Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Basharat Ali Chaudhry
  4. Chuneeda

Chuneeda

چنیدہ

وہ "منتخب شدہ" ہے۔۔ کئی علم و فضل والے ہیں۔۔ زہد و ورع والے ہیں۔۔ جاہ و منصب والے۔۔ "علمی کتابی" ہیں۔۔ رہبر و مربی بنے پھرتے ہیں۔۔ جبہ و دستار والے ہیں۔۔ مصنف و مقرر ہیں۔۔ مدرس و معلم ہیں۔۔ ادیب و دانشور ہیں۔۔ فقیہ و قلمکار ہیں۔۔ لیکن ہر کوئی "درد" سے "آشنا" نہیں۔۔ ہر کوئی "خلوصِ" سے "واقف " نہیں۔۔ ہر کوئی "بے غرضی" سے لبریز نہیں۔۔

یہ" آشنائی"، یہ کسی کا "درد"۔۔ یہ "خلوص" یہ "بے غرضی" ہر کسی کے حصے میں کہاں آتی ہے؟ یہ بھی تو "عطا" ہے "صاحب عطاء" کی۔۔ جسے چاہے نواز دے۔۔ یہ بڑے کرم کے فیصلے ہوتے ہیں اور بڑے نصیب کی بات ہوتی ہے۔۔

اب "محمد انعام مصطفوی" دو مقدس "ناموں" میں گھرا ہوا رب کے "انعام" ہی کی ایک شکل ہے۔ اگر اس پے فضل و کرم، عنایت و التفات نہ ہوتا تو کب کا "گم گشتہ" ہوتا۔۔ سوچیے ذرا! نوجوان نسل کا نمائندہ ہو۔ گردش حالات فرسودہ و مردہ ہوں۔۔ لایعنی فکر و نظریات کی یلغار ہو۔۔ عریانی و فحاشی کا سیلاب ہو۔ "وجود زن کی "دلربائیاں" ہوں۔ "معاشی کساد بازاریاں" ہوں معاشرتی انحطاط ہو۔ روحانی اور اخلاقی زوال پذیر معاشر ہ ہو۔۔ حوصلہ افزائی کی جگہ "حوصلہ شکنیاں ہوں۔ تہمتیں و الزام تراشیاں ہوں۔۔ بغض و عناد کی گھٹا ٹوپ وادیاں ہوں اور ان میں بسنے والے انسان نما شیطان ہوں۔۔ تو ایمان بچانا مشکل ہو جاتا ہے۔۔

طاغوتی یلغار سے قدم سنھبل نہیں پاتے اور ایسے گھٹن زدہ ماحول میں امید و یقین کو سہارا بنا کر۔۔ رب کی یاد کو سینوں میں بسا کر۔۔ ادب و محبت نبی ﷺ کو دل میں جگا کر۔۔ احترام انسانیت کو گلے سے لگا کر کوئی چلتا ہے تو کرم و فضل سے ہی چلتا ہے۔ انعام مصطفوی ان میں سے ایک منتخب بندہ ہے جو بیک وقت معلم بھی ہے۔۔ موٹیویشنل سپیکر بھی ہے۔۔ مصنف و مؤلف بھی ہے، نقیب محفل و خطیب مسجد بھی ہے۔۔ ادیب و مربی بھی ہے۔

مختلف مضامین میں ایم اے کر چکنے کے بعد پی ایچ ڈی کر رہا ہے۔ ٹی وی چینلز پے بطور مہمان سکالر مختلف "گھتیاں" سلجھا رہا ہوتا ہے اور بڑی بات کہ"نسل نو " کے ایمان کی بچاؤ کے لئے فکر مند ہے اس کے لئے اس نے Allah's little lambs"کے نام سے ایک فیس بک پیج بھی بنا رکھا ہے جس میں محلے کے بچوں اور اپنے رشتہ داروں کے بچوں کو اخلاقی تربیت سے آشنا کرنے کے لئے، ان کے اندر خود اعتمادی کے جذبے کو پروان چڑھانے کے لئے۔۔ کھیل ہی کھیل میں کبھی دعائیں یاد کرواتا نظر آتا ہے کبھی تقریر کی تیاری کرواتا ہے کبھی اشعار کے ادائیگی بابت اسرار و رموز بانٹتا نظر آتا ہے۔

مختلف اداروں میں جا کر طلباء وطالبات کے "ما فی الضمیر" بیان کی کوشش کرواتا نظر آتا ہے۔ کبھی نادار طلباء میں کتب کی فراہمی، سردیوں میں گرم کپڑوں، جرابوں اور جرسیوں کی فراہمی ممکن بنانے کے لئے تگ و دو کر رہا ہوتا ہے۔ متعدد تعلیمی اداروں میں بڑھتے ہوئے "فتنہ الحاد" کی سرکوبی کے لئے اپنے شیخ و مربی ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب کے خطبات و دروس کو مجتمع کرکے کتابی شکل میں احباب ذی وقار کو پہنچاتا ہے۔۔ اتنا ہمہ جہتی کردار کسی" نگاہ ولی" کی تاثیر کا نتجہ ہو سکتا ہے۔ کسی دامن طاہر" سے وابستگی کا سبب ہو سکتا ہے۔۔ کسی "صحبت طیبہ" کا محرک ہو سکتا ہے۔۔ جو بھی ہے یہ رب کے کرم و فضل کی ایک نشانی ضرور ہے ورنہ اس کے حکم و توفیق کے بغیر بندے کا ذاتی عمل "چہ معنی دارد؟"

صحبت طیبہ سے یاد آیا کہ محمد انعام مصطفوی پے ایک "انعام" طیبہ کی شکل میں بھی ہوا۔ جو انکی "شریکہ حیات" کے ساتھ ساتھ ان کے ہر عمدہ کام کی مددگار بھی ہیں۔۔ زوجہ نے ویسے ایم ایس ریاضی کر رکھا ہے لیکن لگتا ہے مزاج میں۔۔ کردار میں گفتار میں۔۔ رکھ رکھاو میں۔۔ برتاو میں کسی اعلیٰ والدین کا "عکس جمیل" لئے ہوئی ہیں۔ لگتا یہی ہے کہ "طیبہ کو ملنے والا "انعام " اور "انعام" کو ملنے والی"طیبہ" بھی "نونہال ملت" کی تربیت کے لئے "حکم ایزدی" اور "رضا ربانی" کی ایک عمدہ شکل ہے۔

محترمہ بچوں کی نفسیات بابت ادراک رکھتے ہوئے ان پر عمل پیرا ہونے میں حتی المقدور کوشش بھی کرتی ہیں۔ میں ان سے ملا نہیں۔۔ بات نہیں کی۔۔ ملاقات نہیں کی۔۔ لیکن ایک ویڈیو میں اپنے "مجازی خدا" کے ساتھ"تربیت طفلان" میں مصروف و منہمک پایا ہے۔۔ بچوں کے ساتھ ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے "دائرے" کی شکل میں "جاڑے" کے دنوں میں جلو پارک گھوم رہے ہیں پہلے تو لگا یہ بچوں کی گیم "اینگو مینگو اوپر دیکھو" کا کوئی افتتاحی "سیگمنٹ" ہے بعد ازاں پتہ چلا کہ کھیل ہی کھیل میں دعائیں یاد کروانے اور "خضری " کی شکل میں ذکر کروانے کا انداز ہے۔۔

اس "موبائل زدہ" دور میں بچوں کی تربیت کا اچھا انداز ہے۔ "انسیت"کے ساتھ ساتھ تربیت اللہ کرئے اچھا شگون بھی ہو اور "رحمت ایزدی" سے بھرپور بھی ہو۔ محترمہ کا اس طرح بچوں کے لئے "تگ و دو" کرنا بقول فرمان نبوی ﷺ "اپنے بچوں کو ادب و محبت نبی ﷺ سیکھاو" کی عملی شکل ہے۔ اللہ سے دعا ہے ان کی یہ محنتیں رنگ لائیں۔ ان پر انعامات کی بارش رہے اور ان کو "طیبات" کا فیض ملتا رہے آمین اور ہم جیسے "نکموں" کو راہ ہدایت میسر رہے جو ہمارے لئے "آخروی حیات" کا سامان کرئے آمین۔

Check Also

J Dot Ka Nara

By Qamar Naqeeb Khan