ذلت و رسوائی، مودی کا مقدر
بھارتی ٹی وی کے میزبان اور ری پبلک میڈیا نیٹ ورک کے ایڈیٹر اِن چیف ارنب گوسوامی کی اپنے ساتھی صحافی اور براڈکاسٹ آڈیئنس ریسرچ کونسل (بارک) کے سابق سی ای او پارتھو داس کے ساتھ واٹس ایپ چیٹ لیک ہوئی جس سے انکشاف ہوا کہ ارنب گوسوامی کو بھارت کے بہت سے خفیہ رازوں کا پہلے سے علم تھا۔ وہ بالاکوٹ پر بھارتی حملے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدامات سے پہلے سے ہی آگاہ تھا۔ پلوامہ حملے سے وہ اپنے چینل کی رینکنگ بڑھانے کی باتیں کررہا تھا۔ بھارت میں متنازعہ اینکر ارنب گوسوامی سکینڈل سامنے آنے کے بعد ہنگامہ مچ گیا ہے اور اسے چیٹ گیٹ کا نام دیا گیا ہے۔ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ارنب گوسوامی کے معاملے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ لوگ سوال اٹھارہے ہیں کہ ایک ٹی وی اینکر کو کس طرح ملکی رازوں اور حساس معاملات تک رسائی حاصل ہوگئی جسے اس نے اپنی رینکنگ بڑھانے کے لیے استعمال کیا۔ اسی طرح ششی تھرور نے کہا کہ اس معاملے کی جانچ پڑتال کرنی چاہیے کہ ملکی دفاعی رازوں کو کس طرح تجارتی مقاصد کے لیے ٹی وی چینل کو فراہم کیا گیا جو کہہ رہا ہے کہ پلوامہ میں 40 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کو ہم بہترین انداز میں کیش کرائیں گے۔
ہمارے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ انکشافات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بی جے پی نے الیکشن جیتنے کے لیے اپنے عوام اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکی اور دہشت گردی کا ڈھونگ رچا کر بالاکوٹ پر فالس فلیگ آپریشن کیا۔ 14 فروری 2019ء کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فورس پر خود کش دھماکے میں 40 اہکار ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے بعد 26 فروری کو بھارتی ایئر فورس نے پاکستان میں بالاکوٹ پر میزائل حملے کیے اور جیشِ محمد کے کیمپ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔ اگلے روز پاک فضائیہ نے بھارت کے 2 لڑاکا طیارے مار گرائے تھے۔ یہ سب اس وقت ہوا جب بھارت میں عام انتخابات ہونے والے تھے اور ان واقعات کو انتخابی مہم میں استعمال کرکے مودی دوبارہ الیکشن جیت گیا تھا۔
پلوامہ کے بعد مودی نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ ہندوستان کی تقسیم کے بعد وجود میں آنے والا ملک دہشت گردوں کی پناہ گاہ اور دہشت گردی کا دوسرا نام بن چکا ہے۔ سیکیورٹی فورسزکی یہ قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور اس کے قصوروار چاہے جتنا بھی چھپ جائیں، ان کو اس گناہ کی سزا ضرور ملے گی۔ بھارتی سرکار نے ہندوستانی فوج کو اجازت دے دی ہے پلوامہ کے قصورواروں کو کیسے، کہاں، کب، کونسی اور کس طرح کی سزا دی جائے گی؟ اس کا تعین ہمارے جوان کریں گے۔ جواباً پاکستان نے باور کرایا کہ ایسے ڈرامے خود بھارت اپنے ہاں کرتا ہے۔ اس میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں۔ ممبئی اور بھارتی پارلیمنٹ پر حملے جن کا الزام بھی پاکستان پر تھا، ثابت ہوا کہ یہ بھارتی سرکار کی اپنی کارستانی تھی۔ بھارتی پروفیسر اشوک سوائین پہلے ہی پلوامہ کو ڈرامہ قرار دے چکے ہیں۔ پروفیسر اشوک سوائین کے مطابق مودی نے پلوامہ میں وہی کیا جو اس نے 2002ء میں گجرات میں کیا۔ اشوک سوائن کے مطابق مودی نے ووٹ بٹورنے کیلئے پلوامہ ڈارمہ ہونے دیا، انتخابات میں پلوامہ حملے کا فائدہ مودی کو ہوا۔
ارنب گوسوامی اور ریٹنگ کمپنی کے سربراہ پرتھو داس گپتا کے مابین ہونے والی گفتگو کے اقتباسات کے مطابق ارنب گوسوامی نے 23 فروری 2019ء کو داس گپتا کو متنبہ کیا تھا کہ ایک اور نوٹ پر کچھ اور بڑا ہو گا۔ ارنب گوسوامی نہ صرف بالاکوٹ پر حملے بلکہ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے بھی آگاہ تھا۔ 14 فروری2019 کو پلوامہ واقعہ میں 50 کے قریب بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر مودی کے وفا دار اینکر گوسوامی نے پیغام لکھا " غیرمعمولی کامیابی ملی ہے "۔ اس چیٹ نے مودی کے متعدد اقدامات کی حقیقت سے پردہ اٹھا دیا ہے اور یہ چیٹ مودی کے کئی جرائم، کا ثبوت بن گئی۔ ثابت ہوگیا ہے کہ مودی نے بھارتی فوج کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا۔ مودی نے بھارتی فوج کو استعمال کر کے جنرل بپن راوت کو سیاسی رشوت دی۔
ریٹائرمنٹ کے بعدجنرل راوت کو سی ڈی ایس کا نیا عہدہ سیاسی رشوت کے طور پر دیا گیا۔ چیٹ میں ارنب گوسوامی نے لکھا کہ حملے سے بڑا کام ہوگا اور اسی دوران کشمیر پر بھی کچھ بڑا ہوگا جس پر ریٹنگ ایجنسی کے سربراہ نے مودی کے حوالے سے کہا کہ اس کے بعد وہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرینگے۔ اس کیساتھ ساتھ ریٹنگ ایجنسی کا سربراہ وزیر اعظم کا مشیر بننے کیلئے گوسوامی کو اپنے تعلقات استعمال کرنے کیلئے بھی کہتا رہا جبکہ ارنب گوسوامی بی اے آر سی کے سربراہ کے ساتھ مل کر اپنے چینل کی ریٹنگ جعلی طور پر بڑھانے پر کام کرتا رہا۔ ٹیلی ویژن کی ریٹنگ میں ہیرا پھیری سے متعلق تحقیقات کے دوران ممبئی پولیس نے پرتھو داس گپتا کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا اور تحقیقات کے دوران ارنب گوسوامی سے کی واٹس ایپ گفتگو سامنے آئی جسے پولیس نے جاری کیا جو 3 ہزار 400 صفحات پر مشتمل اضافی چارج شیٹ کا حصہ ہے جس سے انکشاف ہوا کہ ارنب گوسوامی بالا کوٹ پر ہونیوالے حملے کے بارے میں 3 روز پہلے ہی سے باخبر تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے بھارتی پولیس کی ارنب گوسوامی کے انکشافات کے حوالے سے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت بھارت کو ایک بدمعاش ریاست بنانے پر تلی ہوئی ہے۔ میری حکومت بھارت کے جارحانہ منصوبوں اور مودی حکومت کی فسطائیت کا پردہ فاش کرتی رہے گی۔ بین الااقوامی برادری کو چاہیے کہ اس سے پہلے کہ مودی حکومت ہمارے خطے کو جنگ میں دھکیلے وہ بھارت کو اس کے غیر ذمہ دارانہ اور جنگی عزائم سے روکے۔ بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی، بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پاکستان کے خلاف گزشتہ 15 برس سے چلائی جانے والی مہم کا راز افشا ہو چکا ہے۔ اب بھارت کے اپنے میڈیا نے ناپاک گٹھ جوڑ کا انکشاف کیا ہے جو ہمارے ایٹمی ہتھیاروں سے لیس خطے کو کشیدگی کی طرف دھکیل رہا ہے جس کا یہ متحمل نہیں ہو سکتا۔