے۔ ایک تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جبرئیل اس وقت وحی لائے ہیں جب رسول بستر میں ہیں۔ یہ منظر احادیث میں بیان کیا گیا ہے۔
سمبلانزس دا ریجیس یعنی بادشاہوں کے خاکے سنہ 1315 سے 1320 عیسوی کے دوران قدیم ہسپانوی زبان اولڈ کیسٹیلین میں لکھی گئی۔ اس کا واحد مخطوطہ اسپین کے قومی کتب خانے میں محفوظ ہے جس کے بارے میں خیال ہے کہ سنہ 1470 کا ہے۔ اس میں 172 افراد کے خاکے ہیں۔ رسول پاک کا خاکہ 41وِں ورق پر ہے۔
ہارٹ مین شیڈل کی کتاب لیبر کرونیکروما یعنی واقعات کی کتاب کو نیورمبرگ کرونیکلز بھی کہا جاتا ہے۔ سنہ 1493 میں شائع ہوئی لاطینی زبان کی یہ کتاب تاریخی واقعات کا انسائیکلوپیڈیا ہے اور اس میں سیکڑوں رنگین تصاویر شامل ہیں۔ ایک تصویر میں رسول اللہ کو دیکھا جاسکتا ہے جو ایک کرسی پر تشریف فرما ہیں اور ان کی گود میں قرآن رکھا ہے۔ کوئی شخص حاضری دے رہا ہے جبکہ دو اصحاب موجود ہیں۔
فرانسیسی شاعر الیکسیندغ دو پوں نے رومان دو ماہومے یعنی محمد کا رزمیہ کے عنوان سے ایک طویل نظم سنہ 1258 میں کہی۔ اس کا صرف ایک مخطوطہ فرانس کے قومی کتب خانے میں موجود ہے جو 1553 عیسوی میں تحریر کیا گیا۔ اس کے پہلے صفحے پر رسول اللہ کی ایک تصویر ہے جو اب دھندلی ہوچکی ہے۔
مژل بودیے کی کتاب ہستوئغ دے لو غیلی ژیون دے تیغک یعنی ترکوں کے مذہب کی تاریخ 1625 میں چھپی۔ اس میں رسول اللہ کا ایک خاکہ شامل ہے جس میں ان کی لمبی داڑھی اور سر پر ترکوں جیسی پگڑی ہے۔ یہ تصویر بعد میں متعدد تحریروں کے ساتھ شائع ہوچکی ہے۔
فرانسیسی مترجم آندغے ڈو غائغ نے سنہ 1647 میں قرآن کا ترجمہ کیا اور اس کے ساتھ رسول اللہ کی سیرت شامل کی۔ الیگزینڈر روس نے دا لائف آف محمد ٹوگیدر ود دا القرآن کے نام سے اس کا انگریزی میں ترجمہ کیا۔ سنہ 1719 کے نسخے میں کتاب کا آغاز رسول اللہ کی ایک شبیہہ سے ہوتا ہے۔ غالباََ یہ پہلی کتاب ہے جس کے سرورق پر رسول پاک کی تصویر چھپی۔
فرانسیسی ادیب ژاں ژیژنئیغ کی کتاب لا وی دا ماومے یعنی سوانح محمد 1732 میں شائع ہوئی۔ اس کے سرورق پر بھی رسول اللہ کی تصویر ہے۔ اس میں جبرئیل انھیں خدا کا کلام سنارہے ہیں۔
انیسویں صدی کے وسط میں دو کتابوں کے سرورق پر رسول اللہ کی ایک ہی تصویر لگائی گئی۔ سائمن اوکلے کی ہسٹری آف دا ساراسینس 1847 میں اور واشنگٹن اورنگ کی لائف آف محمد 1850 میں شائع ہوئی۔ دونوں کا پبلشر ایک ہی تھا۔
امریکی دانشور جارج بش کی کتاب دا لائف آف محمد امریکا میں سیرت کی پہلی کتاب تھی۔ یہ 1831 میں پہلی بار چھپی لیکن اس کے 1900 کے نسخے کے سرورق پر رسول اللہ کی تصویر شائع کی گئی۔ یہ جارج بش بعد میں امریکا کے صدر بننے والے جارج بش سینئر اور جارج ڈبلیو بش کے دور کے رشتے دار تھے۔
گزشتہ چند عشروں میں انگریزی، فرانسیسی، جرمن اور ہسپانوی زبانوں میں شائع ہوئی درجنوں کتابوں کے سرورق پر رسول اللہ کی تصویریں دیکھی جاسکتی ہیں۔ ان میں بیشتر تصاویر مسلمانوں کی کتابوں سے نقل کی گئی ہیں۔
نوٹ: میرے یوٹیوب چینل پر رسول اللہ کی تصاویر سے متعلق چوتھی ویڈیو کا اسکرپٹ۔