Communism Aur Islam
کمیونزم اور اسلام
کارل مارکس اور کمیونزم کے حامی آج کل آپ کو ہر گلی اور ہر کوچے میں جگہ جگہ دکھائی دینگے اور جہاں ممکن ہو کمیونزم کی اشاعت کر ینگے۔ اسکی ایک بہت بڑا وجہ یہ بھی ہے کہ یہ لوگ نکمے بن چکے ہیں اور تصوراتی دنیا میں رہتے ہیں۔
خدا تعالیٰ کا قران پاک میں ارشاد ہے کہ: خدا انکی حالت نہیں بدلتا جو خود اپنا حال بدلنا نہ چاہیے۔
اگر ہم کمیونیزم اور اسلام کا موازنہ کریں تو یہ دو متضاد چیزیں ہیں۔ اگر سب میں دولت کے برابر تقسیم ہو تو پھر سارے نکمے اور با صلاحیت لوگ برابر ہو جائینگے پھر کسی کو کسی کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی پھر تو یہ دنیا نہیں جنت ہوئی یا تو کمیونزم ایک تصوراتی نظریہ ہے یا اس دنیا میں بہشت کی مانگ ہے۔
کچھ لوگوں زبردستی کمیونزم کو اسلام کا ملمع چڑھانا چاہتے ہیں اور عجیب قسم کے لوجکس دینے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔
قران کی یہ آیات کمیونزم کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہیں۔۔
1۔ اس چیز کی تمنا نہ کرو جس میں اللہ تعالیٰ نے بعض کو بعض پہ فضیلت دی ہے۔
2۔ "اور یہ کہ انسان کے لیے وہی کچھ ہے جس کی اس نے کوشش کی اور جلد ہی اس کی کوشش کو دیکھا جائے گا"۔
کمیونسٹ ایک تصوراتی دنیا کے ماننے والے لوگ ہیں اور حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے اگر دنیا میں دولت کی تقسیم برابر کی جاتی تو پھر اس دنیا کے وجود کا مقصود کیا ہے۔
خدا نے انسان کو شعور دیا ہے عقل دیا ہے اسی کو استعمال کرکے انسان کو آگے بڑھنا چا ہیے نہ کہ تصوارتی دنیا میں رہے۔
خدا نے دنیا کو امتحان گاہ بنایا ہے اور یہ ناممکن کہ سب لوگوں امیر بن جائے یا سب لوگو غریب کیونکہ خدا نے اس نظام کو بنایا ہی اسطرح ہے برابری کے لیے بہشت تیرا منتظر۔
ہر چیز کو مذہب کے ترازوں میں اس لے تولہ جاتا ہے کیونکہ مذہب ہی اس جہاں کی بنیاد۔
ہم اکثر اپنے فیور کے لے کئی ناجائز چیزوں کو اس لیے جائز کہ دیتے ہیں کیونکہ ہم وہ خود کرتے ہیں۔
اسطرح کی بہت چیزیں ہے جو ہم سب کرتے ہیں جو منافی اسلام ہے لیکن ہمیں فقط اتنا مسلمانی کا ثبوت دینا چاہیے کہ اتنا تسلیم کریں کہ جو میں کرر ہا ہوں یہ منافی اسلام ہے۔
We are growing physically but not mentally۔

