Sunday, 29 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Ali Zaidi
  4. Learning Design And Technology

Learning Design And Technology

لرننگ ڈیزائن اینڈ ٹیکنالوجی

اکیسویں صدی میں امریکی یونیورسٹیوں نے جو نئے کورسز متعارف کروائے، ان میں سے ایک لرننگ ڈیزائن اینڈ ٹیکنالوجی ہے۔

ماضی کی اصطلاح انسٹرکشنل ڈیزائن تھی، جسے آسان الفاظ اور ترجمے کے بعد کورس یا نصاب کو مرتب کرنا سمجھ لیں۔ لیکن اس ڈیزائننگ کا مرکز انسٹرکٹر یعنی استاد ہوتا تھا۔ اب اس کا فوکس بدل کر لرنر یعنی طالب علم ہوگیا ہے۔

ڈسٹینٹ لرننگ یا فاصلاتی تعلیم پہلے ٹی وی کے ذریعے دی جاتی تھی۔ لیکن کمپیوٹر نے دنیا بدل دی۔ ابتدا میں چند ایک یونیورسٹیاں فاصلاتی تعلیم فراہم کررہی تھیں۔ لیکن انٹرنیٹ آنے کے بعد بہت سے آن لائن تعلیمی ادارے قائم ہوگئے۔ اس دوران میں ایگزیکٹ جیسے اسکینڈل بھی اٹھے، لیکن امریکا اور یورپ کے معتبر تعلیمی اداروں نے اپنا بھرم برقرار رکھا اور ہزاروں میل دور بیٹھے طالب علموں کے لیے گھر بیٹھے اعلی تعلیم حاصل کرنا ممکن بنایا۔ اب ایڈ ایکس اور یو ڈیمی جیسے ادارے مناسب فیس میں بہترین تعلیم فراہم کررہے ہیں۔

عالمی وبا کے دوران میں اسکول بند ہوئے تو آن لائن تعلیم کی اہمیت اور مقبولیت دوچند ہوگئی۔

لرننگ ڈیزائن اینڈ ٹیکنالوجی کا کام اس آن لائن تعلیم کا نصاب بنانا، اسے پروڈیوس کرنا اور ٹیکنالوجی کی مدد سے طالب علم تک پہنچانا ہے۔

بعض امریکی یونیورسٹیاں یہ ڈگری ایم ایڈ میں اسپیشلائزیشن کے طور پر دیتی ہیں۔ کئی یونیورسٹیوں میں اسے ایم ایس کے عنوان سے کروایا جاتا ہے۔

جرنلزم سے جان چھڑانے اور ایک تعلیمی ادارے میں مستقل جاب ملنے کے بعد مجھے کسی اور ڈگری کی ضرورت تو نہیں تھی۔ اسٹریٹیجک کمیونی کیشن میں ماسٹرز کی ڈگری نے کئی در کھول دیے تھے۔ لیکن میں نے سوچا کہ جب پڑھانا ہی ہے تو ایجوکیشن اور ایڈوانس ٹیکنالوجی کی مزید تعلیم بھی ساتھ حاصل کرنی چاہیے۔

ایم ایس لرننگ ڈیزائن اینڈ ٹیکنالوجی کا پہلا سیمسٹر اس جنوری میں شروع ہوگیا ہے۔ سوا سال میں ڈگری مکمل ہوجائے گی۔ اس کے بعد اپنے اسکول ڈویژن میں بھی بیٹھا رہا تو پوزیشن بہتر ہوجائے گی۔ ورنہ امریکا میں ہزاروں تعلیمی ادارے ہیں اور سب کو تربیت یافتہ ایجوکیٹرز کی ضرورت ہے۔

اگر پاکستان میں کوئی یونیورسٹی یہ کورس آفر کررہی ہے تو مجھے ضرور بتائیں۔

Check Also

Hum Kitna Peechay Hain

By Tehsin Ullah Khan