Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. Grease Trap

Grease Trap

گریس ٹریپ

پرانی بات ہے ٹی وی پر ایک پروگرام دیکھا تھا جس میں لوگوں کو علی الصبح کراچی کے گٹروں میں سے چکنائی جمع کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ ان لوگوں سے تفتیش پر پتہ چلا کہ وہ صابن بنانے والے کارخانوں کو وہ گٹروں سے نکلی چکنائی بیچتے ہیں۔ ظاہر ہے یہ انتہائی غیر اخلاقی حرکت ہے۔

لیکن یہ بات تو یقینی ہے کہ سیوریج کے پانی میں بہت زیادہ مقدار میں چکنائی ہوتی ہے۔ یہ چکنائی غیر استعمال شدہ کھانے اور چکنائی سے لبریز برتنوں کو دھونے سے سیوریج والے پانی میں شامل ہوتی ہے۔ اور سیوریج کی پائپوں میں جم جانے کے باعث پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہے۔ جس سے شہر کے سیوریج کو بار بار صاف کرنا پڑتا ہے۔ گھروں میں بھی آپ نے مشاہدہ کیا ہوگا کہ باورچی خانے کا وہ پائپ جہاں برتن دھوئے جاتے ہیں دوسرے پائپوں کی نسبت زیادہ بند ہوتا ہے۔

اس چکنائی کو سیور کے پانی میں جانے سے باآسانی روکا جا سکتا ہے۔ ایسے بڑے ریستوران، ہوٹل، کینٹینز، سکول یا ہاسٹل وغیرہ کے پکوائی کے مراکز، شادی ہال اور ہسپتال وغیرہ یا حتیٰ کہ ان گھروں میں جہاں زیادہ کھانا بنایا جاتا ہے اور زیادہ برتن دھوئے جاتے ہیں باورچی خانے کے نکاسی آب پر ایک چھوٹا سا نظام لگایا جاتا ہے اس نظام کو گریس ٹریپ کہتے ہیں۔ گریس ٹریپ کی ساخت ہمارے یہاں گھروں کے باہر بنائے جانے والی "غرقی" سے مشابہ ہوتی ہے۔ جو سٹیل، پلاسٹک کے ڈرم، لوہے یا سیمنٹ سے بنائی جا سکتی ہے۔

گریس ٹریپ کی ہئیت ایسی ہوتی ہے کہ ایک جیسے دو ڈرم یا حوض ساتھ ساتھ پڑے ہوں۔ پہلے پانی ایک ڈرم یا حوض میں جمع ہو۔ اور وہاں سے پائپ کے ذریعہ دوسرے ڈرم یا حوض میں اس طور لیجایا جائے کہ پائپ کا اندرونی سرا پہلے ڈرم کی تہہ کے بالکل پاس ہو۔ اسی طرح دوسرے ڈرم میں بھی پانی کے اخراج کا پائپ ایسے ہی لگایا جائے گا کہ اس کا سرا دوسرے ڈرم کی تہہ کے پاس ہو۔ چکنائی چونکہ پانی سے ہلکی ہوتی ہے اس لیے کچھ وقت میں وہ سطح پر جمع ہو جائے گی۔

اب چونکہ پانی کے اخراج کا پائپ تہہ کے قریب سے پانی باہر لیجا رہا ہے تو وہ صاف نتھرا ہوا پانی لیجائے گا۔ اگر کچھ چکنائی پہلے ڈرم سے دوسرے میں چلی بھی جائے گی تو وہ وہاں ٹریپ ہو جائے گی۔ گریس ٹریپ کی وقتاً فوقتاً صفائی کی جاتی ہے۔ اور اس سے حاصل ہونے والی چکنائی کو مختلف مفید کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جس میں سر فہرست کھاد کی تیاری ہے۔ اس کے علاوہ اس سے بائیوڈیزل بھی بنایا جاتا ہے۔ جو ڈیزل کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

ترقی یافتہ ملکوں بشمول امریکہ اور انگلینڈ میں قانونی طور پر ہوٹل ریستوران اور ایسے تمام اداروں پر جہاں زیادہ لوگوں کے لیے کھانا پکایا جاتا ہے، گریس ٹریپ لگانا لازمی ہے۔ گویا گریس ٹریپ کے بغیر وہاں ریستوران نہیں چلایا جا سکتا۔ کراچی میں نئی ضلعی شاید تجارتی اداروں میں گریس ٹریپ لازمی قرار دینے کا ارادہ رکھتی ہے سو ہم نے سوچا دوستوں کو اس کی بنیادی آگاہی دے دی جائے۔

Check Also

Aik Sach

By Kashaf Mughal