Monday, 14 July 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Ali Zaidi
  4. Maan Gaye Aap Sache Sahafi Hain

Maan Gaye Aap Sache Sahafi Hain

مان گئے آپ سچے صحافی ہیں

جارجیا کے نیوز چینل سے استعفا دینے کے بعد میں 2023 کے موسم خزاں میں ورجینیا واپس آگیا تھا۔ ٹیچنگ لائسنس کی ابتدائی شرائط پوری کرنے کے بعد ملازمت کی تلاش شروع کی۔ کئی انٹرویو ہوئے اور دسمبر میں دو اسکولوں سے پیشکشیں مل گئیں۔ ایک گھر کے قریب تھا اور دوسرا تیس میل دور۔ لیکن میں نے دور والے میکلین ہائی اسکول کا انتخاب کیا۔

اس فیصلے کی دو وجوہ تھیں۔ ایک یہ کہ وہ ورجینیا کے بہترین اسکولوں میں سے ایک تھا۔ ورجینیا کی رینکنگ میں وہ ٹاپ فائیو اور ملک بھر میں ٹاپ 200 اسکولوں میں شامل تھا۔ خیال رہے کہ امریکا میں 27 ہزار اسکول ہیں۔

دوسری وجہ اس اسکول کی پرنسپل ڈاکٹر ایلن رائیلی تھیں۔ وہ نہایت قابل اور اعلی انتظامی صلاحیتوں والی خاتون ہیں۔ حسین اور باوقار شخصیت، دلکش انداز گفتگو اور مزاج کی نرمی کے سبب ہردلعزیز ہیں۔ میں ان کے بارے میں سن چکا تھا اس لیے پورے اعتماد سے میکلین ہائی اسکول جوائن کرلیا۔

یہ اسکول خوشحال لوگوں کے علاقے میں ہیں اور امرا سفرا کے بچے اس میں پڑھتے ہیں۔ گزشتہ سال میں نے گریجویشن تقریب کا حال بتایا تھا جس میں مہمان خصوصی سابق نائب صدر ڈک چینی کی بیٹی اور سابق کانگریس وومین لز چینی تھیں۔ وہ اسی اسکول کی سابق طالبہ ہیں اور بھی بہت سے نامور افراد سابق طالب علم ہیں۔ میری ایک کولیگ کے شوہر امریکی سفیر ہیں۔ مزید دو کے شوہر بھی سفارت کار ہیں۔

میں نے ڈیڑھ سال کے دوران اس اسکول میں ہر لمحہ انجوائے کیا۔ خوش اخلاق کولیگ، خوش اطوار بچے۔ بہت کچھ سیکھا اور بچوں کو سکھایا۔

روزانہ تیس میل کام پر آنا جانا آسان نہیں ہوتا۔ ایک مسئلہ یہ تھا کہ صبح کو جاتے ہوئے اور دوپہر کو واپسی کے وقت ہائی وے پر بہت رش ملتا ہے۔ عام حالات میں چالیس منٹ کا سفر ایک گھنٹا چالیس منٹ کا ہوجاتا ہے۔ اسکول سوا آٹھ بجے لگتا تھا۔ مجھے صبح سوا چھ بجے گھر سے نکلنا پڑتا تھا۔

آخر نئی ملازمت تلاش کی اور میکلین سے استعفا دے دیا۔ دو ماہ پہلے بتانے کے باوجود آخری دن تک کسی کا رویہ نہیں بدلا۔ بلکہ مزید محبتوں کا اظہار ہوا۔ اگلے اسکول میں کسی پریشانی یا ضرورت کے وقت تعاون کا یقین دلایا گیا۔

بدھ کو اسکول میں طلبہ کا آخری دن تھا۔ عام طور پر وہی اساتذہ کا بھی آخری دن ہوتا ہے۔ لیکن اس بار کہا گیا کہ آپ کو مزید دو دن آنا ہے۔ پی ڈی یعنی پروفیشنل ٹریننگز ہیں۔ فل اسٹاف میٹنگز ہیں۔ میں ان میں گیا تو کولیگز نے حیرت کا اظہار کیا۔ بھئی آپ کیوں آگئے؟ میں نے کہا، میں اچھا ٹیچر نہ سہی، اچھا پروفیشل ضرور ہوں۔ جب تک یہ ملازمت چل رہی ہے، مجھے ہر سرگرمی میں شریک رہنا چاہیے۔

جمعہ کو آخری میٹنگ تھی۔ جمعرات کی شب میں نے کولیگز اور پرنسپل کو آخری ای میل کی۔ اس میں سب کی تعریف کی، تعاون پر شکریہ ادا کیا اور آخر میں وہی بات لکھی جہاں سے یہ تحریر شروع کی ہے۔ یعنی میں نے پرنسپل ڈاکٹر رائیلی کی وجہ سے گھر سے تیس میل دور اس اسکول کا انتخاب کیا تھا۔ ان کی جتنی تعریف سنی تھی، اس سے بھی اچھی لیڈرشپ دیکھی۔

یہ کوئی مبالغہ آمیز خوشامد نہیں تھی۔ اسکول بلکہ کاونٹی چھوڑ کر جانے والے ٹیچر کو ایسی خوشامد سے کیا فائدہ ہوسکتا ہے۔ یہ میں نے سچے دل سے لکھا تھا۔

ای میل بھیجنے کے بعد مجھے خیال آیا کہ صبح آخری میٹنگ ہے۔ کولیگز ملیں گے۔ اگر کسی نے پوچھا کہ ڈاکٹر رائیلی کے اتنے بڑے پرستار ہو، ان کی وجہ سے یہاں آئے تو اب چھوڑ کر جا کیوں رہے ہو؟ میرے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔

صبح میٹنگ ہوئی۔ ڈاکٹر رائیلی نے حسب معمول خطاب کیا۔ ضروری باتیں کیں۔ بعض ہدایات دیں۔ کئی لوگوں کی تعریف کی۔ سب سے آخر میں بم پھوڑا کہ وہ بھی میکلین چھوڑ رہی ہیں۔ بہت سے لوگ حیرت کے مارے چلا اٹھے۔

ڈاکٹر رائیلی نے بتایا کہ وہ 13 سال سے اس اسکول کی پرنسپل تھیں۔ لیکن اب تھک چکی تھیں۔ وہ کچھ اور کرنا چاہتی تھیں۔ یہ ان کی انکساری تھی۔ اصل بات یہ تھی کہ ان کی اسکول ڈسٹرکٹ کی اسسٹنٹ سپرنٹینڈنٹ کے عہدے پر ترقی ہوگئی تھی۔

میں دوستوں سے آخری بار گلے ملا تو کئیوں نے میرے کان میں کہا، کسی کو پتا نہیں چلا لیکن آپ کو خبر مل گئی تھی کہ اگلے سال ڈاکٹر رائیلی یہاں نہیں ہوں گی۔ اسی لیے قبل از وقت استعفا دے دیا۔ مان گئے آپ سچے صحافی ہیں۔

Check Also

Kya Siasat Ideology Nahi?

By Komal Shahzadi