Sunday, 29 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Ali Zaidi
  4. Hollywood Ke Pasandeeda Adakar

Hollywood Ke Pasandeeda Adakar

ہالی وڈ کے پسندیدہ اداکار

ہالی ووڈ میں کام کرنے والوں کی بہت طویل فہرست ہے اور دو چار نام وہی لے سکتا ہے جس نے دو چار فلمیں دیکھی ہوں۔ میں نے ہالی ووڈ کی فلمیں جب جم کر دیکھنا شروع کیں تو پہلے آسکر انعام یافتہ فلمیں دیکھیں۔ پھر امریکن فلم انسٹی ٹیوٹ کی سو بہترین فلموں کی فہرست کو نمٹایا۔ اس کے بعد گولڈن گلوب ایوارڈز یافتگان کا نمبر آیا۔ ایوارڈز کے لیے نامزد فلمیں بھی بہت سی دیکھیں۔ جیمز بونڈ، پائریٹس آف دا کیریبئن، لارڈ آف دا رنگز اور انڈیانا جونز جیسی سیریزیں مکمل کیں۔ بلیک اینڈ وائٹ دور کی ویسٹرن موویز اور میوزیکل فلمیں بھی نہیں چھوڑیں۔

اتنا کچھ دیکھنے کے بعد بھی ہزار فلمیں پوری نہیں ہوئی ہوں گی۔ چنانچہ فلمی مبصرین کی طرح اچھے اداکاروں کی فہرست نہیں بناسکتا۔ فقط پسند ناپسند والی فہرست ہی بن سکتی ہے۔

پرانے اداکاروں میں مجھے کلارک گیبل، جمی اسٹیورٹ، جیک لیمن اور گریگری پیک پسند ہیں۔ کلارک گیبل شاید اولین سوپر اسٹار تھا۔ گون ود دا ونڈ اور میوٹنی آن دا باونٹی جیسی فلموں میں اس کا کام عمدہ تھا۔ لیکن وہ نان سیریس دکھائی دیتا تھا۔ جمی اسٹیورٹ کی پہلی فلم مسٹر اسمتھ گوز ٹو واشنگٹن دیکھی تھی۔ میں خود واشنگٹن میں آوارہ گردی کرتا رہتا ہوں۔ شہر کی پرانی جھلکیاں دیکھ کر مزہ آیا لیکن فلم بھی عمدہ تھی۔ اس کا تھیم حب الوطنی والا ہے لیکن جذباتی نوجوان کا مرکزی کردار اچھا لگا۔ بعد میں جمی اسٹیورٹ نے الفریڈ ہچکاک کی کئی فلموں میں کام کیا جن میں ورٹیگو اور رئیر ونڈو جیسی یادگار فلمیں شامل ہیں۔

گریگری پیک کا درجہ لیجنڈز والا ہے۔ اس کی ٹو کل اے نوکنگ برڈ کا شمار کلاسکس میں ہوتا ہے۔ امریکا میں پرانی فلمیں سینما میں لگتی رہتی ہیں اور مجھے یہ فلم بڑے پردے پر دیکھنے کا نادر موقع ملا تھا۔ لیکن میں اس کے بجائے دا جنٹلمینز ایگریمنٹ کو گریگری پیک کی سب سے بہتر فلم سمجھتا ہوں۔ اگر آپ نے نہیں دیکھی تو ضرور دیکھیں۔ جیک لیمن کو نئی نسل کے لوگ نہیں جانتے ہوں گے۔ اس نے اور بہت سی فلموں میں کام کیا لیکن سم لائیک اٹ ہاٹ اور دا اپارٹمنٹ کی کیا بات ہے۔ ہالی ووڈ کامیڈیز کی کوئی فہرست ان دونوں فلموں کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی۔ پرانے اداکاروں میں اسپینسر ٹریسی، ہمفرے بوگارٹ، کیری گرانٹ اور ویسٹرن فلموں کے ہیرو جان وین بھی بڑے نام ہیں لیکن میں ان کا زیادہ فین نہیں۔

ان کے بعد ہالی ووڈ کی مڈل ایج میں مارلن برانڈو، پال نیومین، رابرٹ ریڈفرڈ، کلنٹ ایسٹ ووڈ، سڈنی پوٹیئر اور ڈسٹن ہوفمین کے نام آتے ہیں۔ مارلن برانڈو ابتدائی فلموں میں اینگری ینگ مین تھا جو شور مچاتا رہتا تھا، جیسے اے اسٹریٹ کار نیمڈ ڈیزائر۔ اس وقت اس طرح کے کرداروں کو پسند کیا جاتا ہوگا۔ مجھے مزہ نہیں آیا۔ گاڈفادر غیر معمولی سیریز ہے لیکن ال پچینو اور رابرٹ ڈی نیرو نے دوسری فلم کو جہاں پہنچا دیا ہے، وہاں مارلن برانڈو کا کام بھی دھندلا جاتا ہے۔ کلنٹ ایسٹ ووڈ کے ویسٹرن فلموں میں کام نے جان وین کو بھلادیا۔ سڈنی پوٹیئر پہلا سیاہ فام اداکار تھا جسے آسکر ملا۔ اس کی دونوں یادگار فلمیں ان دا ہیٹ آف دا نائٹ اور گیس ہو از کمنگ ٹو ڈنر ایک ہی سال یعنی 1967 میں ریلیز ہوئیں۔ پال نیومین کی بچ کیسیڈی اینڈ سن ڈانس کڈ اور اسٹنگ دونوں رابرٹ ریڈفرڈ کے ساتھ تھیں۔ یہ دونوں شاہکار فلمیں ہیں۔ ریڈفرڈ کا میں بہت بڑا فین ہوں۔ آل دا پریزیڈنٹس مین اور ان ڈیسنٹ پرپوزل میں کیا کمال کا کام کیا ہے۔ اسی طرح ڈسٹن ہوفمین اگر گریجویٹ، کریمر ورسز کریمر، ٹوٹسی اور رین مین میں سے کوئی ایک فلم بھی کرلیتا تو بڑے اداکاروں کی فہرست میں جگہ بنالیتا۔

میں نے الپچینو کی کوئی فلم نہیں چھوڑی لیکن وہ اور رابرٹ ڈی نیرو مافیا کی فلموں میں لگے رہے۔ ان کی دوسری فلمیں زیادہ عمدہ ہیں۔ ال پچینو کو آسکر سینٹ آف دا وومین پر ملا تھا جس میں اس نے ایک خر دماغ نابینا بڈھے کا کردار ادا کیا تھا۔ اسی طرح ڈی نیرو نے اویکننگز میں جو کام کردیا، وہ اس کی تمام مافیا فلموں پر بھاری ہے۔ اس درمیان جیک نکلسن اور ڈینیئل ڈے لوئیس کے نام رہے جاتے ہیں، جو سب سے زیادہ آسکر جیتنے والے اداکار ہیں۔ نکلسن نہ سوپرہیرو بنا، نہ مافیا ڈان لیکن اس نے اپنی غیر معمولی اداکاری سے اپنے پرستاروں کا حلقہ پیدا کیا۔ مجھے اس کی فلمیں ون فلو اوور دا ککوز نیسٹ اور ایز گڈ ایز اٹ گیٹس بہت پسند ہیں۔

ڈینیئل ڈے لوئیس کی گینگز آف نیویارک اور دئیر ول بی بلڈ الگ طرح کی فلمیں ہیں۔ مورگن فری مین کی آواز آنکھیں بند کرکے کروڑوں میں شناخت کی جاسکتی ہے۔ زیادہ لوگوں کو اس کی شاشینک ریڈیمپشن یاد ہوگی لیکن مجھے ڈرائیونگ مس ڈیزی بھی بہت اچھی لگی حالانکہ بہت سست فلم ہے۔ انتھونی ہوپکنز نے ابھی حال میں فلم دا فادر پر آسکر حاصل کیا لیکن اس کی سب سے یادگار فلم دا سائلنس آف دا لیمب رہے گی۔ اس کے بعد ٹام ہینکس کا نمبر آجاتا ہے جس نے صرف فلم بینوں کو نہیں، اداکاروں کو بھی متاثر کیا۔ جیسے عامر خان اس کی نقل کرتا ہوا نظر آتا ہے۔ فوریسٹ گمپ اور فلاڈیلفیا، دونوں میں اس کا کام غیر معمولی تھا اور دونوں پر آسکر جیتا۔

بہت سے لوگوں نے شاید ویرن بیٹی کی کوئی فلم نہ دیکھی ہو، لیکن بونی اینڈ کلائیڈ اور پھر بگسی دیکھ کر مجھے اس کی اور فلمیں ڈھونڈنا پڑگئیں۔ اسی طرح جونی ڈیپ نے پائریٹس سیریز میں ڈوب کر کام کیا ہے۔ بریڈپٹ نے جیسی جیمز اور ٹروئے میں، رسل کرو نے اے بیوٹی فل مائنڈ میں، جارج کلونی نے اوشن سیریز میں اور میٹ ڈیمن نے گڈول ہنٹنگ میں متاثر کن کام کیا۔ دا ڈارک نائٹ میں ہیتھ لیجر، برڈمین میں مائیکل کیٹن اور دا ڈارکسٹ آور میں گیری اولڈمین کا کام اعلی ترین درجے کا ہے۔ شون پین، روبن ولیمز، جیمی فوکس اور نکولس کیج وغیرہ مجھے زیادہ پسند نہیں ہیں۔

آخر میں نمبر آتا ہے لیونارڈو ڈی کیپریو کا، جو اس لحاظ سے بدقسمت ہے کہ تیس سال سے بہترین اداکاری کر رہا ہے لیکن صرف ایک آسکر جیت سکا ہے۔ ریویننٹ کے علاوہ ٹائی ٹینک، گینگز آف نیویارک، دا ایوی ایٹر، دا ڈپارٹڈ، بلڈ ڈائمنڈز، شٹر آئی لینڈ، انسیپشن، ریوالوشنری روڈ، ڈیاگو ان چینڈ، دا وولف آف دا وال اسٹریٹ، ہر فلم میں اس نے اپنا نقش چھوڑا ہے۔ اگر آپ مجھ سے صرف تین پسندیدہ اداکاروں کے نام پوچھیں گے تو میں ڈسٹن ہوفمین، جیک نکلسن اور ڈی کیپریو کا نام لوں گا۔

آج صرف اداکاروں کے بارے میں بات ہوسکی۔ پسندیدہ اداکاراوں کی بات کسی اور موقع پر کریں گے۔

Check Also

Virsa Aur Jad o Jehad

By Muhammad Aamir Hussaini