Balochistan
بلوچستان
پاکستان کے جنوب مغرب میں رہنے والے بے لوث و بہادر بلوچوں نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی میں حصہ لیا اور اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے۔ بلوچ پیار کرنے والے، خیال رکھنے والے، فیاض اور محنتی لوگ ہیں، بلوچ قوم اپنی مہمان نوازی، جرأت اور ایفائے عہد کی وجہ سے مشہور ہیں۔ حال ہی میں اس کی مثال ملتی ہے۔ جب ایک بے لوس بہادر آئل ٹینکر ڈرائیور نے مثالی کردار اور جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا۔
جب نوجوان نے اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہوئے جلتے ہوئے آئل ٹینکر کو آبادی والے علاقے سے دور لیجا کر سینکڑوں شہریوں کی جان بچائی اور ثابت کر دیا کہ بلوچ عوام بہادر ہیں اور دوسروں کے لیے قربانی کا جذبہ رکھتے ہیں۔ اس بہادری کے صلہ میں آئی جی ایف سی نارتھ میجر جنرل یوسف ماجوکا نے آئل ٹینکر ڈرائیور کو اس کی بہادری اور لوگوں کی جانیں بچانے پر کیش ایوارڈ سے نوازا ہے۔
بلوچ نوجوان کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں، چاہے وہ سیاسی میدان ہو، معاشی ترقی ہو، تعلیمی میدان میں اعلی کارکردگی ہو یا ہنر مند ہوں انہوں نے اپنے ہنر کا سکہ پوری دنیا میں منوایا ہے، صوبے کی نئی نسل میں کام کی لگن ہے اور ہر لحاظ سے با صلاحیت ہے، نوجوانوں نے تمام شعبوں میں اپنے آپ کو بہترین ثابت کیا ہے، چاہے اعلیٰ تعلیم کا حصول ہو، یا سروسز میں شمولیت ہو نئی نسل روشن مستقبل کی حامل ہے۔
ملک کی ترقی اور سالمیت میں ان کا کردار مضبوط ستونوں، چٹانوں کی طرح ہے۔ ملک کے دفاع کی خاطر ہر لمحہ ہر آن سیسہ پلائی دیوار بن کر سامنے آنے کا عزم رکھتے ہیں۔ بلوچستان کی نئی نسل کو حکومت کی طرف سے خصوصی توجہ اور ہر شعبہ میں مکمل تعاون حاصل ہے۔ صوبے کی ترقی سے متعلق منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد ہو رہا ہے۔
سماجی شعبوں کی ترقی اور اچھی حکمرانی کے حصول کے لیے اصلاحات نافذ کی جا رہی ہیں۔ تعلیم سب سے اہم عنصر ہے، جو انسانی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے، معاشرے اور سماج میں شعور پیدا کرتی ہے، صوبائی حکومت نے تعلیم کے شعبے کیلئے 83 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، صوبے کے سیاسی رہنما وفاقی حکومت کے تعاون سے صوبے کے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
جن میں سب سے پہلے اور بڑا منصوبہ سی پیک ہے۔ جو نہ صرف بلوچستان کی قسمت بدل دے گا اور بے شمار روزگار کے مواقع پیدا کرے گا بلکہ پاکستان کے لئے ترقی کے نئےراستے کھول دے گا، اور ساتھ ہی گوادر بندرگاہ کی اہمیت کا اندازاہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ سمندر کے اس حصے پر واقع ہے جہاں کا پانی گرم ہے۔ جو دنیا کہ بہت ہی کم بندرگاہوں کی یہ خصوصیت ہوتی ہے۔
گرم پانی والے سمندری حصے پر تمام سال تجارتی جہازوں کی آمد و رفت کو جاری و ساری رہتے ہیں۔ یوں تجارت اور مختلف اشیاء کو براستہ سمندر ترسیل کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہوتی، صوبہ، بحیرہ عرب کے لیے سب سے بہترین اور مختصر ترین راستہ ہونے کی وجہ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اللہ نے اس صوبے کو قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہے، بلوچستان گیس کا دوسرا بڑا سپلائر ہے۔
بلوچستان میں قدرتی تیل، کوئلہ، سونا تانبے کے ذخائر موجود ہیں، زراعت اور لائیوسٹاک بھی بلوچ معیشت پر حاوی ہیں۔ بلوچ ثقافت روایات، فنون اور دستکاری سے بھری پڑی ہے۔ بلوچی کڑھائی سب سے مشہور فنون اور دستکاریوں میں سے ایک ہے۔ جو خواتین کرتی ہیں، صوبے میں ایک اہم کردار ہنر مند خواتین کا بھی ہے، دستکاری کا کام دیہی بلوچستان میں عام ہے، زیادہ تر خواتین نے دستکاری کے ہنر سیکھے ہیں۔
محنتی اور ہنر مند بلوچ خواتین کی بڑھتی ہوئی ملکی ترقی میں دلچسپی اور کردار ادا کرنے کا حکومتی سطح پر خیر مقدم کیا جا رہا ہے، اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ دوسری طرف سیکیورٹی فورسز اور سیاسی قیادت کے درمیان تعاون نےصوبے میں امن کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ بلوچستان اپنی جغرافیائی پوزیشن کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ بلکہ دنیا کی توجہ بھی اس ہی صوبہ کی طرف مرکوز ہے۔
ملک کی ترقی میں اور بلوچستان کے مثبت کردار اور اہمیت کو اجاگر کرنے میں حکومت کے ساتھ ساتھ اجتماعی اور انفرادی طور پر سب کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ الیکٹرانک میڈیا ہو یا پرنٹ یا سوشل میڈیا ایکٹوسٹ سب کو اس تناظر میں اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔