AC Ke Baghair Gharon Mein Thandak, Kaise?
اے سی کے بغیر گهروں میں ٹهنڈک، کیسے؟
گرمی کی شدت میں اب روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، بیشتر علاقوں میں پارہ 40 ڈگری سیلسیئس سے اوپر جا چکا ہے۔ مرد تو کام کاج کے سلسلے میں گھر سے باہر دفاتر یا کھیتوں میں اور کام پر ہوتے ہیں۔ ایسے میں گرمی خواتین کا مزاج خوب پوچھتی ہے۔ ان کے ساتھ ساتھ بچے بھی سورج کی قہرناکی کا نشانہ بنتے ہیں۔ گرمی سے بچنے کے لیے گھر میں ایئرکنڈیشنر لگوانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں اور اگر لگوانے کی استطاعت ہو تو بجلی کا بل بجلی گرا دیتا ہے۔
اس صورت حال میں درج ذیل اقدامات کے ذریعے گھر کو ٹھنڈا رکھ کر گرمی کی شدت میں خاطر خواہ کمی لائی جاسکتی ہیں۔
1۔ گرمی سے بچنے کے لیے بستر پر بچھائی جانے والی چادروں کو کسی پلاسٹک میں رکھ کر فریج میں ٹھنڈی کرنے کے لیے رکھ دیں اور رات کو سونے سے قبل ان کو بستروں پر بچھالیں تاکہ آپ کو اے سی جیسا ٹھنڈک والا بستر مل سکے لیکن کپڑوں کو ہرگز گیلا نہ کریں اس سے آپ کو نقصان ہوسکتا ہے۔
2۔ گرمی میں خود کو ٹھنڈک پہنچانے کا دوسرا طریقہ یہ بھی ہے کہ کمرے میں برفیلے پانی سے بھرا ایک برتن پنکھے کے سامنے رکھ دیں پنکھے کی ہوا برف سے ٹکرانے کے بعد جب پورے کمرے میں پھیلے گی تو آپ کو اے سی جیسی تسکین دے گی۔
3۔ اگر آپ کے پاس برف نہیں ہے تو صرف پانی سے بھرے برتن یا مٹی کے گھڑے گھر کے مختلف حصوں میں رکھ کر بھی نمی حاصل کی جاسکتی ہے جس سے گھر تھوڑا ٹھنڈا ہوسکتا ہے۔
4۔ گرمی میں کپڑوں کو روز بدلیں اور کوشش کریں کہ ہلکے کپڑے گرمیوں میں پہنیں تاکہ کچھ بچت ہوسکے، اضافی کمروں کے دروازوں کو بند رکھیں تاکہ روشن دانوں سے جو بھی ہوا آئے وہ آپ کے استعمال میں آنے والے کمروں میں زیادہ محسوس کی جاسکے۔
5۔ گرمی میں آپ پودینے کی چائے ہر وقت بنا کر رکھیں اور اس کو پی بھی لیں اور نہانے سے قبل اس کا سپرے کرلیں تاکہ جب نہائیں تو پودینے کا مینتھول آپ کو ٹھنڈک دے سکے۔
6۔ گلاس فلیکس نامی ایک شیٹ آپ کو کسی بھی بڑی یا چھوٹی ہارڈویئر کی دکان پر آسانی سے مل جائے گی۔ اس کو گھر کی کھڑکیوں پر لگالیں، یہ شیٹ سورج کی تپتی ہوئی دھوپ کو کمرے کے اندر آنے سے روکتی ہے اور اندر کا درجہ حرارت نارمل رکھتی ہے جس سے بنا اے سی گھر ٹھنڈا رہ سکتا ہے۔
7۔ اس کے علاوہ آپ ٹھنڈک والا کیمیکل بھی لا سکتے ہیں، یہ آپ کو کسی بھی کیمیکل شاپ پر آسانی سے مل جائے گا، سفید رنگ کا یہ پلاسٹر آف پیرس کی طرح کا کیمیکل گھر کی چھتوں پر لگانے سے ٹھنڈک ملتی ہے۔
8۔ کھڑکیوں اور دروازوں پر گہرے رنگ کے پردے ڈالیں تاکہ سورج کی روشنی اور تپش اندر نہ آنے پائے۔
9۔ پنکھوں کے نیچے پانی سے بھرے بڑے بڑے ٹب یا بچوں کے پلاسٹک والے Swimming pool رکھ دیں۔ پورٹ ایبل پنکھوں کا بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
10۔ کچن اور باتھ روم کے ایگزاسٹ فین آن رکھیں۔
11۔ دن کے اوقات میں بلب اور بڑی لائٹس وغیرہ جلانے سے گریز کریں۔ اگر ناگزیر ہو تو سبز رنگ کے کم وولٹ کے بلب جلائیں۔
12۔ سبز رنگ کے وال پیپرز کا استعمال کریں تو گھر میں ٹھنڈک رہے گی۔
13۔ گندم والی جیوٹ کی بوریاں کھول کر سی لیں اور گھر کی چھت پر بچھادیں۔ پھر انھیں پانی سے بھگو دیں۔ گرمی نیچے نہیں آئے گی۔
14۔ چھت پر تھرموپول یا پلاسٹر آف پیرس کے ٹائلز لگوالیں۔ اس سے بھی چھت کی گرمی گھر میں نہ آئے گی۔
15۔ کمروں سے باہر جاتے وقت لائٹ بند کر دیں۔
16۔ دھوپ اور روشنی کے بغیر زندہ رہنے والے انڈور پلانٹس گھروں کے اندر رکھیں۔
17۔ تمام کھڑکیوں پر گرمی شروع ہونے سے قبل ہی ونڈو شیڈز یا بلائنڈز لگالیں تاکہ گھر کے اندر گرمی نہ آسکے۔
18۔ دن کے اوقات میں مشرقی اور مغربی کھڑکیوں پر پردے ضرور ڈالیں تو گھر شام تک ٹھنڈا رہے گا۔