Aaiye Bazar e Facebook Ko Chalte Hain (2)
آئیے بازارِ فیسبک کو چلتے ہیں (2)
ڈیجیٹل کولیکٹبکز (Digital Collectables):
کسی بھی شخص کی ڈیجیٹل شناخت سے مزین سماجی میڈیائی دیوار پر موجود مواد اس شخص کا ڈیجیٹل اثاثہ کہلاتا ہے۔ یہ مواد تحاریر، تصاویر، ویڈیوز، مصوری، موسیقی یا کسی بھی تخلیقی صنف کی شکل میں ہو سکتا ہے۔ فیسبک نے تمام صارفین کے لیے فیسبک پر موجود ان اثاثوں /مواد کے تخلیقی حقوق کا تعین کرنے کے لیے ڈیجیٹل کولیکٹبکز کی سہولت کا آغاز کر دیا ہے۔
جس کا مقصد صارفین اپنی پروفائل پر موجود ڈیجیٹل مواد کے تخلیقی حثیت کا تعین کرنے کے بعد عوامی رسائی کے لیے کھول سکتے ہیں۔ اس سہولت سے مستفید ہونے کے لیے NFT کی اہلیت لازمی قرار دی گئی ہے۔ NFT کی اہلیت کے حامل ہونے سے قبل اس کے استعمال سے آگاہی ہونا ضروری ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اب یہ NFT کس بلّا کا نام ہے؟ (NFT - Non Fungible Token) این ایف ٹی ڈیجیٹل دنیا میں کسی بھی ڈیجیٹل مواد تک پہنچنے کا ایک نقشہ ہوتا ہے، جو صارف کی راہنمائی کرتا ہے کہ اس مواد کا حقیقی خالق کون ہے؟ کتنے صارف اس سے مستفید ہو چکے ہیں؟
اس مواد کی معیاری اور تخلیقی حثیت کیا ہے؟ NFT غیر حقیقی دنیا میں ایک تخلیق کار کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ اپنی تخلیق جو کہ عوامی سطح پر تشہیر کے لیے موجود ہے اس کا تعین کر سکے کن لوگوں تک یہ مواد قابلِ رسائی ہو، تاکہ اس تخلیقی کام کا معیاری و قانونی استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔ NFT ڈیجیٹل دنیا میں ڈیجیٹل کرنسی (جو کہ منتقل شدہ مواد) کہ برعکس غیر منتقل شدہ مواد کے ڈیجیٹل حقوق کے تعین کرنے کے عمل کو کہتے ہیں۔
این ایف ٹی کسی بھی ڈیجیٹل مواد کے مالکانہ حقوق کا مکمل احاطہ نہیں کر سکتا مگر یہ تخلیقی کام کے معیار کے عین مطابق عوامی سطح پر اسکی رسائی مخصوص طبقہ تک محدود کر سکتا ہے۔ اسکی عام فہم مثال کسی بھی عوامی لائبریری کا موجود ہونا ہے، جو کہ دنیا بھر کے ادبی کام پر مشتمل تخلیقی فن پاروں منبع ہوتی ہے مگر اس سے حقیقی طور پر مستفید ہونے کے لیے کسی بھی شخص کو اسکی رکنیت (ممبر شب) اختیار کرنا ہوتی ہے تاکہ اس لائبریری میں موجود قیمتی اور نایاب کتب سے استفادہ ممکن ہو سکے۔ اس عمل سے لائبریری میں موجود کتب کے استعمال کا باقاعدہ ریکارڈ مرتب کرنا آسان ہوتا ہے جس سے کسی بھی کتاب کے پڑھے جانے اور اسکی طلب کا تعین کرنے میں مدد ملتی ہے۔ NFT بھی اسی طرز پر ڈیجیٹل مواد کے تخلیقی معیار کا تعین کر کے اسکو عام صارفین تک رسائی دینے کے عمل کا نام ہے۔
پیشہ وارانہ حثیت کا آغاز (Turn on Professional Mode):
فسیبک نے ڈیجیٹل کولیکٹبکز کے خواہشمند صارفین کے لیے پیشہ وارانہ کام کو باقاعدہ طور پر تشہیر اور عوامی رسائی کے لیے "پیشہ وارانہ حثیت" کی سہولت کا آغاز کر دیا ہے۔ خواہشمند صارف اپنے ڈیجیٹل مواد کی تخلیقی حثیت کے تعین کے لیے اس سہولت کا انتخاب کرے۔ تاکہ عام صارف اس کے تخلیقی کام تک رسائی سے قبل ڈیجیٹل کولیکٹبکز کی اہلیت پر پورا اتر سکیں۔ کوئی بھی صارف ہمہ وقت پروفیشنل موڈ اور عام صارف موڈ دونوں کا انتخاب کر سکتا ہے۔
فیسبک نے "نئی پروفائل" بنانے کی سہولت بھی فراہم کی ہے تاکہ کوئی بھی صارف اپنی موجودہ عام صارف کی حثیت کو برقرا رکھتے ہوئے، اس کو پروفیشنل موڈ میں تبدیل کرنے کی بجائے ایک نئی پروفیشنل پروفائل تشکیل دے تاکہ اپنے تخلیقی کام اس پروفائل کی مدد سے تشہیر کو یقینی بنا سکے۔
اؤل فسیبک کا یہ عمل بلاشبہ مستقبل کی جدت سے ہم آہنگ ہونے کی جانب پہلا قدم ہے۔ جس میں مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹلیجنس)، برقی پردے سے مزین حقیقی دنیا (آرگمنٹڈ رئیلٹی) اور غیر مرئی حقیقی دنیا (ورچوئل رئیلٹی) جیسی جدت میں اپنا تشخص برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
دوم فیسبک اس عمل سے تخلیق اذہان کی داد رسی اور ان کے تخلیقی کام کے اعتراف میں ان کو تخلیقی حقوق تعین کرنے کی آزادی دیتا ہے۔ تاکہ ان میں اپنے کام کی پذیرائی اور لوگوں تک رسائی سے قبل اس کے سراہے جانے کا احساس تقویت پکڑ سکے۔
سوئم اس عمل سے ڈیجیٹل مواد کی بلا اجازت و بلا معاوضہ نقل اور چربہ سازی میں کمی واقع ہو گی اور ایسے عانصر کی حوصلہ شکنی ہو گی جو دوسروں کے تخلیقی کام پر اپنے نام کی تختی لگانے کو فخریہ عمل گردانتے ہیں۔
اس تمام سہولت کا واحد نقص یہی ہے کہ معیاری کام جو کہ پہلے عام لوگوں تک بغیر کسی اضافی رکاوٹ میسر تھا وہ اس سے محروم ہو جائیں گے۔ ان کو معیاری کام کی رسائی سے قبل ڈیجیٹل کولیکٹبکز جیسی سہولت سے آگاہی اور اس کی اہلیت کو مکمل کرنا ہو گا۔
تمام فوائد و نقصانات سے ہٹ کر سماجی میڈیا جو کہ رابطہ سازی کا ایک ذریعہ تھا اب ایک بازار کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ جہاں آپ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کی ناصرف تشہیر کر سکتے ہیں بلکہ اسکی مد میں معاوضہ بھی وصول کر سکتے ہیں۔
اسلیے دعوتِ عام ہے یارانِ جہاں کے لیے کہ: "آئیے بازارِ فیسبک کو چلتے ہیں"۔