1.  Home/
  2. Blog/
  3. Asif Masood/
  4. Jazeera Numa Qatar (4)

Jazeera Numa Qatar (4)

جزیرہ نما قطر (4)

رابرٹ فراسٹ نے اپنی خوبصورت نظم "دا روڈ ناٹ ٹیکن" کے آخری بند میں کہا ہے، دو سڑکیں ایک جنگل میں الگ ہو گئیں اور میں اس ناپختہ سڑک پر چل دیا جس پر پہلے بہت کم لوگ چلے تھے، اور اس نے سارا فرق ڈال دیا۔

زندگی ایک ایسا سفر ہے جس میں سیر و سیاحت نہایت ضروری ہے، چاہے سڑکیں اور رہائش گاہیں کتنی ہی خراب کیوں نہ ہوں۔ اکثر، ناہموار سڑکیں خوبصورت جگہوں کی طرف لے جاتی ہیں۔ زمین پر شاہراہوں کی حیثیت جسم میں رگوں کی سی ہے۔ جیسے انسانی رگوں میں زندگی دوڑتی ہے۔ زمین کی زندگی شاہراہوں پر دوڑتی ہے۔ جس طرح اگر انسانی رگوں میں خون دوڑنا بند ہو جائے تو موت واقع ہو جاتی ہے، اسی طرح اگر شاہراہوں پر سفر بند ہو جائے تو زمین کی موت واقع ہو جائے۔

آج ہم نے آپ کو قطر میں سڑکوں کی ایک طائرانہ اور شریفانہ جھلک دکھانی ہے۔ تو آج سے دس سال پہلے یہاں کا حال بھی پاکستان سے بہت مختلف نہیں تھا۔ زیادہ تر سڑکیں ڈبل روڈ ہی تھیں۔ درمیان میں کوئی تقسیم نہیں تھی اور حالت بھی کوئی زیادہ اچھی نہیں تھی۔ تقریباً سب سڑکیں ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھیں۔ کھڈوں، ٹویوں کی بھرمار تھی۔ اشاروں کی جگہ زیادہ تر گول چکر ہی تھے۔ اس خطا پر پاکستان کی طرح قطر کو بھی ایک عرصے تک طعنہ ہائے دل خراش سہنے پڑے۔ لیکن قطر نے یاران سنگ انداز کے اس اشتعال کو صبر جمیل سے برداشت کیا۔

ؔ یارِ مظلوم رکھ تسلی کہ یوں مقدر تھا۔

پھر قطر نے سن 2000 کی دہائی کے اوائل میں جملہ سنگ اندازوں کی شکایات کو برحق مانتے ہوئے اپنے دارالحکومت دوحہ میں نقل و حمل کے ذرائع میں وسیع پیمانے پر توسیع کا فیصلہ کیا۔ جس میں نئی شاہراہوں کا اضافہ، ایک نئے ہوائی اڈے کی تعمیر، اور دوحہ میٹرو شامل ہیں۔ ان منصوبوں کا مقصد بڑھتی آبادی کے مطابق ان ضروریات میں بھی اضافہ کرنا ہے۔ جن کی کمی نے ملک کے موجودہ بنیادی ڈھانچے کو تناؤ میں ڈال دیا ہے۔ اب یہ سب منصوبے تقریباً مکمل ہو چکے ہیں اور اب یہ ڈھانچہ کافی کشادہ دل ہو چکا ہے۔

اب دوحہ میں سڑکوں کا ایک جامع نظام ہے۔ جو بنیادی طور پر دو اور تین لین کے دوہرے موٹرویز (تقسیم شدہ شاہراہوں) پر مشتمل ہے۔ سڑکوں کے کناروں اور انٹر چینجوں پر کافی مقدار میں درخت لگائے گئے ہیں جو اب تپتے صحرا میں جنگل کا سا دلکش نظارہ اور ٹھنڈک کا احساس پیدا کرتے ہیں۔ پھر پورے ملک میں ان وسیع اور لمبی شاہراہوں کے دائیں، بائیں اور درمیان میں سبز پٹیوں پر لائٹ پول لگے ہوئے ہیں جہاں رات کو مختلف رنگوں کی روشنیاں جھل مل کر کے ایک شاعرانہ اٹھان، خوبصورت نظارہ اور دلربا روشنی پیش کرتی ہیں۔

اب ان شاہراہوں کے سینے میں بھی وہی دلِ ناصبور دھڑکتا محسوس ہوتا ہے جو دنیا کی کسی بھی شاہراہ کے سینے میں ہوکے بھرتا ہے۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو پتھر کو بھی دلِ گداز عطا کر دیتی ہیں اور زخمی روح کی مرہم پٹی کر دیتی ہیں۔ تو ان گلغداروں اور مہ پاروں کی صحبت میں ان سڑکوں کا بھی نہ صرف جسم بلکہ دل بھی وسیع اور گداز ہو گیا ہے۔ یہ سفر کرتے مسافروں کو اچھی صحبت فراہم کرتے ہیں۔ حسن کی یہ بے حجابی دیکھ کر ان کے دل کسی شاعر اور ادیب کی طرح پھڑک اٹھتے ہیں۔

ؔ دل ہی تھا آخر نہیں تھی برف کی کوئی کاش۔

دوحہ ایک نسبتاً نوجوان شہر ہونے کے نتیجے میں ایک مرکزی علاقے کے گرد چکر لگا رہا ہے۔ مرکزی سڑکوں کی اکثریت غیر معمولی طور پر وسیع شاہراہوں جیسی موٹرویز ہیں۔ جن میں عام طور پر سروس سڑکیں اور درمیان میں بڑی سبزہ پٹیاں شامل ہوتی ہیں۔

اگرچہ روایتی طور پر راؤنڈ اباؤٹس یا گول چکروں کو شہر میں چوراہوں کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، لیکن اب انہیں تیزی سے سگنل والے چوراہوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ کیونکہ وہ شہر کے سڑکوں پر بڑھتے ٹریفک کے بہاؤ کو منظم کرنے میں غیر مؤثر ثابت ہو رہے ہیں۔ زیادہ تر بڑے گول چکر یا تو سگنل والے چوراہوں یا انٹرچینجوں میں تبدیل کر دئیے گئے ہیں۔

دوحہ کو اس کے ہمسایہ شہروں سے ملانے والی پانچ اہم شاہراہیں ہیں۔ دوخان ہائی وے دوحہ شہر کے مغرب میں دوخان سے ملاتا ہے۔ الشمال روڈ، دوحہ کو ملک کے شمال میں جوڑتا ہے۔ الخور کوسٹل روڈ، جو دوحہ کو شمال مشرقی شہر الخور سے جوڑتا ہے۔ الوکرہ میسید روڈ، جو دوحہ کو ملک کے مشرق سے جوڑتا ہے۔ آخر میں سلوا روڈ جو دوحہ شہر کو ملک کے جنوب مغرب میں سعودی سرحد سے جوڑتی ہے۔ یہ تمام شاہراہیں اس وقت توسیع کے مراحل سے گزر رہی ہیں اور دوحہ کے اندر ہی ان کی توسیع کی جا رہی ہے۔

الشمال روڈ روایتی طور پر دوحہ میں ڈی رنگ روڈ سے جڑا ہوا ہے، جو تین لین کا ڈبل کیریج وے ہے جو شہر کو شمال جنوب محور پر جوڑتا ہے۔ تاہم بھیڑ بھاڑ کے نتیجے میں ڈی رنگ روڈ کو شہر کے ذریعے ایک بڑی شاہراہ میں تبدیل کیا جا رہا ہے اور اس کا نام تبدیل کر کے دوحہ ایکسپریس وے کر دیا گیا ہے۔ جو مجموعی طور پر دوحہ کو ملاتا ہے اور دوحہ کو قطر کے شمال سے جوڑتا ہے۔

ایکسپریس وے کے متعدد مراحل مکمل ہو چکے ہیں، جن میں الشمال برج، لینڈ مارک انٹرچینج، غرافہ انٹرچینج، اور مڈمیک سلوا روڈ انٹرچینج شامل ہیں۔ دوحہ ایکسپریس وے منصوبے کے ایک حصے کے طور پر الشمال روڈ میں بھی نمایاں توسیع کی جا رہی ہے۔ اس سڑک کو چار لین ہائی وے (مجموعی طور پر آٹھ لین) میں توسیع دی جا رہی ہے جس میں بڑے بڑے انٹرچینج ہیں جو موجودہ دو لین ڈبل کیرج وے کے مقابلے میں ملک کی بہتر خدمت کریں گے۔

مزید برآں، نیا دوحہ ایکسپریس وے دوحہ کو الزبارہ میں مجوزہ قطر، بحرین دوستی پل سے منسلک کرے گا۔ جو خلیج فارس کی دو ریاستوں کو اسی طرح جوڑتا ہے جس طرح بحرین اور سعودی عرب اس وقت جڑے ہوئے ہیں۔ الخور کوسٹل روڈ دوحہ اور الخور کی میونسپلٹی کے درمیان سفر میں سہولت فی الحال الخور کوسٹل روڈ ہی فراہم کرتا ہے، جو الدائن سے گزرتا ہے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ لوسیل ایکسپریس وے نئے شہر لوسیل کو مرکزی شہر دوحہ سے جوڑ دے گا۔ جو اس وقت ملک کے شمال میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پرل جزیرے کو مین لینڈ سے جوڑ دے گا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ لوسیل ایکسپریس وے سابق استقلال روڈ، جو اب لوسیل اسٹریٹ کہلاتی ہے، کے ساتھ راستہ اختیار کرے گا اور شہر سے گزرنے والا چار لین کا ڈبل کیریج وے ہو گا۔

لوسیل ایکسپریس وے لوسیل سٹی سے رینبو راؤنڈ اباؤٹ، قطر اسپورٹس کلب راؤنڈ اباؤٹ اور فائر ڈپارٹمنٹ راؤنڈ اباؤٹ تک پھیلے گا۔ دوحہ، دوخان ہائی وے کے ذریعے ملک کی مغربی بستیوں یعنی دوخان سے جڑا ہوا ہے۔ شعبہ تعمیراتِ عامہ نے سڑکوں کے نیٹ ورک کو بہتر بنانے کے لئے 2017 میں دوخان مرکزی ہائی وے منصوبے کا اجرا کیا تھا۔

سلوا ہائی وے منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔ اس مرحلے میں ہائی وے کی توسیع شامل تھی۔ جو دوحہ کو سعودی عرب کی سرحد پر جنوب مغربی قصبے سلوا سے جوڑتی ہے۔ چار لین ہائی وے پر مشتمل الگ الگ انٹرچینجوں کے ساتھ، حال ہی میں مکمل ہونے والے انڈسٹریل ایریا انٹرچینج سے جیدہ فلائی اوور تک سلوا روڈ کے باقی حصوں کی توسیع اور بہتری کا کام مکمل کیا جا چکا ہے۔ جس میں دوحہ کے مصروف ترین ٹریفک لائٹ چوراہے، رمادا سگنلز پر انڈر پاس کی تعمیر بھی شامل ہے۔ دوحہ ایکسپریس وے کی تکمیل تک یہ منصوبہ شروع ہونے کی توقع نہیں ہے۔

ایف۔ رنگ روڈ دوحہ میں چھٹی رنگ روڈ ہے۔ نئے دوحہ بین الاقوامی ہوائی اڈے کی طرف جانے والے نقل و حمل کے نیٹ ورک کے حصے کے طور پر اس کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ نئی شاہراہ ہوائی اڈے کو نئے راس ابو ابود انٹرچینج پر کارنش سے منسلک کر چکی ہے۔ اس میں ای۔ رنگ روڈ کے جنوب میں ایک نئی رنگ روڈ شامل ہے جو مکمل ہو چکی ہے۔ (جاری ہے)

Check Also

Ulta Sinfi Kirdar

By Najeeb ur Rehman