Qabil e Baramad Masala Jaat
قابل برآمد مصالحہ جات
ایسی تمام اجناس جن کو کھیت سے اتارنے کے بعد خشک کرنا ضروری ہوتا ہے۔ جیسا کہ سرخ مرچ، مکئی، میتھی، چاول اور مونگ پھلی اور مورنگا وغیرہ، وطن عزیز میں ان سب کو خشک کرنے کے لیے خالی کھیتوں میں پھیلایا جاتا ہے۔ ہوا میں موجود پھپھوندی کے سپورز ان پر گر جاتے ہیں۔ چونکہ اجناس میں نمی کا تناسب کافی زیادہ ہوتا ہے۔ اس لیے ان کو خشک کرنے کے لیے تین سے بیس دن درکار ہوتے ہیں۔ اس دوران یہ پھپھوندی ان پر خوب پھلتی پھولتی ہے۔ پھپھوندی ان اشیاء میں خطرناک کینسر پیدا کرنے والے کیمائی مرکبات Aflatoxin آفلاٹوکسین پیدا کر دیتی ہے۔
اس وجہ سے ہم پاکستان سے جب مختلف اشیاء بطورِ خاص لال مرچ برآمد کرنا چاہتے ہیں تو وہ کیمیائی جانچ میں فیل ہو جاتی ہے اور یوں بہترین معیار کے باوجود ہم پاکستان سے یہ اشیاء برآمد نہیں کر سکتے۔ اسی طرح ہلدی میں کینسر کے خلیات ختم کرنے والا، اور انسانی جسم کے لیے انتہائی مفید کیمیائی مرکب کرکیومِن curcumin ہوتا ہے۔ پاکستان میں جس طریقے سے ہلدی ابال کر اور دھوپ میں پھیلا کر خشک کی جاتی ہے اس طریقے سے اسی فیصد تک کرکیومِن ضائع ہو جاتی ہے۔
ان سب مسائل کا حل جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ہے۔ جس کی ترویج ہم خوشحال پاکستان کے پلیٹ فارم پر کرتے ہیں۔ اسی سلسلہ میں اتوار بیس نومبر کو ایک تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں مختلف مصالحہ جات کو عالمی معیار کے مطابق خشک، تیار اور پیک کرنا سکھایا جائے۔ خواہشمند خواتین و حضرات دیے گئے نمبر پر رجسٹریشن کروا لیں۔ ٹریننگ انتہائی قابل اور ماہر فوزیہ بدر صاحبہ کروائیں گی۔ جو خود بھی اس کاروبار سے منسلک ہیں۔