Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Ali Zaidi
  4. Maghrib Se Pehle Ghar Ajao

Maghrib Se Pehle Ghar Ajao

مغرب سے پہلے گھر آجاؤ

بچپن میں ہماری نسل کے سب بچے شام کو گلیوں اور میدانوں میں کھیلتے ہوئے نظر آتے تھے۔ میں نے انچولی میں کرکٹ کے علاوہ ہاکی اور فٹبال بھی بہت کھیلی۔ کھیلوں کے موسم ہوتے تھے۔ جس کھیل کا ورلڈکپ یا اہم ٹورنامنٹ جاری ہوتا، بچوں کی دلچسپی اسی طرف ہوجاتی۔

امی ہمیشہ کہتی تھیں، مغرب سے پہلے گھر آجانا۔ واقعی مغرب کی اذان ہوتے ہی سب کھیل رک جاتے اور بچے اپنے گھروں کو چل دیتے۔ ایک سبب یہ تھا کہ اندھیرا پھیلنا شروع ہوجاتا۔ لیکن یہ واحد وجہ نہیں تھی۔ ہمارے بڑے، خاص طور پر خواتین، امیاں، پھوپھیاں، تائیاں، ممانیاں سب یہی نصیحت کرتیں کہ اس وقت گھر میں رہو۔ حد یہ کہ گھر میں بھی کوئی اچھل کود رہا ہوتا تو یہ کہہ کر جھڑک دیا جاتا۔

دونوں وقت مل رہے ہیں، آرام سے بیٹھ جاؤ، چپکے ہوجاو۔

میں فرمانبردار لیکن سوال کرنے والا بچہ تھا۔ ٹک کر بیٹھ جاتا لیکن پوچھتا ضرور تھا کہ یہ وقت دوسرے اوقات سے مختلف کس بنا پر ہے؟ اس وقت باہر نکلنے سے کیوں روکا جاتا ہے؟ سکون سے بیٹھ جانے کی نصیحت کاہے کو ہے۔

کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملتا تھا۔ زیادہ سے زیادہ بس یہ کہ اس وقت پرندے تک گھونسلوں میں بیٹھ جاتے ہیں۔ یا اس وقت سمندر کی لہریں تک رک جاتی ہیں۔ یہ بھلا کیا جواب ہوئے؟

بعد میں نوکری ایسی ملی کہ مغرب کے وقت گھر میں بیٹھنا نصیب نہ ہوا۔ صحافیوں، خاص طور پر ڈیسک والوں کا کام ہی مغرب کے بعد شروع ہوتا ہے۔

اب معلوم ہوا کہ دو وقتوں کے ملن پر گھر بیٹھنے کا تصور توہم پرستی کے زمانے کا ہے۔ یہ اندھیرے سے خوف زدہ انسان کا وہم تھا۔ یہ سمجھا جاتا تھا کہ مغرب کے وقت جن بھوت اور بلائیں آزاد ہوکر باہر نکلتی ہیں۔ آپ نے ہارر فلموں میں، جیسے کہ ڈریکولا کی کہانیوں میں دیکھا سنا ہوگا کہ وہ اندھیرے میں نکلتا تھا اور سورج کی پہلی کرن سے پہلے رخصت ہوجاتا تھا۔

یہی وہ خیال ہے جو ہمارے بزرگوں کے ذہنوں میں موجود تھا۔ یعنی بلائیں مغرب کے وقت باہر نکل رہی ہوں تو ان کی راہ میں نہ آو ورنہ وہ نشانہ بنائیں گی۔

بخاری، مسلم اور غالباََ ابی داؤد میں ایک حدیث بھی اس قسم کی ہے کہ مغرب کے وقت اپنے بچوں کو روکے رکھو کیونکہ اس وقت شیطان پھیلتے ہیں۔

میں نے مغرب کے وقت خاص طور پر مولویوں کو نکلتے دیکھا ہے اس لیے یہ حدیث سچی معلوم ہوتی ہے۔

Check Also

Muhammad Yaqoob Quraishi (3)

By Babar Ali