Wednesday, 24 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Muhammad Burhan Ul Haq/
  4. Parda, Islam Aur Aurat (1)

Parda, Islam Aur Aurat (1)

پردہ اسلام اور عورت (1)

آج ہر روز اخبارات عصمت فروشی کے واقعات سے بھرے ہوتے ہیں کہ آج فلاں علاقہ میں عصمت فروشی کا واقعہ رونما ہوگیا، پولیس مصروف تفتیش ہے وغیرہ وغیرہ۔ کی خبریں اخبارات میں شائع ہوتی رہتی ہیں۔

اس طرح کے واقعات رونما ہونے کے بعد تو ہماری آنکھ کھلتی ہے۔ تو اس سے بہتر ہوگا کہ ہم اس طرح کے واقعات ہونے کی جو وجہ ہے اس کو جان کر ہم اسکا سدباب کریں۔ تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہونے پائیں۔ مگر اب روشن خیالی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ہر طرف حیاء اور غیرت کا جنازہ نکالا جا رہا ہے۔ بہرحال المختصر ان عصمت فروشی کے واقعات کا سدباب نہیں کیا جا رہا۔ اس قسم کے واقعات کی وجہ صرف بے پردگی ہے۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے۔

فیشن کی چلی کچھ ایسی ہوا

کہ عورت کے رخ سے پردہ اٹھ گیا

ہمارے اندر غیرت ختم ہو چکی ہے اور حیاء بھی ختم ہو چکی ہے۔ ہمارے اسلاف میں ہمارے آباؤ اجداد میں جو غیرت شرم و حیاء تھی، اب وہ ہمارے اندر دم توڑ چکی ہے۔ اب ہر طرف بے حیائی و بے شرمی کا دور دورہ ہے۔ آج پاکستان کے ہر کوچے، ہر گلی میں سینما گھر بن گئے ہیں۔ آج وہی نوجوان جو کل تک تلاوت قرآن کرتے تھے۔ وہ ہر وقت گانا گانے، موسیقی، لہو و لعب، سینماء بینی میں مصروف نظر آتا ہے۔ ہم نے اپنی اسلامی تہذیب و تمدن کو بھلا دیا ہے۔ اسلامی شکل و صورت کو چھوڑ کر اغیار کی شکل و صورت کو اپنا لیا ہے۔ بقول حضرت علامہ اقبال:

وضع میں تم نصاریٰ تو تمدن میں تم ہنود

یہ مسلمان ہیں جنھیں دیکھ کر شرمائیں یہود

آج مغربی استعمار کی آزاد خیالی، مادہ پرستی، عریانی و فحاشی کے طوفان پرنٹ میڈیا اور آن دی میڈیا کی سحر انگیزی اور دل فریبی کی یلغار نے اسلامی ورثہ کو بڑا متاثر کیا ہے اور ڈرامہ کلچر اور فلمی کلچر نے رہی سہی کسر نکال دی ہے۔ جتنی بےحیائی و فحشی الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا پھیلا رہا ہے۔ اس کی حد نہیں اس لیے توسونیا گاندھی نے کہا تھا کہ اب پاکستان سے ہمیں جنگ کرنے کی ضرورت نہیں پیش آئے گی۔ کیونکہ ہمارے ڈش اور ٹی وی کلچر نے یہ جنگ جیت لی ہے۔

آج ہر طرف عورت ماڈرن لباس پہنے نظر آتی ہے۔ آج ہر طرف عورت باریک لباس پہن کر برہنہ پھرتی نظر آئے گی اور بےشرم و بےحیاء لڑکیاں، بےحیاء لڑکوں کے ساتھ موٹر سائیکلوں پر بیٹھ کر گشت کرتی ہیں۔

جب کبھی غیرت انسان کا سوال آتا ہے

اے فاطمہ مجھے تیرے پردے کا خیال آتا ہے

آئیے دیکھیں کہ اسلام پردہ کے بارے میں کیا کہتا ہے؟

پہلے آیات قرآنی کو دیکھتے ہیں۔

آیات مبارکہ: ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ 1: واذاساًلتموھن متاعا فسئلوھن من وراء حجاب (پارہ 22، سورہ احزاب، آیت نمبر 53)

اے ماہ نبوت کے پروانوں: اگر تمہیں اپنے محبوب کے اہل خانہ سے کوئی چیز مانگنی ہی پڑے تو پردہ کے پیچھے سے مانگو۔

ان آیات میں اگرچہ یہ الفاظ خاص امھات المومنین کے لیے ہیں۔ تاہم دلالت کے اعتبار سے یہ احکام تمام عورتوں کے لیے ہیں۔

مفسرین کرام کہتے ہیں کہ، کسی آیت کا شان نزول خاص اور اس کا حکم عام ہوتا ہے۔

اب پردہ کا حکم نص قطعی سے ثابت ہوگیا۔

دوسری آیہ کریمہ:2: یایھاالذین اٰمنوا لاتدخلوابیوت النبی الا ان یوذن لکم (پارہ 22، سورہ احزاب آیت نمبر 53)

اے ایمان والو: نبی کے گھر میں نہ داخل ہونا مگر یہ کہ تمہیں اجازت دی جائے۔

3: ولا یضربن بارجلھن (پارہ 18، سورۃالنور، آیت نمبر 31)

وہ عورتیں جنہوں نے پازیب پہنی ہوئی ہو وہ زوردار طریقے سے پاؤں زمین پر نہ ماریں۔

4: یایھا الزین اٰمنوا لاتد خلوا بیوتا غیر بیوتکم (پارہ 18، سورۃالنور، آیت نمبر 27)

اے ایمان والو: اپنے گھروں کے علاوہ اور گھروں میں داخل نہ ہوا کرو۔

5: یایھاالنبی قل لازواجک وبنتک ونساء المومنین ید نین علیھن من جلابیبھن۔

اے غیب دان نبیؐ آپ اپنی بیبیوں اور صاحبزادیوں اور مسلمان عورتوں سے کہہ دیں کہ اپنے اوپر چادر یا برقعہ ڈال دیا کریں۔

یہ چند آیات مبارکہ تھیں اس کے علاوہ اور بھی آیات مبارکہ ہیں کہ جن میں پردہ کا حکم ہے۔ بہرحال اب ہم احادیث نبویہؐ کی طرف آتے ہیں۔ کہ احادیث مبارکہؐ اس بارے میں کیا کہتیں ہیں؟

احادیث نبویہؐ:

1: فرمان نبویؐ ہے۔ الحیاء من الایمان۔

حیاء ایمان سے ہے۔ (ابوداود، جلد دوم، صفحہ 305، مطبوعہ مجتبائی کتب خانہ)، (بخاری شریف، جلد دوم، صفحہ 903، مطبوعہ قدیمی کتب خانہ)

آقا کریم ؐ نے ارشاد فرمایا

2: حیاء خیر کو لاتا ہے۔ (صحیح بخاری شریف، جلد دوم، صفحہ 903مطبوعہ قدیمی)

3: حیاء زینت ہے۔ (کتسف الخفاء للعجلونی، حدیث2244)

اسلام میں عورت کے بارے میں اتنی احتیاط ہے کہ حدیث نبویؐ ہے۔

4: حضور نبی کریمؐ نے فرمایا کہ تم میں سے جن کے شوہر گھر پر نہ ہوں ان عورتوں پر داخل نہ ہو۔ کیونکہ شیطان تمہارے خون میں گردش کرتا ہے۔ (ترمذی شریف جلد اول صفحہ 140 مطبوعہ فاروقی کتب خانہ)

وہ عورتیں جو زیب و زینت کر کے نکلتی ہیں ان کے بارے میں ارشاد نبویؐ ہے۔

5: حضورؐ نے ارشاد فرمایا کہ عورتوں کا زیب و زینت کر کے نکلنا ان کی مثال قیامت میں ایسی ہے جس کے لئے کوئی نور نہ ہوگا۔ (ترمذی شریف۔ جلد اول۔ صفحہ 139 مطبوعہ ایضا)

6: حضورؐ نے ارشاد فرمایا کہ بے شک وہ عورت جو خوشبو لگا کر مجلس کے پاس سے گزرے تو وہ ایسی ہے یعنی زانیہ ہے۔ (ترمذی شریف، جلد 4۔ صفحہ 321 حدیث 2795 دارالفکر)

مفسر قرآن حضور حکیم الامت حضرت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمیؒ فرماتے ہیں اس حدیث کے تحت کہ: کیونکہ وہ خوشبو کے ذریعے لوگوں کو اپنی طرف مائل کرتی ہے کیونکہ زنا حرام ہے لہٰذا اسباب زنا بھی حرام ہیں۔ (مراۃالمناجیح جلد دوم صفحہ 171 ضاءالقرآن)

7: حضورؐ نے قیامت کی نشانیوں میں ایک زنا کے ظاہر ہونے کا بھی ذکر کیا ہے۔ (مسلم شریف، جلد1، ص 340 قدیمی)

8: آقا کریمؐ نے دیور سے بھی پردہ لازمی قرار دیا ہے۔ (صحیح مسلم شریف، حدیث نمبر3307)

9: حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ فرمایا عورت سراپا شرم کی چیز ہے سب سے زیادہ اللہ کے نزدیک اپنے گھر کی تہہ میں ہوتی ہے جب باہر نکلے شیطان اس پر نگاہ ڈالتا ہے اور حضرت عبداللہ بن عمرؓ جمعہ کے دن کھڑے ہو کر کنکریاں مار کر عورتوں کو مسجد سے نکالتے۔ (جامع ترمذی حدیث نمبر 2305)

Check Also

Roohaniyat, Istidraj, Qurb e Elahi

By Amir Khakwani