Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Faria Gul
  4. Mawazna

Mawazna

موازنہ

اگر آپ اپنے بچوں کی صلاحیتوں اور خوبیوں کو زنگ آلود کرنا چاہتے ہیں تو سب سے آسان طریقہ کار اور آزمودہ فارمولہ یہ ہے کہ آپ ان کا موازنہ دوسروں کے ساتھ کرنا شروع کر دیں۔ جب ہم خود کو کم تر اور دوسروں کو اعلی گمان کرنے لگتے ہیں تو بے شک ہم کتنے بھی باصلاحیت ہوں لیکن ہماری سوچ زنگ آلود ہو جاتی ہیں۔ ہم سب اپنی زندگیوں میں کہیں نہ کہیں خود کا اور اپنے بچوں کا موازنہ کسی دوسرے کے ساتھ کرتے رہتے ہیں۔

نفسیات میں احساس کمتری ایک ایسی بیماری ہے جو انسان کو آستین کے سانپ کی طرح اندر ہی اندر ختم کر دیتی ہیں۔ آپ نے کہیں سنا ہو گا سانپ اپنے بچوں کو کھا لیتا ہے اسی طرح احساس کمتری جس میں ہو وہ بھی بالکل ایسے ہی خود کو تباہ و برباد کر دیتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہم خود کو کمتر تصور کیوں کرتے ہیں جب کہ ہر شخص خود سے محبت کرتا ہے؟

بعض اوقات ہم لوگوں کو علم بھی نہیں ہوتا پھر بھی ہم اپنا اور اپنے بچوں کا موازنہ دوسروں سے کرنا شروع کر دیتے ہیں فلاں شخص کی آنکھیں پیاری ہیں۔ کسی کا قد، کسی کا رنگ، کوئی مجھ سے زیادہ خود اعتماد ہے، اعلی نسب ہے، کوئی مجھ سے آگے نکل رہا ہے میں پیچھے رہ جاؤں گا۔ یہ باتیں صرف ہماری سوچ تک ہی محدود نہیں رہتی بلکہ ان سوچوں کا عکس ہماری شخصیت سے چھلکنا شروع ہو جاتا ہے۔

آج ہم میں سے بہت سے والدین اپنے بچوں کو اس ذہنی اذیت میں مبتلا کر رہے ہیں۔ فلاں شخص کے بیٹے کے پڑھائی میں نمبر اچھے آئے ہیں تمہیں بھی فلاں کی طرح بننا ہے یہ وہ باتیں ہیں جو کہنے میں بہت آسان ہیں مگر بچوں کی شخصیت پہ گہری چھاپ چھوڑ جاتی ہیں۔ اور وہ دن بدن انہیں باتوں کی وجہ سے زندگی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جاتے ہیں۔ ہمیں اس بات کو قبول کرنا ہو گا کہ Every person is unique۔

ہر شخص دوسرے سے منفرد ہے اس کی سوچ، شخصیت، مزاج ہر انسان کی زندگی کا تجربہ مختلف ہوتا ہے۔ اگر ہر انسان ایک دوسرے سے منفرد ہے تو پھر اسے ایک دوسرے کی طرح کیوں بننے دیا جائے؟ والدین کو چاہیے کہ وہ صرف ڈائریکشن بتائے رہنمائی کرے کب، کیوں، کیسے کرنا ہے یہ آپ بچے پہ چھوڑ دیں۔ اسے چلتی ہوئی گاڑی کی بتی پیچھے مت دوڑنے دیں اس طرح وہ تا عمر دوڑتا ہی رہے گا۔ اپنی منزل پر کبھی بھی نہیں پہنچ سکے گا۔

بچوں کو ان کے لیول پہ جا کر ڈیل کرے دیکھے ان کی رائے کو اہمیت دے۔ ان کے دوست بن کر رہے نہ کہ انہیں دوسروں جیسا بننے کی تلقین کرے۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر بچے کی حوصلہ افزائی کرے۔ والدین کا ناروا سلوک انہیں احساس کمتری میں مبتلا کرتا ہے۔ بچے نھنے پودے کی مانند ہوتے ہیں اس پودے کی آبیاری والدین کو کرنی ہے اب والدین پہ منخصر ہے کہ اب اس پودے کو پروان چڑھا کر اپنے اور دوسروں کے لئے صدقہ جاریہ بنانا ہے یا پھر نیم کے اس کڑوے درخت کی مانند جس کی کڑواہٹ کے باعث اسے تھوک دیا جاتا ہے۔

جب والدین بچوں کا موازنہ دوسروں سے کرتے ہیں تو ان میں حسد، بغض جیسی نفسانی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ فرمان رسول ؐ ہے۔

"حسد نیکیوں کو کھا جاتا ہے۔ "

حضرت سیِّدُنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم رؤف رحیم ﷺ نے ارشاد فرمایا: "حسد سے دور رہو کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جس طرح آگ خشک لکڑی کو۔ "

والدین جب موازنہ کرتے ہیں تو بچے یا تو احساس کمتری میں مبتلا ہوں گے یا خود سر اور بد تمیز ہو جائیں گے۔ نفسیات دان ایلفر ایڈلر نے نظریہ تجویز کیا کہ ہر شخص میں احساس کمتری ہے۔ بچپن سے، لوگ "کمتری کے لیے کوشش" کر کے اس کمتری پر قابو پانے کی طرف کام کرتے ہیں۔ ایڈلر کا یقین ہے کہ یہ ڈرائیو انسانی طرز عمل، جذبات اور خیالات کے پیچھے محرک قوت ہے۔

احساس کمتری پر اگر قابو نہ پایا جائے تو یہ مایوسی، افسردگی اور بے چینی کی کیفیت پیدا کر دیتی ہے۔ احساس کمتری پر قابو پانے میں اگر لاپرواہی کی جائے تو یہ مستقبل میں کئی نفسیاتی مسائل کا سبب بن جاتی ہے۔ دوسروں کی مالی، ذہنی اور اخلاقی حالت سے اپنا موازنہ کرنا ترک کر دیجئے اور دوسروں کو تحسین اور وسعت کی نگاہ سے دیکھنے کی عادت ڈالیے۔ یعنی حقیقت پسندی کے ساتھ ان کی شخصیت کو قبول کیجئے۔

٭ موازنے کا خوف دل سے نکال دیجئے۔ کوئی آپ کو کمتر نہیں سمجھتا اور ہمیشہ امید افزا رویہ اختیار کیجئے بدترین حالات میں بھی امید کا دامن نہ چھوڑئیے۔

٭افسردگی اور محرومی کا احساس قریب نہ آنے دیجئے اور ہمیشہ کامیابی کے امکانات پر نظر رکھئے ماضی کو تبدیل کرنا ممکن نہیں لیکن مستقبل کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

رسول ؐ کا فرمان ہے "دنیا کو احسن طریقے سے حاصل کرو۔ کیونکہ جو شخص جس چیز کے لئے پیدا کیا گیا ہے اس کے لیے آسانی دی گئی ہے۔ "

"میرا بیٹھنا امیروں میں ہوا کرتا تھا تو میں مغموم ہی رہتا تھا کہ فلاں کپڑے میرے کپڑوں سے اچھے، اور فلاں سواری میری سواری سے بہتر۔ پھر میں فقراء کے ساتھ بیٹھنے لگا تو راحت نصیب ہو گئی۔ "

(عون بن عبدالله رحمه الله || العزلة للخطابي: 28)

Check Also

Nakara System Aur Jhuggi Ki Doctor

By Mubashir Aziz