Mehangai Mein Kami Ki Jaye
مہنگائی میں کمی کی جائے
وطن عزیز میں کافی عرصے کے بعد ایک اچھی خبر سننے کو ملی جس میں پٹرولیم کی مصنوعات میں کمی 40 روپے فی لیٹر حکومتی اعلان کیا گیا اس اقدام کی نہ صرف خیر مقدم کرتے ہیں بلکہ ایک خوشگوار تازہ ہوا کے جھونکے کی مانند یہ خبر ثابت ہوئی جس کے لیے حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
پوری قوم کی جانب سے لیکن جہاں پیٹرولیم کی مصنوعات میں کمی کی گئی ہے تو وہاں پر ضروریات زندگی بنیادی اشیاء جس میں اشیائے خور و نوش، ادویات، کھانے پینے کی اشیاء، بچوں کے کھلونے، ٹرانسپورٹ کا کرایہ، سکولوں کی فیسیں، یوٹیلٹی بلز میں کمی جیسے ایک اقدامات کی بھی ضرورت ہے۔ جہاں یہ حکومت کا اقدام کو سراہا جا رہا ہے وہاں پر کچھ تحفظات بھی ہیں جیسے کہ سرکاری ملازمین کے پینشن کا خاتمہ اس سے نہ صرف لوگوں کی بے چینی میں اضافہ ہوا ہے بلکہ بوڑھے سرکاری ملازمین جن میں بیوائیں بھی شامل ہیں یتیم بچے بھی شامل ہیں حکومت کے اس اقدام سے یقینا وہ مشکلات کا شکار ہوں گے۔
میں اپنی اس تحریر میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرے نہ کہ مزید مشکلات سے دوچار ہوں۔ اب گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں حکومت سے گزارش ہے کہ یہ فیصلہ واپس لے لیں۔ پیٹرولیم کی مصنوعات میں کمی کے ساتھ ساتھ میٹرو بس کے کرایوں میں بھی کمی کی جائے، ریلوے کے کرایوں میں بھی کمی کی جائے جڑواں شہروں میں لوکل اور بین الاضلاعی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کی جائے۔
ادویات جس میں انسانی جان کو بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں فلفور کمی کی جائے تاکہ عوام سکھ کا سانس لیں۔ حکومت کی جہاں پیٹرولیم کے بارے میں اقدامات سے کافی حد تک مسائل میں کمی آئے گی حکومت کو چاہیے کہ وہ رشوت خوروں ناجائز منافع خوروں ملاوٹ کرنے والے عناصر دھوکے بازوں اور شر پسند عناصر کے خلاف بھی کاروائی کریں۔ یہ آج کل نوسر باز مارکیٹ میں مختلف طریقے استعمال کرکے معصوم شہریوں کو لوٹ رہے ہیں حکومت وقت کو ان کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا چاہیے جیسے کہ کرپشن کے بارے میں کریک ڈاؤن کی خبر سن رہے ہیں۔
ہماری خواہش ہے کہ کرپشن ملاوٹ ناجائز منافع خوری جو ہو رہی ھیں ان کو بھی نشان عبرت بنائے تاکہ ملک دشمن عناصر کا کلا قمع کیا جا سکے۔ ملک پاکستان کے جو بھی مسائل ہیں یہ چند دن پہلے ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی سوشل میڈیا پہ کہ ایران تافتان بارڈر پہ ایف ائی اے اہلکار کسٹم اہلکار امیگریشن کے لوگ لوگوں سے رشوت کا تقاضا کر رہے تھے، ان کے خلاف کاروائی کریں اور انہیں نشان عبرت بنائیں۔
میرے نزدیک ہم سب کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم حکومت کے ساتھ دیں لیکن حکومت عوام کو ڈلیور کرنے کو بھی یقینی بنائیں جیسے کہ ملک میں جو گھٹن کی فضا ہے کاروبار کی بندش ہے تو اس کے لیے حالات کو سازگار بنایا جائے اللہ تعالی پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔۔