Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Malik Zafar Iqbal
  4. Sanati Ghaflat Ka Saniha Aur Hamai Zimmedariyan

Sanati Ghaflat Ka Saniha Aur Hamai Zimmedariyan

صنعتی غفلت کا سانحہ اور ہماری ذمہ داریاں

سب سے پہلے عرض کرتا چلوں یہ سانحہ کسی انڈسٹری یا انڈسٹریل کا نہیں بلکہ یہ سانحہ ان ذمہداران اداروں کا ہے جو فیلڈ کی بجائے کاغذی کارروائی کو ترجیح دے کر سرکار کی ایس او پی پر سمجھوتا کرلیتے ہیں صرف چند ٹکوں کی خاطر۔ آج ہم اس دل خراش واقعہ کا تفصیلی جائزہ پیش کرتے ہیں۔

فیصل آباد کے علاقے ملک پور میں کیمیکل فیکٹری کا بوائلر دھماکے سے پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں کم و بیش 37 قیمتی جانیں موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ پورا علاقہ لرز اُٹھا، درجنوں گھر اُجڑ گئے اور ایک بار پھر ہماری صنعتی دنیا میں غفلت، لاپرواہی اور ناقص حفاظتی نظام کی سنگین حقیقت بے نقاب ہوگئی۔ ایک انڈسٹریل کی گرفتاری اگرچہ ایک قانونی اقدام ہے، مگر سوال یہ ہے کہ کیا صرف ایک گرفتاری اس نظامی خرابی کو درست کر سکتی ہے؟

یہ حادثہ صرف ایک فیکٹری کی ناکامی نہیں، بلکہ ہمارے صنعتی ڈھانچے کے مجموعی زوال کا آئینہ ہے۔ بوائلرز پاکستان کی صنعتوں کا دل ہوتے ہیں، مگر یہی دل اگر غلطی کرے یا نظر انداز ہو جائے تو پورا نظام تباہ ہو جاتا ہے، کل کی فیکٹری، آج کا حادثہ اور کل کسی اور شہر کا نیا سانحہ۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس طرح کی ناگہانی آزمائشوں سے محفوظ رکھے۔ لیکن دعائیں وہاں تک کافی نہیں ہوتیں جہاں احتیاط ختم ہو جائے۔ بوائلر حادثات کیوں ہوتے ہیں؟

ہمارے ہاں بوائلر چیکنگ، سرٹیفیکیشن، ٹیسٹنگ، واٹر ٹریٹمنٹ، یا آپریشنل کنٹرول، اکثر جگہوں پر نام کی حد تک ہی موجود ہوتے ہیں۔ انجینئرنگ اصول، حفاظتی پروٹوکول اور قانون اکثر فائلوں میں دفن ہوتے ہیں۔ نتیجہ ایک ہی ہوتا ہے:

ایک لمحے کی لاپرواہی، درجنوں زندگیاں ختم۔

حفاظتی اقدامات، جو ہر فیکٹری کے لئے لازم ہیں

1۔ پریونٹیو مینٹیننس ریجیم (Preventive Maintenance) بوائلر کی حفاظت مشین نہیں، نظام پر چلتی ہے۔

لہٰذا: سالانہ NDT ٹیسٹنگ (Ultrasonic، Radiographic، Hydrostatic) لازمی شیل، ڈرم، ٹیوبرز اور سیفٹی والو کی Integrit Assessment برنر، پریشر سسٹم، فیڈ واٹر پمپ کی Quarterly سروسنگ سنکنائی (Corrosion) اور اسکیلنگ کو روکنے کے لیے باقاعدہ ڈی اسکیلنگ اور واٹر ٹریٹمنٹ پروگرام یہ اقدامات فیکٹری کی "لگژری" نہیں بلکہ بقاء ہیں۔

2۔ پریشر کنٹرول و آٹومیشن

بوائلر میں پریشر ہی سب سے بڑا دشمن ہے۔ اس لیے ڈبل سیفٹی والو لازمی، ہر چھ ماہ بعد کیلیبریشن، تمام گیجز (Pressure، Temperature، Water Level) فنکشنل، جدید پلانٹس کے لیے PLC-Based Interlocks، پریشر حد سے بڑھے تو مشین خود بند ہو جائے۔

ہمارے ہاں مسئلہ یہی ہے کہ مشین چلتی رہتی ہے، حتیٰ کہ وہ پھٹ جائے۔

3۔ واٹر لیول مینجمنٹ

بوائلر کم پانی کی وجہ سے پھٹتا ہے۔ اس لیے Low-water cutoff switches لازمی فعال، Trip-level alarms ہر وقت کام کرنے والی حالت میں، فیڈ واٹر کی کوالٹی (TDS، Hardness، pH) مستقل مانیٹر۔

کم پانی = زیادہ حرارت = بوائلر بلاسٹ

ایک سادہ اصول جسے اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے۔

4۔ آپریشنل ڈسپلن

بوائلر کوئی دیگچی نہیں کہ جسے کوئی بھی چولہے پر رکھ دے۔ صرف لائسنس یافتہ بوائلر انجینئر یا فائر مین آپریٹ کرے۔ شفٹ لاگ بک، پریشر ٹرینڈ، مینٹیننس ریکارڈ مکمل، ہر غیر معمولی آواز یا بھاپ کے اخرآج کی فوری رپورٹ، حادثہ ہمیشہ "چھوٹے سگنل" دیتا ہے، مگر ہمیں سنائی نہیں دیتا۔

5۔ اسٹرکچر اور انسٹالیشن انٹیگریٹی

بوائلر کی مضبوطی اس کی بنیاد میں ہوتی ہے۔ PSQCA اور PED کے اسٹینڈرڈ کے مطابق انسٹالیشن۔ فاؤنڈیشن، انکر بولٹس، پائپنگ اور ریلیف لائن کی میکانیکل انٹیگریٹی، ریلیف لائن ہمیشہ کھلی فضا میں۔ بند کمروں میں پریشر جمع ہونے سے دھماکہ یقینی ہو جاتا ہے۔

6۔ ایمرجنسی ریسپانس پروٹوکول

حادثہ ہو یا نہ ہو، تیاری ہر وقت ہونی چاہیے۔

ایمرجنسی شٹ آف سوئچ، Fire Suppression System، Heat Resistant PPE، واضح، کھلا اور قابلِ رسائی فرار راستہ۔ افسوس کہ زیادہ فیکٹریوں میں ایمرجنسی راستے تک تالے لگے ہوتے ہیں۔

7۔ سالانہ تھرڈ پارٹی سرکاری انسپیکشن

یہ محض رسمی کارروائی نہیں بلکہ بوائلر کی جانچ ہے۔ Boiler Fitness Certificate، سیفٹی والو blow-off test، برنر ٹرائل رن، مکمل visual inspection. یہ ٹیسٹ نہ ہوں تو بوائلر فٹ نہیں، چاہے مالکان لاکھ دعوے کریں۔

8۔ سیفٹی کلچر، اصل بنیاد

کسی بھی فیکٹری کا سب سے بڑا مسئلہ مشینری نہیں، سوچ ہوتی ہے۔ مسلسل HSE Trainings، Near-Miss Reporting، Toolbox Talks، قیادت کا "Safety First" رویہ، جہاں کام جلدی ہو، لاگ بک خالی ہو اور سیفٹی کے نام پر صرف دستخط لیے جائیں۔

وہاں بوائلر نہیں، انسان پھٹتے ہیں۔

فیصل آباد کا حالیہ سانحہ ایک بار پھر یاد دہانی ہے کہ صنعت میں غفلت کے نتائج صرف "حادثہ" نہیں ہوتے، وہ اجڑے گھر، یتیم بچے اور ماؤں کی ساری زندگی کا ماتم بن جاتے ہیں۔ اگر ہم آج بھی نہیں جاگے تو کل کسی اور فیکٹری میں یہی داستان دہرائی جائے گی۔

حکومت، مالکان، انجینئرز اور ورکر سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ایسے واقعات کے دروازے ہمیشہ کے لیے بند کیے جائیں۔ اللہ پاک ہمیں عقل، شعور اور ذمہ داری کے ساتھ کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

Check Also

Mufti Muneeb Ur Rehman

By Abid Mehmood Azaam