Karachi Aur Virginia Ke Mausam
کراچی اور عرجینیا کے موسم
چھ سال پہلے جب میں امریکا آیا تو جنوری میں شمالی ورجینیا کا موسم غضب کا حسین تھا۔ ہفتے دس دن تک بادل چھائے رہے۔ دھوپ نکلتی بھی تو میٹھی میٹھی ٹھنڈ گدگداتی رہتی۔
ہم کراچی سے آئے تھے جہاں سردی کسی سال پڑتی تھی، کسی سال نہیں۔ یہ پنجاب میں گزارے ہوئے بچپن سے مختلف معاملہ تھا۔ وہاں پرائمری اسکول میں پڑھا تھا کہ سال میں چار موسم ہوتے ہیں۔ گرمی سردی بہار خزاں۔ کراچی کے چار موسم دیکھے، گرم، کافی گرم، بہت گرم اور بہت زیادہ گرم۔
مجھے سردی کا موسم پسند ہے اس لیے امریکا کی سردیاں اچھی لگیں۔ پھر بہار آئی۔ اس موسم سے محروم کراچی میں سدابہار پیڑ ہوتے ہیں۔ یہاں ننگے درختوں کو رفتہ رفتہ ہرا بھرا لباس پہنتے اور پھولوں کو کھلتے دیکھا۔
پھر گرمیاں آئیں جو کراچی کے مقابلے میں نرم تھیں۔ سارا شہر بلکہ ہر شہر ہریالی سے بھر جاتا ہے۔ بے شمار درخت ہیں اور بڑے گھاس کے میدان اور نیشنل پارک الگ۔
ہر موسم میں تقریبا ہر ہفتے بارش ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات کئی کئی دن جاری رہتی ہے۔
امریکیوں نے اپنا دارالحکومت بہت سوچ سمجھ کر ایسی جگہ بنایا جس کا موسم پورے ملک میں سب سے اچھا ہے۔ نہ نارتھ ڈکوٹا والی سخت سردی، نہ ایریزونا والی سخت گرمی، نہ فلوریڈا والے طوفان، نہ جارجیا والے ٹورنیڈو یعنی ہلاکت خیز بگولے، سب کچھ تھوڑا تھوڑا اور پرلطف۔
ان دنوں شمالی ورجینیا میں بہار کا موسم ہے۔ درخت ہرے بھرے ہیں۔ گلہریاں پھدکتی پھر رہی ہیں۔ پرندے گیت گارہے ہیں۔ ہر محلے میں اور چوراہوں پر پھولوں کے تختے ہیں۔ کئی دن سے بادل چھائے ہوئے ہیں اور پھوار پڑرہی ہے۔ کل سے بارش کچھ تیز ہے۔
اس رنگین اور عاشقانہ موسم میں موڈ اس وقت خراب ہوجاتا ہے جب کراچی کے دوست اپنے شہر کا حال سناتے ہیں۔ دنیا بھر میں موسم بدل رہے ہیں اور اندازہ ہورہا ہے کہ کراچی میں بھی بدلے ہیں۔ وہاں اب چار موسم شاید یوں ہیں، سوانا باتھ، ہیٹر، تندور اور دوزخ۔