افغانستان میں دہشت گردی ،بھارت ملوث
افسوس کہ افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات کا الزام بلا سوچے سمجھے، بغیر تحقیق پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے۔ دہشت گردی ہوتے ہی افغان حکام اور میڈیا والے چیخنا شروع کر دیتے ہیں کہ دہشت گرد پاکستان سے آئے تھے۔ کابل دارالحکومت ہے امریکی سکیورٹی فورسز کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ افغان ایجنسیاں، پولیس اور دیگر ادارے بھی موجود ہیں لیکن اسکے باوجود، عسکریت پسند جہاں چاہتے ہیں، کارروائی کر جاتے ہیں۔ اصل میں افغان حکام کی آنکھوں پر بھارت نے پاکستان دشمنی کی جو پٹی باندھ رکھی ہے اسے اتار کر غیر جانبداری سے تحقیقات کریں، تو انہیں حقیقت کا علم ہو جائے گا کہ ایسے واقعات کا ذمہ دار کون ہے۔ امریکہ اور افغانستان بھارت کی محبت میں اس بری طرح مبتلا ہیں کہ لاکھ شواہد ہوں وہ یہ ماننے کو تیار ہی نہیں کہ بھارت سے جو انکی گود میں بیٹھا ہے بڑا دہشت گرد ڈھانچہ اور کوئی نہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گروتھریس نے بھارت میں داعش کی موجودگی کو خطے کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک اور کیرالہ میں دہشتگرد گروپوں کی موجودگی خطے کے امن اور سیکیورٹی کیلئے اصل خطرہ ہے۔ داعش کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی حکام افغانستان میں ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث ہیں۔ آئی ایس آئی ایل تنظیم کے زیر سایہ کورسان تنظیم کے 22 سو ممبران افغانستان میں دھماکوں میں ملوث اور افغانستان میں دہشتگردی کے حملوں کے لئے پناہ گاہیں رکھتے ہیں۔ کورسان گروپ افغان حدود کو استعمال کرکے پورے خطے میں دہشت پھیلانا چاہتا ہے۔ تحریک طالبان پاکستان جوکہ افغانستان سے آپریٹ کرتی ہے بھی آئی ایس آئی ایل کورسان گروپ کے ساتھ دہشتگردی کی کارروائیوں کے لئے رابطے میں رہتی اور تعاون کرتی ہے۔ جبکہ ٹی ٹی پی کو بھارت فنانس کرتا ہے۔
رواں برس اپریل کے مہینے میں کابل میں ایک گوردوارہ پرخودکش بمباروں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 25 شہری ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے میں بھی خفیہ بھارتی ہاتھ کارفرما ہونے کے ثبوت ملے تھے اور سکھ گوردوارہ پر حملے میں طالبان، کشمیریوں اورپاکستان کو ملوث کرنیکی بھارتی سازش بھی بے نقاب ہوگئی تھی۔ کابل میں سکھ گوردوارہ پر حملے میں کشمیری مسلمانوں کو ملوث کرنے کی بھونڈی الزام تراشی ایک سازش کے تحت کی جارہی تھی جبکہ ایک حملہ آور کے نام اور قومیت کی شناخت ہونے کے بعد بھارتی را کی یہ سازشی تھیوری پوری طرح بے نقاب اور ناکام ہو گئی۔ اس طرح کابل میں سکھ گوردوارہ پر حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کا خودساختہ ڈرامہ بھی بری طرح فلاپ ہوگیا۔
بھارت افغانستان میں امن نہیں چاہتا اس لئے وہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔ افغان امن عمل کو سبوتاژ کرنے کیلئے بھارتی خفیہ ایجنسی را نے اپنے زر خرید دہشت گردوں کے ذریعے بم دھماکہ کروا رہا ہے۔ بھارتی خفیہ ادارے ایسے دھماکے کروا کر خطے کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ افغانستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کامضبوط نیٹ ورک موجود ہے اور بھارتی را افغان ایجنسیوں کیساتھ ملکر افغانستان میں دہشت گردی کی تربیت کے درجنوں ٹریننگ سنٹرز بھی چلاتی رہی ہے جہاں پرجنونی دہشت گردوں کو دہشت گردی کی باقاعدہ تربیت دیکر پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے بھیجا جاتا رہا ہے۔ پاکستان نے بھارت کے افغانستان میں موجود دہشت گردی نیٹ ورک کو نہ صرف بے نقاب کیا تھا بلکہ اس بارے میں پاکستان نے ناقابل تردید ٹھوس شواہد امریکہ اورعالمی اداروں کو فراہم کیے تھے۔
اس سے قبل بھی اقوام متحدہ نے بھارت کو دہشت گردی کا مرکز قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی افغانستان سے ہوتی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان، کالعدم جماعت الاحرار بھی پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں۔ افغانستان میں داعش کی موجودگی خطے کیلئے خطرہ ہے۔ بھارت میں موجود دہشت گرد عناصر پڑوسی ممالک کیلئے خطرہ ہیں۔ فغانستان، پاکستان میں دہشتگردی کا ذریعہ ہے جبکہ بھارت دہشتگردی کا مرکز ہے اور وہ گاہے بگاہے افغانستان میں بھی دہشت گردی کا مرتکب ہوتا رہتا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے بھی اقوام متحدہ میں اپنی تقاریر میں بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشتگردی کرانے اور بھارت کو خطے میں دہشتگردی کا اصل منبع قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 سے 80 لاکھ کشمیریوں کو قید کر رکھا ہے لیکن کشمیری کبھی بھی بھارتی غلامی قبول نہیں کریں گے۔ بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر منظور شدہ ایک متنازع علاقہ ہے اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے رواں سال ہونے والے کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے 3 اجلاس اسی بات کی گواہی دیتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر ایک تصفیہ طلب مسئلہ ہے۔ بھارت میں ہندوتوا آئیڈیالوجی کے تحت مسلمانوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ بھارتی حکمران پارٹی بی جے پی بھارتی تشدد پسند تنظیم آر ایس ایس کا ونگ ہے۔ آر ایس ایس ملیشیا 60 ہزار شدت پسند ہندوؤں پر مشتمل شدت پسند تنظیم ہے۔ آر ایس ایس بھارت میں اقلیتوں کے قتل عام کی ذمہ دار ہے۔ سوامی ایس مانند نے سمجھوتہ ایکسپریس پر حملے کیے لیکن مودی نے اسے رہا کر دیا۔ سمجھوتہ ایکسپریس کے متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔ کلبھوشن یادیو بھارتی خفیہ ایجنسی راء کا ایجنٹ پاکستان میں متعدد دہشتگردی کی کارروائیاں کرنے کااعتراف کر چکا ہے۔ کلبھوشن یادیو پاکستان میں بھارتی سپانسر ڈ دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے۔ بھارتی دہشتگرد پاکستان اور خطے کا امن تباہ کرنے کے درپے ہیں۔