Misali Class Culture
مثالی کلاس کلچر

اسکول کا سال اگست کے وسط میں شروع ہوتا ہے۔ ٹیچر ایک ہفتے پہلے کام پر آجاتے ہیں۔ اپنے شعبے کی ٹیم کے ساتھ مل کر پلاننگ کرتے ہیں۔ اپنے کمرے کو سجاتے ہیں۔ ہر ٹیچر کا اپنا کمرا ہوتا ہے۔ ہر پیریڈ میں طلبہ کے الگ الگ گروپس آتے ہیں۔ روزانہ ایک پیریڈ پلاننگ کا ملتا ہے۔ لنچ ٹائم بھی ہوتا ہے۔ وہ وقت ٹیچر عموماََ اپنے کمرے میں گزارتے ہیں۔ کوئی میٹنگ ہو یا پرنٹ آوٹ نکالنے ہوں تو ہر شعبے کا الگ ورک روم ہوتا ہے۔
کمرا کیسے سجاتے ہیں؟ میں انگلش کا ٹیچر ہوں اس لیے لٹریچر کے پوسٹر لگاتا ہوں۔ کمرے میں دو تین شیلف ہوتے ہیں۔ اس کے لیے اسکول سے بھی کتابیں لی جاسکتی ہیں لیکن میں اپنی ذاتی کتابیں رکھتا ہوں۔ کون سی کتابیں؟ یہ کسی اور دن بتاوں گا۔
میں چائے پینے کا شوقین ہوں، اس لیے الیکٹرک کیٹل اور چائے کا سامان رکھتا ہوں۔ اسٹیشنری بہت زیادہ رکھنی پڑتی ہے۔ طلبہ اپنی نوٹ بکس کلاس میں رکھتے ہیں۔ میں ہیڈفونز، کلرز، بہت سی پنسلیں، مارکر سب کا انتظام رکھتا ہوں۔ کئی چارجرز بھی، کیونکہ طلبہ اکثر اپنے لیپ ٹاپ چارجر بھول آتے ہیں یا خراب کر بیٹھتے ہیں۔
بعض ٹیچرز اپنا چھوٹا سا فریج اور مائیکروویو بھی کلاس روم میں رکھتے ہیں لیکن میں نہیں۔ مجھے لنچ گرم کرنا ہو تو ورک روم چلا جاتا ہوں۔ وہاں فریج، مائیکرو ویو، کیٹل، کافی مشین، کھانے پینے کا سامان سب وافر موجود رہتا ہے۔
سال ختم ہوتا ہے تو ٹیچر اپنے کمرے کو خالی کرتے ہیں۔ اگلی بار اکثر وہی کمرا مل جاتا ہے لیکن بدل بھی سکتا ہے، اس لیے کمرے سے اپنی چیزیں اٹھالی جاتی ہیں۔ پوسٹر اتار کر دیواریں صاف کردی جاتی ہیں۔ اسکول کی چیزیں دفتر میں جمع کروادی جاتی ہیں۔
میں جمعہ کو اپنا سامان اٹھاکر گھر لے آیا۔ اگلے سال اس اسکول میں واپس نہیں جانا۔ نوٹ بکس بچوں کو دے دیں۔ اسٹیشنری دوسرے ٹیچرز میں بانٹ دیں۔
میں پانچ کلاسوں کو پڑھاتا تھا جن میں سے چار کے امتحانات لے لیے۔ ایک امتحان باقی ہے۔ پھر اسکول کا آخری دن ہے جب تمام کلاسیں دس منٹ کی ہوں گی۔ بچے جلدی گھر چلے جائیں گے۔ اس کے بعد اسکول اسٹاف میٹنگ ہوگی۔
سال کی آخری میٹنگ میں نئے ٹیچرز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ جانے والوں کے لیے تالیاں بجیں گی۔ پھر لنچ ہوگا۔ ہیو اے گریٹ سمر بریک جیسے جملوں کا تبادلہ ہوگا۔ دوست گلے ملیں گے۔ پھر جدا ہوجائیں گے۔
ہم دفتر سے، اسکول سے، اداروں سے رخصت ہوجاتے ہیں لیکن ایک دوسرے سے رخصت نہیں لیتے۔ ہم ہمیشہ کے لیے ایک دوسرے کی زندگی کا حصہ بن جاتے ہیں۔ محبتیں، مسکراہٹیں، یادیں آخر تک ہمارے ساتھ رہتی ہیں۔ یہ وہ پینشن ہے جو باقاعدگی سے ہمارے کھاتے میں آتی ہے۔ کبھی اداس اور کبھی خوش کرتی ہے۔ پھر ہمارے ساتھ جاتی ہے۔