Saturday, 04 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Khurram Masood/
  4. Reko Diq Game Changer

Reko Diq Game Changer

ریکوڈک گیم چینجرر

بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ریکوڈک تانبے اور سونے کا ایک بڑا ذخیرہ ہے۔ جس میں 12.3 ملین تانبا اور 20.9 ملین اونس سونا موجود ہے۔ ضلع چاغی اپنی جغرافیائی و اقتصادی اہمیت کے سبب ہمیشہ سے عالمی طاقتوں کی توجّہ کا مرکز رہا ہے۔ یہ پاکستان کا واحد ضلع ہے کہ جس کی سرحدیں دو ممالک، افغانستان اور ایران سے ملتی ہیں۔ پاکستان نے 28 مئی 1998ء کو پاکستان نے یہیں ایٹمی دھماکے کیے۔

پاکستان میں اب تک جو 50 معدنیات دریافت ہوئی ہیں۔ ان میں سے 40 بلوچستان سے حاصل کی جارہی ہیں حکومت اعلان کر چکی ہے ریکوڈک منصوبے پر کام کا باقاعدہ آغاز 14 اگست سے ہوگا اور یہ منصوبہ بلوچستان سمیت ملک بھر کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہوگا، کیونکہ اس کے ذریعے اس خطے کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری آرہی ہے۔

ریکوڈک کو چلانے کے لیے معاہدہ کرنے والی کینیڈین کمپنی کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مارک برسٹو کے نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے منصوبہ کے بارے میں تفصیلی آگاہ کیا بتایا کہ آج ہمارے لیے ایک تاریخی دن ہے۔ کیونکہ ایک ایسے منصوبے پر کام ہو رہا ہے۔ جس کا ہمارا تقدیر بدلنے میں ایک اہم کردار ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ 14اگست جو کہ یوم پاکستان بھی ہے پر ریکوڈک پر کام کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔ کینڈین کمپنی بیرک گولڈ کی آمد بلوچستان سمیت ملک بھر میں سرمایہ کاری کا گیٹ وے ثابت ہو گا۔ بلوچستان سے متعلق ایک غلط فہمی تھی کہ ماحول خراب ہے اور یہاں کے لوگ کام نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن بیرک گولڈ کے آنے سے یہ تاثر غلط ثابت ہوگا۔

بلوچستان سکیورٹی کے ماحول سے نکل کر سرمایہ کاری کے ماحول میں داخل ہو رہا ہے۔ کینڈین کمپنی بیرک گولڈ ریکوڈک میں اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری کرے گی جو کہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ بلوچستان کو کوئی سرمایہ کاری کے بغیر 25 فیصد حصہ ملے گا، جبکہ مقامی آبادی کے فلاح بہبود کے لیے بھی کام ہوگا۔ مقامی آبادی کے فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کے لیے کمپنی باہر سے اپنے ماہرین کو لائے گی۔

اور وہی اس کی منصوبہ بندی کریں گے۔ منصوبے سے بلوچستان کو سالانہ ایک ارب ڈالر کی آمدنی ہو گی۔ جبکہ 7500 افراد کو روزگار ملے گا۔ ملازمتیں مقامی لوگوں کو دی جائیں گی اور تربیت یافتہ نہ ہونے کی صورت میں مقامی لوگوں کو تربیت دی جائے گی۔ بیرک گولڈ کے آنے سے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے راستے بھی کھل جائیں گے، کیونکہ یہاں معدنیات کے وسائل زیادہ ہیں۔

جن میں سرمایہ کاری سے بلوچستان اور اس کے لوگوں کو فوائد ملیں اور اس سے ایک مثبت تاثر دنیا میں جائے گا۔ ریکوڈک کے حوالے سے ہونے والے معاہدے میں بلوچستان صرف بینیفشری نہیں، بلکہ وہ اس میں وہ شراکت دار ہے اور یہ حقیقی شراکت داری کا ایک معاہدہ ہے۔ بلوچستان کے جو بھی فوائد ہوں گے، وہ اسے فوری طور پر ملیں گے اور اس کو انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔

سی ای او مارک برسٹو نے کہا کہ ہمارا زیادہ تر کام ترقی پذیر ممالک میں ہوا ہے اور ہمیں ایسے ممالک میں کمیونیٹیز کے جو مسائل ہیں، ہم ان کو بہتر انداز سے سمجھتے ہیں۔ اس منصوبے پر ابتدائی طور پر سات ارب ڈالر خرچ ہوں گے۔ جس میں آدھی رقم ان کی کمپنی جبکہ باقی رقم وفاقی اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کا ہو گا ریکوڈک پاکستان میں یہ پانچواں بڑا منصوبہ ہے۔

جس میں اتنے بڑے پیمانے پر غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے یہ منصوبہ سنہ2028 سے اپنی پیداوار شروع کر دے گا جس سے سالانہ چار ہزار ٹن تانبا سونا اور دیگر دھاتیں نکلنے کی امید ہے، منصوبے سے مقامی افراد کو روز گار ملے گا جس میں نہ صرف غربت میں کمی واقع ہو گی، بلکہ کمپنی کی طرف سے اس علاقے میں فلاح و بہبود کے کام بھی کرے گی پہلے مرحلے میں سالانہ 40 ملین ٹن کے حساب سے دھات کی پروسسنگ ہو گی۔

اس پراسسنگ کو پانچ سال میں دوگنا کیا جائے گا اور اس سلسلے میں ہمیں فنڈ ریزنگ کی ضرورت نہیں ہر چھ ماہ کے بعد مائننگ کی صورتحال کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔ کینڈین کمپنی دنیا کی دوسری بڑی کمپنی ہے۔ جو سونے کی تلاش کے لیے مائننگ کرتی ہے۔ معاہدوں میں بلوچستان اور اس کے عوام کے حقوق دینے کو یقینی بنایا جارہا ہے، معاہدے پر قانونی عمل مکمل ہوجائے گا۔

تو ریکوڈک کے علاقے میں صحت، تعلیم اور فوڈ سیکیورٹی، پینے کے صاف پانی کی فراہمی جیسے ترقیاتی پروگرام شروع کیئے جائیں گے اور اس منصوبے کی تعمیر کے دوران چار ہزار اور بعد میں تین ہزار افراد کو ملازمت کے مواقع ملیں گے۔ مارک برسٹو نے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ساتھ ملاقات میں اس عزم کا اظہار کیا کہ ریکوڈک کے تانبے اور سونے کے ذخائر کی کان کنی اعلیٰ ترین عالمی معیار کے مطابق کی جائے گی۔

جس سے پاکستان اور اس کے عوام کو طویل مدتی فائدہ حاصل ہو گا۔ بیرک گولڈ کمپنی کے صدر مارک برسٹوکو روایتی بلوچی ٹوپی پہنائی گئی تھی اور وہ بہت پرجوش دکھائی دئیے۔

Check Also

Kon Dekhta Hai

By Nusrat Javed