Saturday, 21 June 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Ali Zaidi
  4. Sahafi Aur Tawaifen Apni Shamen Bech Dete Hain

Sahafi Aur Tawaifen Apni Shamen Bech Dete Hain

صحافی اور طواِئفیں اپنی شامیں بیچ دیتے ہیں

جیو کے دبئی اسٹیشن پر کسی تہوار کے دن میں نے فقرہ گھڑا تھا کہ بقرعید پر قربانی کے بکرے نیوزروم میں پائے جاتے ہیں اور سیکڑوں ہزاروں جملوں کی طرح اسے بھی بھول چکا ہوتا لیکن اس لیے یاد رہ گیا کہ ہمارے پروڈیوسر پا عثمان نے اسے پڑھ کر یا سن کر کافی تعریف کی بلکہ ہیڈآفس میں افسران بلند و بالا کو بھی سنایا۔ عثمان بھائی اب خود افسر بالا ہیں۔

صحافیوں کی یہی مشکل ہے، خاص طور پر چوبیس گھنٹے چلنے والے چینلوں کے کارکنوں کی۔ اخبارات میں پھر بھی عید بقرعید پر چھٹی مل جاتی ہے۔ چینل بند نہیں ہوسکتا۔ حکام اور ایڈمن ایچ آر سب مزے سے تہوار مناتے ہیں۔ اسکیلیٹن اسٹاف یعنی لازمی خدمات والے عملے کو لازمی خدمات انجام دینا پڑتی ہیں۔ البتہ بعض افسران فیلڈ مارشل کی طرح کارکنوں کا دل رکھنے کو کچھ دیر کے لیے دفتر آکر منہ دکھا دیتے ہیں۔

میں نے بہت سال، زندگی کے قیمتی سال، جوانی کے سال، شادی کے بعد کے سنہری سال، چھوٹے بچوں کی خوشیاں دیکھنے والے سال عیدیں، بقرعیدیں اور شب براتیں دفتر میں گزاری ہیں۔ غم والے عاشورے اور چہلم بھی۔ ویسے تو ایک بھی شام کام کرتے ہوئے گزارنا اہل دل پر ظلم ہے۔

ایک بار پھر اپنے محترم استاد سید محمد صوفی کا سنایا ہوا قول یاد آرہا ہے، جو ممکن ہے کہ ان کے کسی استاد کا ہو: صحافی اور طواِئفیں اپنی شامیں بیچ دیتے ہیں۔ میں نے اس پر اضافہ کیا تھا کہ شامیں ہی نہیں، تہوار بھی بیچ دیتے ہیں۔

بیشتر لوگ ایک زندگی جیتے ہیں، بلکہ بس گزار دیتے ہیں۔ میں نے ستیہ پال آنند کی طرح کئی جنم جیے ہیں۔ ان کی آپ بیتی کا عنوان ہے، چار جنموں کی کتھا۔ خانیوال، کراچی، دبئی، واشنگٹن، چار جنم میں بھی جی چکا ہوں۔ لیکن صرف شہر نہیں، پیشے بھی کئی کر دیکھے ہیں۔

جنت جہنم کے تصورات کو مسترد کرنے کا فائدہ یہ ہوا کہ آسمانی قوتوں نے جرنلزم کی لو میں جلنے کا صلہ یہیں اسکول ٹیچر کی باد صبا جیسی زندگی کی صورت میں دے دیا۔ وہاں چھٹی نہیں ملتی تھی، یہاں بے شمار چھٹیاں فراہم ہیں۔

اسکولوں اور عدالتوں کے سوا شاید ہی کسی اور پیشے میں سال کے دو ماہ کاروبار بند رہتا ہو۔ پھر ہر ہفتے دو چھٹیاں، جو پاکستانی صحافیوں کے لیے بڑی بات ہے۔ پھر متعدد قومی دن۔ پھر مذہبی تہواروں کی چھٹیاں۔ ادھر کرسمس پر ونٹر ویکیشن کے نام پر دو ہفتے اور ایسٹر پر اسپرنگ بریک کے عنوان سے ایک ہفتے کی تعطیلات ہوتی ہیں۔ پھر روش ہشانا، دیوالی، عید اور بقرعید پر بھی چھٹی ہوتی ہے۔

اس بار اسکول کیلنڈر میں بقرعید کی چھٹی ہفتے کو تھی۔ لیکن پھر اعلان ہوا کہ چاند پہلے نظر آگیا ہے۔ عید جمعے کو ہوگی۔ اس دن سالانہ امتحانات کا پرچہ تھا۔ انتظامیہ نے اعلان کیا کہ مسلمان ٹیچر چھٹی کریں، ہم متبادل ٹیچرز سے کام کروالیں گے۔ مسلمان بچے پہلے یا بعد میں پرچہ دے لیں، کوئی مسئلہ نہیں۔ خیر، میں نے چھٹی نہیں کی۔ بلکہ کئی مسلمان بچے بھی آئے۔

ایک طالب علم سے میں نے پوچھا، عید کے دن اسکول کیوں آگئے؟ اس نے کہا، ہر وہ دن عید ہے، جب اسکول کھلتا ہے۔ میں نے اس کا ماتھا چوم لیا۔

Check Also

Jang Ke Almiye

By Mubashir Ali Zaidi