Anmol Khazane Khwabeeda Waris
انمول خزانے خوابیدہ وارث
جب بھارت سے تجارتی تعلقات بحال تھے، ایک روز واہگہ بارڈر جانے کا اتفاق ہوا۔ بارڈر سے تھوڑا پہلے دائیں طرف کچھ دفاتر بنے ہیں ان کے سامنے الٹے ہاتھ لدے ہوئے بیسیوں ٹرک ایک طویل قطار کی صورت بھارت جانے کیلئے اجازت کے منتظر کھڑے تھے۔
حسب عادت پوچھا کہ بھئی اس قدروافر مقدار میں کیا چیز ہمارے یہاں سے بھارت جاتی ہے۔ بتانے والے نے بتایا کہ مٹی۔ مزید تحقیق پر پتہ چلا کہ میانوالی کے علاقے سے ایک سفید مٹی نکلتی ہے جسے ہائی ایلومینا کلے کہتے ہیں۔ اس مٹی کے قریب دوسو ٹرک روزانہ بھارت جاتے ہیں۔ اتر پردیش میں موجود ایلومینا بنانے والے 'رینوکوٹ ایلومینا پلانٹ' کو سب سے زیادہ قریب اور سستا یہی پڑتا تھا کہ وہ میانوالی کی ہائی ایلومینا کلے استعمال کرے۔
حیرت، شرمندگی میں اس وقت تبدیل ہوئی جب بتانے والے نے بتایا کہ محض تین روپے فی کلوگرام بھارت کو بیچی جانے والی یہ وطن کی سفید مٹی ایلومینا میں تبدیلی ہوکر دوبارہ چالیس روپے فی کلو پھر ہمیں ہی بیچی جاتی ہے۔ کہ روزانہ کی بنیاد پر کئی کنٹینرز تیار ایلومینا کے بھارت سے منگوائے جارہے ہیں جو اس میانوالی کی مٹی سے ہی تیار ہوا ہے۔
دوستو! ایلومینا، ایلومینیم دھات جسے عرف عام میں سلور کہا جاتا ہے کا ایک مرکب ہے جو خام حالت میں جب زمین سے نکلتا ہے۔ اس میں پچپن سے پچاسی فی صد تک ایلومینا ہوتا ہے اور باقی بے کار لوازمات۔ اس خام ایلومینا کو باکسائیٹ یا ہائی ایلومینا کلے کہا جاتا ہے۔ باکسائیٹ سے ایک عمل کے ذریعے جسے بائیر پراسس Bayor process کہتے ہیں، خالص ایلومینا Alumina حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ خالص ایلومینا، ایلومینیم دھات بنانے کے کام آتا ہے۔ اس کے علاوہ اس سے درجنوں دیگر مفید کیمیائی مرکبات بنائے جاتے ہیں۔
اس ایلومینا کو گندھک کے تیزاب کے ساتھ عمل کرکے ایلومینیم سلفیٹ بنایا جاتا ہے۔ اسے عرف عام میں پھٹکری بھی کہتے ہیں۔ اسلام آباد کے قریب واقع سملی ڈیم میں جہاں سے اسلام آباد کے بیشتر حصہ کو پانی سپلائی کیا جاتا ہے، روزانہ بیس ٹن یہ پھٹکری ڈالی جاتی ہے۔ جس سے گدلا پانی صاف ہوکرسپلائی کے قابل ہوتا ہے۔ اور ایک عرصہ تک یہ عمل بھارت سے درآمد کیے گئے ایلومینا سے بنائی جانے والی پھٹکری سے ہوتا رہا ہے۔ آجکل چین سے درآمد شدہ ایلومینا سے بنائی جارہی پھٹکری زیر استعمال ہے۔
باکسائیٹ سے ایلومینا بنانے کا پلانٹ بالکل فلوٹنگ پیپر مل جیسا ہوتا ہے۔ اسی ڈایجسٹر جس میں توڑی ڈال کر گلائی جاتی ہے، میں باکسائیٹ اور کاسٹک سوڈا ملا کر کچھ دیر زیادہ دباؤ اور درجہ حرارت پر گرم کرنے سے ایلومینا اور دوسری بے کار لوازمات علیحدہ ہوجاتی ہیں۔ سنتے ہیں کہ پاکستان میں بہت سی پیپر ملیں بند پڑی ہیں۔ اگر کوئی قابل بہادر انجینئر طبع آزمائی کرے تو یہ کام کیا جاسکتا ہے۔
بھارت میں دوہزار ٹن روزانہ یا اس سے زائد استعداد میں ایلومینا بنانے والے درجن بھر کارخانے موجود ہیں۔ چین میں تیس سے زائد۔ اس کے علاوہ سعودی عرب، ترکی، ایران حتی کہ ویت نام اور وینزویلا جیسے ممالک میں بھی ایلومینا بنانے کے کارخانے کام کررہے ہیں جبکہ وطن عزیز میں ہم ضرورت کا سارا ایلومینا پہلے بھارت اور اب چین سے درآمد کرتے ہیں۔
جس طرح پاکستان کے پاس وافر مقدار میں خام مال موجود ہے ہم اگریہاں بڑے ایلومینا پلانٹس لگالیں تو نہ صرف مقامی ضروریات کو پورا کرسکتے ہیں بلکہ دوبئی اور ابوظہبی میں موجود ایلومینیم بنانے کی دنیا کی سب سے بڑی فیکٹریوں دوبال اور ایمریٹس گلوبل ایلومینیم کو بھی ایلومینا فراہم کرسکتے ہیں کیونکہ میری معلومات کے مطابق ان دونوں کمپنیوں کیلئے ایلومینا جنوبی افریقہ سے منگوایا جاتا ہے۔
ہم نے اپنی فیکٹری میں بائیر پراسس کا تجرباتی پلانٹ تیار کیا ہے۔ جس پر آجکل تجربات جاری ہیں۔ انشاءاللہ ان تجربات کی روشنی میں بڑے پلانٹ کی فیزیبلٹی تیار کی جائے گی۔ ایلومینا سے گھریلو تعمیراتی استعمال کی بہت سی زبردست دیدہ زیب اشیاء بھی تیار کی جاتی ہیں، جن کا پاکستان میں بے تحاشہ استعمال ہے اور وہ بھی سب کی سب درآمد کی جارہی ہیں۔ اس کی تفصیل انشاءاللہ آئندہ مضمون میں عرض کروں گا۔