Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Javeria Riaz
  4. To Kya?

To Kya?

تو کیا؟

ہماری زندگی عجیب قسم کے نشیب و فراز کا ہمہ وقت شکار رہتی ہے اور اسی وجہ سے ہماری ذہنی کیفیات بھی بدلتی رہتی ہیں۔ دیکھا جائے تو بحیثیت مسلمان ہمیں تو خوف کا شکار ہی نہیں ہونا چاہیے کہ کل کیا ہوگا؟ جب یہ حقیقت روزِ اوّل کی طرح عیاں ہے کہ "قدر ہماری پیدائش سے پہلے لکھ دی گئی ہے"۔ جو ہونا ہے وہ ہو کر رہے گا، تو پھر ڈرنا کس بات کا ہے؟

قسمت بنانے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔ قدر جس میں رزق، موت، اولاد شادی، سب مقرر کر دیا گیا ہے۔ جو آپ کا ہے وہ کن دشوار گزار مرحلوں سے گزر کر آپ تک پہنچنا ہے پہنچ کر رہے گا۔ جو آپ کی قدر نہیں ہے وہ ہو کر بھی چھن جائے گا۔

یوسفؑ کی قدر میں جو تھا 11 ستاروں اور ایک سورج کا سجدہ وہ کن مراحل سے ہو کر گزرا یہ ہم آپ جناب کی ہمت وقعت ہی نہیں کہ ہم اس کا اندازہ لگا سکیں۔ موسیٰ کی قدر سے گزرے بغیر کبھی طُور پر شرفِ ملاقات نصیب نہیں ہو سکتی۔

آج نوکری نہیں تو کیا؟ مالی تنگدستی ہے تو کیا؟ شادی نہیں ہوئی تو کیا؟ اولاد جیسی نعمت سے محروم ہیں تو کیا؟ مشکلات و مصائب کا شکار ہیں تو کیا؟ من پسند شخص نہیں ملا تو کیا؟ اس سب کے باوجود اگر آپ زندہ ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ بہت عظیم مقاصد کے لیے بھیجے گئے ہیں۔

زندگی یہاں ختم نہیں ہو جاتی آپ کا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ "عالم امر" میں اظہار کُن کے بعد عالم خلق میں جب آپ کی تخلیق کی گئی تو آپ ان سب مشکلات و مصائب سے گزرنے کا عہد کرکے آئے تھے۔ آپ اس بات کا اقرار کرکے آئے تھے کہ "ہمارا الہ اللہ ہے"۔

ہم اور آپ بہت عظیم مقاصد کے لیے بھیجے گئے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے ایک مضبوط سہارا "عروة الوثقى" اس کو تھام لیا جائے اور پھر جم جائیں اور یقین محکم بنا لیجئے کہ تمام نفع و نقصان کا مالک صرف ربّ ہے۔ پھر دیکھیے کہ کیسے فرشتوں کا نزول ہوتا ہے اور آپ کے لیے کیسے انعام کے طور پر بہاریں جنت میں لکھ دی جاتی ہیں۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan