Tuesday, 24 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zafar Iqbal Wattoo
  4. Khwab Se Haqeeqat Tak

Khwab Se Haqeeqat Tak

خواب سے حقیقت تک

پچھلے سال قذافی سٹیڈیم لاہور کے اطراف میں انجینیئرز کے پانی چُوس کنویں کے ایک تجربے پر پوسٹ کی تھی جو کافی وائرل ہوئی تھی۔ ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے حکومت نے قذافی سٹیڈیم کے اطراف اکٹھا ہونے والے بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے زیر زمین ٹینک پر کام شروع کردیا ہے۔

یہ لاہور شہر کا سب سے بڑا ذخیرہ کرنے والا ٹینک ہوگا جس میں 40 لاکھ گیلن بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی اور یہ اگلے ماہ مکمل ہو جائے گا۔ یہ منصوبہ بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے جسے بعد میں پارکوں اور باغبانی کی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

اس سال لاہور میں مختلف مقامات پر اس طرح کے مزید 9 پانی کے ٹینک تعمیر کیے جائیں گے۔ واسا لاہور نے لارنس روڈ، کشمیر روڈ اور شیرانوالہ گیٹ پر زیر زمین بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے 3 ٹینکوں کا کام پہلے ہی مکمل کر لیا ہے اور وہ آپریشنل ہیں اور ان میں سے ہر ٹینک 15 لاکھ گیلن تک پانی ذخیرہ کررہا ہے۔

لاہور میں اس طرح کی زیرِ زمین سٹوریجز کی تعمیر کے لیے مزید جگہوں کی نشاندہی ہو چکی ہے، جن میں تاج پورہ، راوی روڈ پر کریم پارک، ریلوے اسٹیشن، وارث روڈ، کاپر روڈ، رسول پارک اور علامہ اقبال ٹاؤن میں سبزی منڈی۔ ان تمام ٹینکس میں ہر ایک کی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 15 لاکھ گیلن ہوگی۔ منصوبے کے اختتام تک 2 کروڑ گیلن بارش کا پانی جمع کرنے کی گنجائش کے ٹینک بن چکے ہوں گے۔

ان ذخیروں کو ڈیزائن کرتے وقت اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ یہ تین مقاصد کی تکمیل کریں:

1۔ سڑکوں سے بارش کے پانی کو نکالنا اور اس طرح ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانا۔

2۔ زیر زمین پانی کو ری چارج کرنے کے لیے بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنا۔

3۔ ذخیرہ شدہ پانی کو باغبانی کے مقاصد کے لیے استعمال کرنا اور اس طرح زیر زمین پانی پر بوجھ کو کم کرنا۔

Check Also

Quaid e Azam Ki Mehbooba

By Muhammad Yousaf