Fruit Tea
فروٹ ٹی
کیا آپ جانتے ہیں کہ افغان کلچر میں کسی خاندان میں عناد اور اختلاف کی ایک وجہ مہمان کو چائے پیش نہ کرنا بھی ہو سکتی ہے بھلے میزبان نے کھانے میں دنبے پکا کر کھلا دیئے ہوں۔
پچھلے دنوں ایک گارڈننگ گروپ میں ایڈمن نے شوخی میں یہ سوچ کر کہ اس کے گروپ سے جڑے ممبران میں اب فطرت گھر کر چکی ہے ایک سوال پوسٹ کر دیا کہ آپ دودھ پتی چائے اور لیمن گراس ٹی میں سے کس کا انتخاب کریں گے؟ تو 99.99999 فیصد لوگوں کا جواب کڑک دودھ پتی چائے تھا۔ پاکستانی گرین ٹی کے جتنے فوائد جانتے ہیں ان میں پہلا فائدہ یہ ہے کہ باغیرت مہمان دوبارہ نہیں مانگتا۔
چین میں چائے پینا ایک ثقافت ہے، روایت ہے اور ایک تقریب ہے۔ بڑے لوگ اپنے خاص مہمانوں کو اپنے ہاتھ سے چائے بنا کر پلا دیں تو یہ احترام کی آخری حد سمجھی جاتی ہے۔ چینی چائے کیلئے ذوق اور محسوسات میں نفیس ہونا اولین شرط ہوتی ہے۔ بس یہ مہک اور خوشبو کا ہی تو کھیل اور فرق ہوتا ہے جو یہ سبز چائےدس یوان کلو سے دس ہزار یوان کلو تک قیمت والی بھی ہو سکتی ہے۔ فروٹ ٹی ہائی کلاس کافی شاپس کا آئیٹم ہے۔
گھروں میں بنانا راکٹ سائنس نہیں لیکن شاید ماحول کا فرق اسے پینے کیلئے ریسٹورنٹس میں رش ڈلواتا ہو گا۔ ویسے تو بطور چائے چینیوں نے کائنات کی کوئی نباتاتی چیز نہیں چھوڑی مگر بطور چائے چند چیزوں کو استعمال ہوتا دیکھ کر ان کے کلچر سے نا آشنا لوگوں کو خوب حیرت ہوتی ہے۔ بطور مثال، سالانہ چھٹیوں کے بعد واپس آئی میری سٹاف اپنی ماں کی طرف سے سونہانجنے کی خشک کلیاں بحیثیت شفاء بخش چائے بطور تحفہ لائی تھی۔
تازہ ترین جھٹکا مجھے خشک کریلوں کو بطور چائے استعمال ہوتا دیکھ کر ہوا ہے۔ آن لائن ویب سائٹس پر پتلی کمر والی ماڈلز کے ویڈیو پیغامات کے ساتھ بکتے کریلے دیکھ کر ایسا لگا ہے کہ نسوانیت کے سارے خزانے کریلوں میں بند ہیں۔ فروٹ ٹی کیلئے تازہ یا خشک دونوں قسم کے پھل استعمال ہو سکتے ہیں۔ تازہ پھلوں کے کیوبز بنا کر شیشے کی کیتلی میں ابلتے پانی کے ساتھ دو ٹی بیگز کے ساتھ ڈالیئے۔ آپ کی ایک خوبصورت شام کا انتظام ہو چکا ہے۔
مگر کیا کیجیئے کہ پیزا کے پیدائشی ملک اٹلی میں کھائے جانے والے پیزوں سے زیادہ پیزے پاکستان میں بیٹھ کر کھانے والی جنریشن اس نفاست کو کیا سمجھے گی۔ زیادہ تر خشک پھل یا پھلوں سے بنی کینڈیز ہیں۔ نمایاں چیزوں میں خشک اناناس، خشک چیری، مالٹے کے قتلے، مالٹوں کے چھلکے، ہمہ قسم خشک پھول یا ان کی کلیاں، عناب، کریلے، مورنجا کے پتے اور کلیاں شامل ہیں۔
خصوصی ہدایت: جب تک کوئی برانڈ ریسٹورنٹ یا اچھوتے نام والا کوئی ریسٹورنٹ فروٹ ٹی کی روایت نہیں ڈالتا تب تک بھلے خود بنا کر پی لیجیئے مگر کسی مہمان پر تجربہ نہ کیجئے گا، ورنہ یہی سننے کو ملے گا کہ ان بھوکے ننگوں نے تو ہمیں بیمار سمجھ کر جوشاندے پلائے ہیں۔