Thursday, 18 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Muhammad Burhan Ul Haq/
  4. Hamdia Kalam Ka Azeem Shahkar, Dast e Qudrat

Hamdia Kalam Ka Azeem Shahkar, Dast e Qudrat

حمدیہ کلام کا عظیم شاہکار، دست قدرت

حمد ایک عربی لفظ ہے جس کے معنی "تعریف" کے ہیں۔ اردو کے علاوہ حمد باری تعالیٰ، کئی زبانوں میں لکھی جاتی رہی ہے جیسے عربی، فارسی، اردو وغیرہ۔ خداوندِ کریم کی تعریف و توصیف ہر زبان اور ہر مذہب میں پائی جاتی ہے پھر چاہے وہ نظم کی شکل میں ہو یا نثر میں یا کسی بھی انداز میں ہو سکتی ہے۔ حمدیہ کلام شاعری کی قدیم صنف ہے جس کی کئی محاسن و صفات ہیں۔

"حمد ثنائے جمیل ہے" اس ذات باری تعالیٰ کی جو خالق سماوات و الارض ہے۔ جس کی کارفرمائی کے ہر گوشے میں حسن و کمال کا نور ہے۔ پس اس مبداء فیض کی خوبی و کمال اور اس کی بخشش و فیضان کے اعتراف میں جو بھی تحمیدی و تمجیدی نغمے گائے جائیں گے ان سب کا شمار حمد میں ہوگا۔ حمد دراصل خدا کے اوصاف حمیدہ اور اسمائے حسنیٰ کی تعریف ہے۔

خداوندِ کریم اپنی لاریب و پاک و منزہ کتاب قرآن پاک میں سورۃ لقمان کی آیت 27 میں یوں فرماتے ہیں کہ، زمین میں جتنے درخت ہیں اگر وہ سب کے سب قلم بن جائیں اور سمندر (دوات بن جائے) جسے سات مزید سمندر روشنائی مہیا کریں تب بھی اللہ کی باتیں (لکھنے سے) ختم نہ ہوں گی بے شک اللہ زبردست اور حکیم ہے۔ اللہ کی تعریف و توصیف ہر زمانے میں ہوتی رہی ہے۔ یہ ایک لامتناہی سلسلہ ہے۔

عربی کا لفظ "حمد" اللہ تعالیٰ کی تحمید و تمجید کے لیے مختص ہوگیا ہے۔ جس کے لیے حمدیہ شاعری نے ایک مستقل صنف سخن کی صورت اختیار کر لی ہے۔ صرف عربی، فارسی ہی نہیں دیگر زبانوں میں بھی اس کا ذخیرہ موجود ہے۔ حمد چونکہ کوئی مشاہداتی صنف نہیں ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ قرآنِ مجید کا مطالعہ کیے ہوئے ہوں اور چونکہ خدا کی ستائش دیگر دوسرے مذاہب میں بھی موجود ہے تو یہ بھی ضروری ہے کہ آپ ان مذہبی کتابوں سے بھی واقف ہوں۔

حمد میں اللہ تعالیٰ کی بڑائی کے ساتھ اس کی صفات کا بھی ذکر ہوتا ہے۔ دنیا کی ہر زبان کے شاعروں نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کو پیش نظر رکھا ہے اور اسے یاد کیا ہے۔ اردو زبان میں جب سے شاعر ی کا آغاز ہوا تبھی سے حمد لکھی گئی لیکن حمد سے زیادہ توجہ نعت پر دی گئی ہے۔

حمد کی دینی اور ادبی قدر و قیمت کی وجہ سے یہ صرف ہمارے مضطرب جذبات کی تسکین کا سامان، احساس جمال، خوف خدا، بصیرت و بصارت کی توثیق یا شاعری برائے شاعری نہیں ہے بلکہ ادب میں اس کی مستقل صنفی حیثیت ہے۔ غزل گو، مرثیہ گو، رباعی گو یا مثنوی و قصیدہ نگار شعرا نے حمد پر باضابطہ یا خصوصی توجہ نہیں دی بلکہ عقیدت اور بسم اللہ کے طور پر رسم پوری کرتے رہے ہیں۔

اردو شاعری میں چیدہ چیدہ افراد کو حمدیہ کلام لکھنے کی سعادت میسر آئی جن میں ایک چمکتا دمکتا نام خالد جوہری صاحب کا ہے جو کہ مایہ ناز ادیب بھی ہیں مایہ ناز شاعر اور ماہر تعلیم بھی ہیں، جنہوں نے حمدیہ کلام پر مشتمل کتاب دست قدرت تحریر فرمائی ماہ اگست جشن آزادی پاکستان کے حوالے سے منعقدہ مقابلہ جات کے موقع پر آپ نے مجھے اس کتاب سے نوازا۔ جوہری صاحب کا کمال فن ہے کہ رب تعالیٰ سے اپنی عقیدت و محبت کو سادہ الفاظ میں بیان کیا ہے۔

آپ کی شاعری میں حمدیہ کلام کی تمام تر صفات جمع ہیں آپ کی شاعری میں اکثر اشعار قرآن پاک کا مفہوم بیان کرتے نظر آتے ہیں۔ خالد جوہری صاحب کی شاعری میں بےحد وسعت موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جوہری صاحب کو شاعری میں بہت کمال عطاء کیا ہے۔ خالد جوہری صاحب نے حمدیہ کلام کے تمام تر تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کمال عجز و انکسار کا پیکر بن کر ربّ کائنات کے جلال و جمال کا اقرار و اظہار کچھ ایسے دلکش انداز میں کیا ہے کہ قاری پڑھ کر جھوم اٹھتا ہے۔

دست قدرت میں فطری مناظر کو اللہ کی تخلیقات کو چاہے وہ سورج ہو چاند ہو زمین ہو یا آسمان، خشکی ہو یا تری، صحرا ہوں یا میدان گل و خار، نظام لیل و نہار، خزاں و بہار، چاند ستارے، دریا موج کنارے، غنچہ و گل، طوطی و بلبل، کڑکتے بادلوں، بلند کہساروں، گرتی آبشاروں، برگ و ثمر کا ذکر کر کے شان ربوبیت بیان کو بیان کیا ہے۔ ربّ کائنات کی صفات اور اسماء کا اظہار بھی بڑے عمدہ طریقے سے کیا ہے۔

وہ بڑی عمدگی سے اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں کو اپنی شاعری میں استعمال کرتے ہیں۔ جوہری صاحب نے حمدیہ کلام میں ایسا کلام پیش کیا ہے جس میں اللہ کی حمد کو بیان کیا گیا اور نعت مصطفیٰ ﷺ کو بھی ساتھ حصہ بنایا گیا۔

خدا کا ذکر کرے ذکر مصطفیٰ نہ کرے

ہمارے منہ میں ہو ایسی زباں خدا نہ کرے

جوہری صاحب نے تشبیہات، استعارات اور تلمیح کا کمال استعمال کیا ہے۔

دست قدرت میں اللہ کے جمال کو بیان کیا گیا ہے اللہ ربّ العزت کے جلالیت کو بھی بیان کیا گیا ہے اللہ کی رحمانیت و رحمیت کو بھی بیان کیا گیا ہے، اللہ کی ستاری اللہ کی جباریت اللہ کی قہاریت بیان کیا گیا ہے الغرض حمدیہ کلام کا عظیم شاہکار دست قدرت ہے۔ چند ایک افراد کو یہ توفیق ملی کہ وہ حمدیہ کلام پہ کام کریں اللہ خالد جوہری صاحب کی کاوش کو قبول فرمائے آمین۔

Check Also

Bande Hi Karde Rizq Zakheera

By Javed Ayaz Khan