Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zaigham Qadeer
  4. Browsing History

Browsing History

براؤزنگ ہسٹری

خاموش براؤزنگ ہسٹری بھری براؤزنگ ہسٹری سے زیادہ بولتی ہے۔ اس جملے کے پیچھے ایک سبق چھپا ہے جو کہ ہر پیرنٹ کو آنا چاہیے۔ اگر آپ کا بچہ اپنے براؤزر کو لاک کر کے رکھتا ہے یا پھر اس کے براؤزر کی براؤزنگ ہسٹری ہر دوسرے دن کلئیر ہوتی ہے تو اس کا سادہ مطلب یہ ہے کہ آپ کا بچہ بگڑ چکا ہے اور وہ براؤزر پہ وہ کچھ سرچ کر رہا ہے جو کہ آپ کو دکھانا نہیں پسند کرتا۔ اسی طرح آپ کا بچہ کسی مخصوص شخص کیساتھ بات چیت کرتا ہے مگر وہ اس چیٹ کو بات مکمل ہونے کے بعد مکمل کلئیر کر دیتا ہے تو سمجھ جائیں کہ وہ اس شخص کیساتھ وہ باتیں کر رہا ہے جو وہ آپ کو پڑھوانا نہیں پسند کرتا۔

پہلی بات کے پیچھے ایک بری لت چھپی ہے۔ اگر آپ نے اپنے بچے کو ان لمیٹڈ موبائل دیا ہے مطلب وہ چوبیس گھنٹے فون چلاتا ہے تو اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ وہ فحش ویب سائٹس ضرور وزٹ کرے گا۔ آج ایک پندرہ سال کا بچہ مفت میں دس منٹ کے اندر اتنی ننگی عورتوں کی تصاویر آسانی سے دیکھ سکتا ہے جتنی ماضی کا امیر ترین شخص اپنی پوری دولت خرچ کر بھی نہیں دیکھ سکتا تھا۔ " اور یہ ایک خوشی کی بات نہیں بلکہ ایک المیہ ہے جو نئی نسل کو ذہنی طور پر بیمار کر چکا ہے۔

اس لئے اگر آپ کا کوئی بچہ ہے اور اس کی عمر 16 سال سے کم ہے تو اس پر چیک اینڈ بیلنس رکھیں کیونکہ اس بات کے قوی امکان ہیں کہ اگر اس کے براؤزر کو لاک لگا ہے یا ہسٹری بالکل کلئیر ہوتی ہے تو وہ روز پورن دیکھ کر سوتا ہے۔ اور یہ لت اس کو ایک ذہنی طور پر پسماندہ اور کمزور شخص بنا دے گی جس کے مستقبل میں ہونے والے نقصانات الگ سے ہیں۔ وہیں پر اگر آپ کے بچے، عموماََ یہ بات بچیوں میں زیادہ ہوتی ہے، کے واٹس ایپ چیٹ بالکل زیرو میسج رکھتے ہیں مگر وہ سب سے زیادہ میسج کرنے والے شخص کی لسٹ میں آ رہے ہیں تو اپنے کان کھڑے کر لیں۔

عموماََ 15 سے 16 سال کی بچیاں ذہنی طور پر نہایت امیچور ہوتی ہیں اور یہ کسی بھی شخص کی واجبی سی وجاہت کو بھی مردانہ وجاہت سمجھ کر اس سے متاثر ہو جاتی ہیں اور پھر ان سے بات چیت شروع کر دیتی ہیں۔ اس چیز کا آغاز کلاس ٹیچر سے شروع ہوتا ہے یا پھر کسی بڑے کزن یا انکل سے، اور پھر بات ان باتوں کو کرنے تک چلی جاتی ہے جن کی ہسٹری کلئیر رکھنا ضروری ہو جاتی ہے۔ سو اپنے کم عمر بچوں خاص کر بچیوں کی اس بات پر بھی نظر رکھیں۔

یہ بہیوئر آجکل حد سے زیادہ کامن ہو چکے ہیں اور ان کی بنیاد پر ان بچوں کی اس بری لت کا پتا لگانا نہایت آسان ہے اور آپ اس شناخت کے بعد ان کو اپنی زندگی خراب کرنے سے بچا سکتے ہیں۔ اپنے 15 سے 16 سال سے کم عمر بچے اور بچیوں کو ہر وقت موبائل نہ دیں اور اگر ہو سکے تو پرسنل فون رکھنے کی اجازت بالکل مت دیں۔ پرسنل کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ دیں تاکہ وہ جو چیز بھی دیکھتے ہوں اس پر آتے جاتے آپ آسانی سے نظر مار کر دیکھ سکیں۔

پیرینٹنگ میں ہم اکثر لاڈ پیار میں بچوں کو موبائل دیکر خراب کرنے کی طرف لگا دیتے ہیں جس کا اثر وہ پوری زندگی بھگتتے ہیں۔ سو اپنے بچوں کی براؤزنگ ہسٹری اور چیٹ ہسٹری گاہے گاہے دیکھا کریں تاکہ آپ ان پر چیک اینڈ بیلنس رکھ سکیں۔

Check Also

Technology Bhagwan Hai Sahib

By Mubashir Ali Zaidi