America Aik Falahi Riyasat
امریکا ایک فلاحی ریاست

امریکا اس طرح کی فلاحی ریاست نہیں ہے جیسی مغربی یورپ کی ریاستیں ہیں۔ وہاں کے نظام میں یہ خرابی ہے کہ مستحقین کے ساتھ مفت خورے بھی پل رہے ہوتے ہیں۔ امریکا میں چکر بازیاں نہیں چلتیں۔ یہاں سہولتیں کام کرنے والوں کے لیے ہیں۔ کام نہ کرنے والے بے گھر ہوجاتے ہیں چاہے ماضی میں فوج کا حصہ رہے ہوں۔
یہاں ہر شخص کام کرتا ہے اور ٹیکس بھی دیتا ہے۔ عام ملازمت پیشہ کی سیلری سے چار طرح کے ٹیکس کٹتے ہیں۔ ایک وفاق کا ٹیکس اور ایک ریاست کا ٹیکس۔ یہ دو کافی مناسب ہیں۔ لیکن پھر سوشل سیکورٹی اور میڈیکئیر کے پیسے بھی کاٹے جاتے ہیں۔ یہ سب ملاکر تنخواہ کا 25 فیصد سے زیادہ بن جاتا ہے۔
اب ان کٹوتیوں کے فائدے سنیں۔ ایک عام ملازمت پیشہ کو کئی قسم کی ٹیکس چھوٹ ملتی ہے جو سال کے اختتام پر گوشوارے جمع کرانے کے وقت کلیم کی جاتی ہے۔ گوشوارہ جمع کرانے کے دو تین ہفتے کے اندر محکمہ ٹیکس وہ رقم واپس کردیتا ہے۔ 2024 میں ٹیکس گزاروں کو اوسطا 3 ہزار ڈالر واپس کیے گئے۔ یہ اچھی خاصی رقم ہے۔ کچھ لوگ اس سے اپنی رکی ہوئی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ بعض لوگ سیر و تفریح میں استعمال کرتے ہیں۔
میڈیکئیر کے پیسے اس فنڈ میں جاتے ہیں جس سے ریٹائر لوگوں کو میڈیکل کی سہولتیں دی جاتی ہیں۔ آج آپ کے پیسوں سے دوسروں کو فائدہ ہورہا ہے۔ کل آپ ریٹائر ہوں گے تو یہی فنڈ آپ کے کام آئے گا۔
سوشل سیکورٹی کے پیسے سب سے اہم ہیں۔ پاکستان میں صرف سرکاری ملازمین کو پینشن ملتی ہے۔ امریکا میں سوشل سیکورٹی کو تمام کام کرنے والوں کا وفاقی سطح پر ریٹائرمنٹ فنڈ سمجھیں۔ لیکن ہر شخص کو یکساں رقم نہیں ملتی۔ آپ نے کتنے سال کام کیا اور تنخواہ کے لحاظ سے کتنے پیسے کٹے، اس کا حساب لگا کر پنشن طے ہوتی ہے۔ میرا بیٹا 17 سال کی عمر سے ملازمت کررہا ہے۔ میں نے فورٹیز میں امریکا آکر کام کرنا شروع کیا۔ یہ فرق رہے گا۔
ایک اور فرق یہ ہے کہ آپ ریٹائر کب ہونا پسند کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ امریکا میں ریٹائر ہونے کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ آپ چاہیں تو سو سال کی عمر تک کام کرتے رہیں۔ لیکن 67 سال میں ریٹائر ہوجائیں تو مکمل بینیفٹس کے حقدار ہوجاتے ہیں۔ یہ فیصلہ 62 سال کی عمر میں بھی کرسکتے ہیں لیکن پھر کچھ پیسے کم ملیں گے۔ 67 کے بعد جتنی سال بڑھتے جائیں گے، پیسے بڑھتے جائیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پیسہ آپ کی سرمایہ کاری ہوتا ہے۔
ایک اچھی بات یہ ہے کہ میاں بیوی میں سے چاہے ایک کام کرتا ہو، ریٹائرمنٹ بینیفٹس دونوں کو ملتے ہیں۔ میاں ریٹائر ہوگا تو اس کے ساتھ بیوی کو بھی پنشن ملے گی۔ میری بیوی بھی کام کرتی ہے۔ اگر ہم 67 سال تک کام کرتے رہے تو دونوں میں سے جس کی پنشن زیادہ بنے گی، دونوں کو وہی ملے گی۔
سوشل سیکورٹی وفاقی سطح کا انتظام ہے۔ ریاستوں نے اپنے شہریوں کے لیے ریٹائرمنٹ کے لیے الگ نظام بنائے ہیں۔ میری بیوی کو پہلی سیلری ملی تو اس نے کہا، میں نے ورجینیا ریٹائرمنٹ کا فارم نہیں بھرا تو پیسے کیوں کٹ گئے۔ میں نے بتایا کہ یہ لازمی کٹوتی ہے۔ سرکار کو آپ کی فکر ہے کہ جب ریٹائر ہوں تو مالی پریشانیاں نہ ہوں۔ پیسے ضرور کٹیں گے اور ریٹائرمنٹ کے بعد دو پنشنیں ملیں گی۔
امریکا میں ٹیچرز کی کمی ہے۔ نتیجہ یہ کہ سینئر اساتذہ ریٹائرمنٹ لیتے ہیں اور اسکول ڈسٹرکٹ انھیں دوبارہ پورے مشاہرے پر رکھ لیتے ہیں۔ یوں وہ تنخواہ اور پنشن ایک ساتھ وصول کرتے ہیں۔ میرے کئی کولیگز یہ فائدے اٹھارہے ہیں۔

