Dehi Taraqi, Paidar Pakistan Ki Bunyad
دیہی ترقی، پائیدار پاکستان کی بنیاد

پاکستان میں دیہاتوں کی ترقی کے حوالہ سے بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جبکہ ہماری ترجیحات شہروں کی ترقی ہے جو کہ دیہاتوں میں رہنے والوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ہے جو کہ دورے حاضر میں نہیں ہونا چاہیے۔ آج کا ہمارا موضوع دیہاتوں کی ترقی کے حوالہ سے ہے ترقی کسی بھی قوم کی شناخت اور بقاء کی ضامن ہوتی ہے۔
جب ہم پاکستان کی ترقی کی بات کرتے ہیں تو اکثریت فیصلے شہروں کی ترقی کے حوالہ سے کئے جاتے رہے ہیں جس کی وجہ سے ہماری نگاہیں صرف بڑے شہروں پر مرکوز رہتی ہیں۔ لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، ملتان، گوجرانوالہ جیسے شہروں میں ترقیاتی منصوبے تیزی سے جاری ہیں، سڑکیں، میٹرو بسیں، انڈر پاسز، ہسپتال، تعلیمی ادارے اور دیگر بنیادی سہولیات ہر جگہ نظر آتی ہیں۔ مگر دوسری طرف اگر ہم دیہی علاقوں کا جائزہ لیں تو صورتحال یکسر مختلف نظر آتی ہے۔
گزشتہ چند دہائیوں سے شہروں کی طرف نقل مکانی میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ اس کی بڑی وجہ دیہاتوں میں روزگار کے مواقع، تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات کی کمی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہر سال لاکھوں افراد دیہات چھوڑ کر شہروں کا رخ کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں شہروں پر بوجھ بڑھتا ہے، آبادی میں بے ہنگم اضافہ ہوتا ہے اور مسائل جنم لیتے ہیں جیسے ٹریفک جام، آلودگی، رہائش کی قلت اور جرائم میں اضافہ۔
دیہاتی عوام آج بھی پینے کے صاف پانی، معیاری تعلیم، بنیادی صحت کی سہولیات، بہتر سڑکوں، پبلک ٹرانسپورٹ اور دیگر بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ اسکولز میں اساتذہ کی کمی، دیہی ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور ادویات کی عدم دستیابی، بجلی اور گیس کی قلت اور انفراسٹرکچر کی بدحالی ان مسائل میں شامل ہیں جن سے دیہی عوام روزانہ کی بنیاد پر نبرد آزما ہیں۔
یہ بات واضح ہے کہ پاکستان کی بڑی آبادی دیہاتوں میں رہتی ہے، اگر دیہاتوں کو اسی طرح نظر انداز کیا گیا تو ملکی ترقی کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت شہروں کے ساتھ ساتھ دیہاتوں کو بھی ترقی کے مساوی مواقع فراہم کرے۔ جبکہ اب تک ناکام کوششیں رہیں ہیں۔
پنجاب کی قابل احترام وزیراعلیٰ محترمہ مریم نواز شریف صاحبہ، جو کہ ایک تعلیم یافتہ، باصلاحیت اور عوام دوست رہنما کے طور پر جانی جاتی ہیں، ان سے دیہی عوام کو بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ اُنہوں نے اپنی ابتدائی تقاریر میں خواتین، تعلیم اور صحت جیسے شعبوں کو اولین ترجیح دینے کا اعلان کیا تھا، جو خوش آئند ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ وہ پنجاب کے دیہاتوں پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کریں اور امید کی کرنیں بھی ان سے وابستہ ہیں
دیہی علاقوں میں اسکولوں کی آپ گریڈیشن، صحت مراکز کی بحالی، سڑکوں کی تعمیر و مرمت، صاف پانی کی فراہمی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے جیسے اقدامات وقت کی اہم ترین ضرورت ہیں۔
دیہی ترقیاتی اتھارٹی کا قیام جو رورل ڈیویلپمنٹ سے منسوب ہے مگر حقیقتاً دیہاتوں کی ترقی میں اس کا کوئی واضح عمل دخل نہیں، اگر کہیں ہے بھی تو طاقتور شخصیات کے حلقہ کے گھومتا نظر آتا ہے جو کہ ناانصافی پر مبنی کلچر کو فروغ دینے کا ذریعہ بنتے ہیں۔
دیہات صرف زمین کے ٹکڑے نہیں بلکہ قوم کی بنیاد ہیں۔ اگر ہم دیہاتوں کو ترقی دیں گے تو پورا ملک ترقی کرے گا۔ شہروں اور دیہاتوں کے درمیان فرق کم کرنا ہی حقیقی ترقی کی ضمانت ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف صاحبہ کو اس سمت میں عملی اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ پنجاب کا ہر گاؤں، ہر بستی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ امید کی کرن محترمہ مریم نواز شریف صاحبہ وزیر اعلیٰ پنجاب۔

