Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Kamran Abbasi
  4. Azadi Ka Jashan Ya Khud Ehtesabi Ka Din

Azadi Ka Jashan Ya Khud Ehtesabi Ka Din

آزادی کا جشن یا خود احتسابی کا دن

چودہ اگست کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک ایسا سنگ میل ہے جو ہمیں آزادی کی قیمت اور اس کے حصول کی جدوجہد کو یاد دلاتا ہے۔ یہ دن ہمیں قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت، علامہ اقبال کے خواب اور لاکھوں شہداء کے خون سے لکھی گئی قربانیوں کی داستان سناتا ہے۔ یہ آزادی ہمیں کسی نے تحفے میں نہیں دی تھی بلکہ ایک طویل سیاسی جدوجہد، قربانی اور عزمِ صمیم کے نتیجے میں ملی۔

پاکستان کی تاریخ میں کئی مواقع آئے جب دشمن نے ہمیں کمزور کرنے کی کوشش کی لیکن ہر بار ہم نے ثابت کیا کہ یہ ملک کسی بھی جارحیت کے سامنے جھکنے والا نہیں۔ اس کی ایک شاندار مثال آپریشن بنیانِ مرصوص ہے جب بھارت نے ہمارے حوصلے آزمانے کی کوشش کی مگر پاک فوج اور پوری قوم نے یکجہتی، قربانی اور ایمان کے ساتھ دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ یہ کامیابی نہ صرف عسکری محاذ پر فتح تھی بلکہ ہماری قومی غیرت، اتحاد اور حب الوطنی کی جیتی جاگتی تصویر تھی۔

آج جب ہم یومِ آزادی مناتے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے ملک کے مثبت پہلوؤں اور خامیوں دونوں پر نظر ڈالیں۔ پاکستان کی سب سے بڑی طاقت اس کی نوجوان نسل ہے جو آبادی کا ایک بڑا حصہ ہے۔ یہ نوجوان اگر تعلیم، محنت اور جذبۂ خدمت سے لیس ہو جائیں تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ترقی سے نہیں روک سکتی۔ ہمارے پاس زرخیز زمینیں، قیمتی معدنی وسائل، دنیا کی بہترین فوج اور بے مثال ثقافتی ورثہ ہے۔ دنیا کے نقشے پر ہماری جغرافیائی حیثیت ہمیں تجارتی، دفاعی اور سیاسی لحاظ سے اہم بناتی ہے۔ ہمارا سبز ہلالی پرچم ہر اس شخص کے دل میں امید اور فخر جگاتا ہے جو اس سرزمین سے محبت کرتا ہے۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ملک میں کچھ مسائل بھی ہیں جنہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ کرپشن نے ہمارے اداروں کو کمزور کر دیا ہے۔ انصاف کا نظام سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے عام آدمی اپنے حقوق سے محروم رہتا ہے۔ فرقہ واریت، لسانیت اور ذاتی مفاد نے قومی اتحاد کو نقصان پہنچایا ہے۔ معیاری تعلیم کی کمی نے ہمیں ترقی یافتہ اقوام کی صف میں پیچھے دھکیل دیا ہے۔ ہم اکثر وقتی جذبات میں متحد ہو جاتے ہیں لیکن طویل المدتی منصوبہ بندی میں ناکام رہتے ہیں۔

اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہو تو ہمیں اپنی سوچ اور عمل دونوں میں تبدیلی لانی ہوگی۔ سب سے پہلے ہمیں تعلیم کو اولین ترجیح دینا ہوگی۔ تعلیم صرف ڈگری لینے کا نام نہیں بلکہ شعور، تحقیق اور عملی مہارت کا نام ہے۔ ہمیں ایسے تعلیمی ادارے بنانے ہوں گے جہاں سے نکلنے والے طالب علم صرف نوکری کے خواہشمند نہ ہوں بلکہ خود روزگار پیدا کرنے والے بنیں۔

دوسرا قدم کرپشن کے خلاف سخت اور غیرجانبدارانہ احتساب ہے۔ جب تک قانون سب کے لیے برابر نہیں ہوگا، ترقی کا خواب ادھورا رہے گا۔ ہمیں ایسے لیڈرز کی ضرورت ہے جو قوم کے خادم ہوں، حکمران نہیں۔

تیسرا، ہمیں اتحاد کو اپنی سب سے بڑی طاقت بنانا ہوگا۔ ہمیں یہ سوچ بدلنی ہوگی کہ ہم پنجابی، سندھی، بلوچی یا پختون ہیں۔ ہماری سب سے پہلی پہچان پاکستانی ہونی چاہیے۔ جب ہم ایک جھنڈے تلے متحد ہوں گے تو کوئی دشمن ہمیں کمزور نہیں کر سکے گا۔

چوتھا، معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ہمیں اپنی پیداوار بڑھانی ہوگی۔ مقامی صنعتوں کو فروغ دینا، زراعت کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا اور برآمدات میں اضافہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہمیں غیر ضروری درآمدات کم کرکے خود انحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا۔

پانچواں، نوجوانوں کو صحیح سمت دینا ضروری ہے۔ کھیل، سائنس، ٹیکنالوجی اور کاروبار کے میدان میں مواقع فراہم کرکے ہم اپنی نوجوان نسل کو تخلیقی اور پیداوار ی بنا سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے ہیروز اور شہداء کی قربانیوں کو نصاب اور میڈیا کے ذریعے یاد دلانا ہوگا تاکہ آنے والی نسلیں اپنی آزادی کی قیمت جان سکیں۔

آپریشن بنیانِ مرصوص ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ کوئی بھی جنگ صرف بندوق سے نہیں جیتی جاتی بلکہ حوصلے، اتحاد اور قربانی سے جیتی جاتی ہے۔ آج ہمیں ایک اور جنگ لڑنی ہے لیکن یہ جنگ جہالت، کرپشن، نااتفاقی اور معاشی کمزوری کے خلاف ہے۔ اگر ہم یہ جنگ جیت گئے تو پاکستان ایک ایسا ملک بن سکتا ہے جس پر دنیا فخر کرے۔

یومِ آزادی صرف جشن کا دن نہیں بلکہ خود احتسابی کا موقع بھی ہے۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ کیا ہم نے ان قربانیوں کا حق ادا کیا ہے جو ہمارے بزرگوں نے دی تھیں۔ اگر نہیں، تو آج سے ہی ہم سب کو عہد کرنا ہوگا کہ ہم اپنے حصے کا کام ایمانداری، محنت اور دیانت کے ساتھ کریں گے۔ ہم اپنے بچوں کو ایک ایسا پاکستان دیں گے جو مضبوط، خوشحال اور خوددار ہو۔

یہ ملک ہمارے لیے اللہ کی نعمت ہے۔ اس کی حفاظت، ترقی اور خوشحالی ہماری ذمہ داری ہے۔ جب ہم سب مل کر اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے تو وہ دن دور نہیں جب پاکستان دنیا کے ترقی یافتہ اور باوقار ممالک میں شمار ہوگا۔

پاکستان زندہ باد

Check Also

Zehni Mareez

By Syed Mehdi Bukhari