Friday, 26 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Muhammad Burhan Ul Haq/
  4. Sharm o Haya Quran o Hadees Ki Roshni Mein

Sharm o Haya Quran o Hadees Ki Roshni Mein

شرم وحیاءقرآن و حدیث کی روشنی میں

اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے دست قدرت سے انسان کی تخلیق فرمائی تو اس کی ہدایت و رہنمائی کا بندوبست بھی فرمایا۔ حضرات انبیاء و رسل کی عظیم ہستیوں کو بھیجا، اللہ نے روز اول سے ہی انسان کے سامنے دو راستے رکھ دیے ایک نیکی اور دوسرا بدی اور انسان کو اختیار دے دیا کہ چاہے تو وہ نیکی کو اختیار کرے چاہے برائی کو۔ چاہے صراط الجنہ پر چلے چاہے صراط النار پر۔

اللہ ربّ العزت نے امت محمدیہ پر بہت بڑا انعام فرمایا کہ حضور نبی کریمؑ کی زندگی کو ہمارے لیے نمونہ بنایا۔ انسان چاہے کسی بھی فیلڈ، کسی بھی شعبے سے وابستہ ہو اس کے لیے حضور ﷺ کی زندگی کامل نمونہ ہے آپ ﷺ نے ہمیں اخلاقیات کی تعلیم دی ہمیں اخلاقی آداب وخصائل سے آگاہ فرمایا، اخلاق کے بارے میں حضورﷺ نے فرمایا کہ

"بروز قیامت مومن کے اعمال میں سے جو چیز میزان پر سب سے بھاری ہوگی وہ ہے اس کے اخلاق اور بلاشبہ اللہ تعالیٰ بد اخلاق شخص پر ناراض ہوگا، اوکما قال علیہ الصلوٰة والسلام"۔ سنن ترمذی شریف ج 2 ص 02 قدیمی کتب خانہ۔

اخلاق حسنہ میں سے ایک شرم و حیاء بھی ہے۔ اسلام دین فطرت ہے اور یہ شرم و حیاء کو پسند کرتا ہے۔ شرم حیاء کی اسلام میں بہت زیادہ اہمیت ہے۔ شرم و حیاء کے بارے میں اسلامی تعلیمات کیا ہیں؟

شرم و حیاء کے بارے میں بے شمار آیات ہیں مگر طوالت کے خوف سے صرف تین چار آیات کا ترجمہ رقم کروں گا۔ اہل ایمان کو قرآن حکیم نے جا بجا شرم و حیاء کی صفت اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ

2، 1۔ "اور (کامیاب مومنین) وہ ہیں جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں"۔ (سورة المومنون 5 نیز سورة المعارج 92)

3۔ "اے حبیب ﷺ آپ ایمان والوں کو حکم دیں کہ وہ اپنی نگاہوں کو نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ (سورة النور 03)

4۔ وہ حیاءکے ساتھ چلتی ہوئی آ رہی تھی۔ (سورة القصص 53)

شرم وحیاءاحادیث کی رو سے۔ آیات مبارکہ کی طرح احادیث میں شرم حیاء پر بہت زور دیا گیا ہے۔

1۔ حیاء ایمان کا حصہ ہے۔ (سنن ابی داؤد شریف حدیث نمبر 5974، جلد دوم ص 813 مطبوعہ رحمانیہ)

2۔ حضور ﷺ نے فرمایا ہر مذہب کو ماننے والوں کی کچھ امتیازی صفات و عادات ہوتی ہیں مسلمانوں کی امتیازی صفت شرم و حیاء ہے۔ (سنن ابن ماجہ شریف ص 803)

3۔ حضرت سیدنا ابو سائب فرماتے ہیں ایک نوجوان صحابی کی نئی نئی شادی ہوئی تھی ایک دن جب وہ باہر سے گھر آ رہے تھے تو یہ دیکھ کر انہیں بڑی غیرت آئی کہ انکی دلہن گھر کے دروازے پر کھڑی ہے جلال میں آ کر نیزہ تان کر اپنی دلہن کی طرف لپکے وہ گبھرا کر پیچھے ہٹ گئی اور رو کر پکاری اے میرے سرتاج مجھے نہ ماریں میں بے قصور ہوں۔ ذرا گھر کے اندر چل کے تو دیکھیں کہ کس چیز نے مجھے باہر نکالا ہے چنانچہ جب وہ اندر گئے تو زہریلے سانپ کو دیکھا بے قرار ہو کر سانپ پر زور دار وار کیا اس نے آپ کو ڈس لیا وہ غیرت مند صحابی اس سانپ کے زہر کی وجہ سے واصل بحق ہو گئے۔ (سنن ابی داؤد جلد 3 ص 564 ح 7525 دارالحیا بیروت)

اسلام نے عورت کو اعلیٰ مقام و رتبہ عطا کیا اسے عظمت و رفعت کا تاج دیا ہے اسلام نے ہمارے لئے درخشندہ اصول و قوانین وضع کئے ہیں۔ اسلام مرد و عورت کو شرم و حیاء کا درس دیتا ہے ہم اسلام کے اصولوں کو اپنا کر اپنی عاقبت کو سنوار سکتے ہیں۔ اللہ ہم سب کا پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔ آمین

Check Also

Aisa Kyun Hai?

By Azam Ali