Saturday, 04 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Abdullah Khattak/
  4. Purana Masla

Purana Masla

پرانا مسئلہ

پشاور موبائل مارکیٹ میں گزشتہ شب اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی جس سے کروڑوں کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا، حکام نے ابتدائی طور پر شارٹ سرکٹ کو آگ لگنے کی وجہ قرار دیا۔ یہ انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے آگ کو بجانے میں تقریبا 13 گھنٹے لگے۔ موبائل مارکیٹ کے مالک نے بتایا کہ مارکیٹ میں 60 سے زائد دکانیں اور 50 سے زائد گودام تھے جبکہ 15 سے زائد کبینز بھی قائم کیے گئے تھے۔

ایک دکان میں کم از کم ایک کروڑ روپے کا سامان تھا، مجموعی طور پر تقریباً ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان ہوا۔ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ آج سے کوئی ایک ماہ پہلے بھی کراچی عائشہ منزل کے قریب فرنیچر کی دکانوں میں آگ لگی جس نے رہائشی عمارت کو بھی لپیٹ میں لے لیا تھا جس کے نتیجہ میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 2 زخمی ہے۔ اس سے پہلےکراچی کے گلزار ہجری میں واقع پرانے فرنیچر کی مارکیٹ میں لگنے والی آگ سے پچیس سے زائد دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں، جس سے بھاری مالیت کا نقصان ہوا۔

یہ چند ایک مثالیں میں نے صرف گنوائی، اسطرح کے واقعات ہر ماہ ہوتے ہیں جس کا الزام ہم تقدہر پر لگا کر چپ ہوجاتے ہیں مگر ہم نے اس کے بارے کوئی اقدامات نہیں کئے۔ اس قسم کے واقعات باہر کے ممالک میں بہت کم ہوتے ہیں اس کی وجہ ان کے سیفٹی اقدامات ہیں اور پراپر اصول و ضوابط ہوتے ہیں کوئی بھی بڑی عمارت بنانے یا کاروباری مرکز بناتے ہوئے اگر آپ فالو نہیں کرتے تو اپ کو اس چیز کا این او سی نہیں دیا جاتا۔ مگر پاکستان میں یہ تمام تر اقدامات اس کے برعکس کیے جاتے ہیں یعنی وہ تمام تر لوگ ہی اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں جو کہ حکومت کا حصہ ہوتے ہیں۔

اچھا ان تمام مسئلوں کا میرے خیال میں جو پاکستان میں حل ہے وہ یہ کہ ہر بڑا پلازہ یا کاروباری مرکز اپنے تمام تر سیفٹی اقدامات یا آگ بجھانے والے آلات رکھتا ہوتا کہ ادھر آگ پر قابو پایا جا سکے۔ ایک آئس بال کے نام سے آلہ ملتا ہے جو بڑے فٹبال جتنا ہوتا ہے اس کی قیمت پانچ سے چھ ہزار کے درمیان ہوتی ہے مگر جو ہی اس کے قریب آگ یا ہیٹ جاتی ہے وہ خود بخود پھٹ جاتا ہے اور ایک بڑے ایریا کو کور کر لیتا ہے جس میں آگ لگی ہو اس کو مکمل طور پر بجھا دیتا ہے۔

انتہائی اچھا اور سستا اقدام ہے اگر ہر دکان میں یہ موجود ہو تو وہ دکاندار اپنی تمام تر چیزیں آگ سے محفوظ سمجھے تو ایک یہ چیز دوسری آگ بجھانے والے باقی الات بھی اس شاپنگ سینٹر میں کام کرنے والوں کو استعمال کرنے کا طریقہ سکھانا چاہیے اور شارٹ سرکٹ کے جتنے بھی مسائل ہیں ان کو پراپر طریقے سے دیکھنا چاہیے خاص طور پر جب وہ کاروباری مرکز بن رہا ہے اچھی کوالٹی کی تارے استعمال کی جائیں یہ چھوٹے چھوٹے اقدامات ہمیں بڑے حادثے سے بچا سکتے ہیں اور حکومت کو بھی ان کی ریگولیرٹی کی طرف توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

اس کا حکومت کو کیا فائدہ ہوگا وہ یہ کہ لوگ بلا جھجک انویسٹمنٹ کریں گے کیونکہ وہ کسی بھی قسم کی انویسٹمنٹ میں ٹینشن نہیں لیں گے کیونکہ حکومت نے ان کی انویسٹمنٹ محفوظ کرنے کے لیے ہر قسم کا اقدام کر رکھا ہوگا بس ہماری تو یہ چھوٹی چھوٹی گزارشات ہوتی ہیں۔

Check Also

Maa Ji

By Naveed Khalid Tarar