Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Maimoona Majeed
  4. Kitchen Aur Water Recycle

Kitchen Aur Water Recycle

کچن اور واٹر ری سائکل

پانی کی قلت دنیا بھر میں ایک سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک جیسے پاکستان میں۔ جہاں بڑے پیمانے پر حل ضروری ہیں، وہاں گھریلو سطح پر کیے گئے چھوٹے اقدامات بھی بہت بڑا اثر ڈال سکتے ہیں۔ ایسا ہی ایک اقدام باورچی خانے کے ضائع شدہ پانی کا علاج اور اس کا دوبارہ استعمال ہے، یعنی سبزیوں کو دھونے، برتن دھونے یا کھانا پکانے کے بعد بچ جانے والا پانی، جو عام طور پر ضائع کر دیا جاتا ہے، اگر مناسب طریقے سے صاف کر لیا جائے تو اسے صفائی کے غیر پینے کے مقاصد جیسے فرش دھونا، ٹوائلٹ فلش کرنا یا باغبانی میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس مقصد کے لیے ایک سادہ اور کم لاگت تین پرتوں پر مبنی فلٹریشن سسٹم تیار کیا جا سکتا ہے۔ اوپر ایک کاٹن کپڑا جو بڑے کھانے کے ذرات کو چھان لے، درمیان میں ریت اور چارکول کا آمیزہ جو چکنائی، بدبو اور باریک میل صاف کرے، نیچے چھوٹے کنکر جو مزید صفائی فراہم کریں۔

فلٹریشن کے بعد پانی کو 6-8 گھنٹے دھوپ میں رکھ کر یا نیم کے پتوں کا اضافہ کرکے قدرتی طور پر جراثیم سے پاک کیا جا سکتا ہے۔ یہ طریقہ بجلی کے بغیر چلتا ہے اور مکمل طور پر قدرتی مواد پر مبنی ہے۔

پاکستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہے جہاں پانی کی شدید قلت ہے۔ ہر گھر روزانہ سینکڑوں لیٹر پانی ضائع کرتا ہے، خاص طور پر باورچی خانے سے۔ اگر ہر گھر اس طریقے کو اپنائے تو بلدیاتی پانی کی سپلائی پر دباؤ کم ہوگا، پانی کے بل میں کمی آئے گی، خاص طور پر گھریلو خواتین میں ماحولیاتی شعور بڑھے گا اور دیہی علاقوں میں بھی پائیدار حل فراہم ہو سکیں گے۔

باورچی خانے کے ضائع شدہ پانی کو دوبارہ استعمال کرنا پانی کے تحفظ کی جانب ایک سادہ مگر مؤثر قدم ہے۔ یہ عادت ماحول دوست رویے کو فروغ دیتی ہے اور گھریلو سطح پر خواتین کو تبدیلی کی قیادت کا موقع فراہم کرتی ہے۔ مناسب آگاہی کے ساتھ، زیادہ سے زیادہ خاندان اس طریقے کو اپنا کر پانی کے تحفظ میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔

Check Also

Koi Darmiya Nahi Chahiye

By Abu Nasr