Tuesday, 24 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zafar Iqbal Wattoo
  4. Zameen Doz Pani Nuchar Nalay

Zameen Doz Pani Nuchar Nalay

زمین دوز پانی نچڑ نالے

بلوچستان کی بہت سی پہاڑی ندیاں بارش کے موسم کے علاوہ سارا سال خُشک نظر آتی ہیں لیکن بہت سی جگہوں پر ان کے پیٹ کے اندر زیرِ زمین پانی آہستہ آہستہ آگے سِرک رہا ہوتا ہے جسے تکنیکی زبان میں"سب سرفیس فلو" کہتے ہیں۔

قلات سے شروع ہونے والی سوہندا ندی بھی ایک ایسا ہی پہاڑی پانی کا راستہ ہے۔ یہ آگے جاکر ضلع خضدار میں دریائے مُولا سے مل جاتی ہے۔ تاہم اس سے تھوڑا پہلے ہی اس پر زمین دوز پانی نچڑ نالا (infiltration gallery) بناکر اس کے بیس فلو کو پکڑ لیا گیا ہے جسے ندی کے بائیں کنارے سے زمین سے باہر نکال کر استعمال کیا جاتا ہے۔

"چُری" پانی تقسیم سٹرکچر اس زمین دوز پانی نچڑ نالے کے آخر میں بنا ہے۔ نالے سے باہر آنے والے پانی کو پہلے ایک چھوٹے سے تالاب میں پُرسکون کیا جاتا ہے اور پھر ایک پانی تقسیم سٹرکچر کے ذریعے تین مختلف قبائل کے نالوں میں ڈالا جاتا ہے جو اس سٹرکچر سے دائیں، بائیں اور سامنے کی طرف پانی لے جاتے ہیں۔

قبائل کے درمیان پانی کی یہ تقسیم صدیوں سے چلی آرہی ہے جسے اس سٹرکچر کے ذریعے مزید پختہ کر دیا گیا ہے۔ اس سٹرکچر پر 9 در لگے ہیں۔ 6 در سامنے والی زمین کے لیے، 2 در دائیں ہاتھ کی زمینوں کے لئے اور ایک در بائیں ہاتھ کی زمینوں کے لئے ہے۔ ندی کے پیٹ سے پانی چوسنے اور اسے قبائل میں تقسیم کرنے کا سارا عمل خودبخود چل جاری رہتا ہے۔ یہ فطرت کے قریب ترین انجینیئرنگ ہے۔

اِس قسم کی ندیوں کے پیٹ میں گہرائی تک کُھدائی کرکے ایک سوراخ دار پائپ رکھ دیا جاتا ہے یا پھر کنکریٹ کی سوراخ دار نالی تعمیر کردی جاتی ہے جس کے ارد گرد بھری اور موٹی ریت کی تہہ جما کر اس کے اوپر دریا کے پیٹ کی مٹی برابر کردی جاتی ہے۔

ندی کے پیٹ سے زیرِ زمین پانی سوراخ دار پائپ کے اندر نچڑ کر آتا ہے جہاں سے ندی کے دائیں یا بائیں کنارے پر ایک زمین دوز پائپ یا سُرنگ کے ذریعے سے اسے آہستہ آہستہ اوپر لاتے ہیں اور ایک خاص مقام پر یہ زمین سے باہر نکل آتا ہے جسے نالوں کھالوں کے ذریعے کھیتوں تک آب پاشی کے لئے پہنچاتے ہیں۔

Check Also

Hamzad

By Rao Manzar Hayat