Aab e Gum
آبِ گُم
کیا آپ کو پتہ ہے کہ آپ روزانہ جتنا پانی پیتے ہیں، اس سے کئی گنا زیادہ پانی کھا جاتے ہیں۔ جو کہ کسی حساب کتاب میں نہیں آتا؟
ہم روٹین میں پینے اور صفائی کے لئے اوسطاً 150 لٹر تک پانی روزانہ استعمال کرتے ہیں اور عالمی طور پر ہر انسان کا اتنے پانی پر حق تسلیم کیا گیا ہے۔ ہمیں یہ تو معلوم ہے کہ دانت صاف کرتے ہوئے، شیو کرتے ہوئے، نہاتے ہوئے یا گاڑی کو دھوتے ہوئے پانی ضائع نہیں کرنا چاہئے کیوں کہ یہ پانی ہمیں نظر بھی آتا ہے۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ ہم اس سے کئی گنا زیادہ پانی استعمال کر جاتے ہیں۔
کسی بھی پراڈکٹ کو بنانے میں اچھا خاصا پانی استعمال ہوتا ہے۔ جو عام بندے کی نگاہ سے اوجھل ہے۔ مثلاً ایک کلو بِیف پیدا کرنے کے لئے 15,400 لٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے (گائے کے لئے چارہ اگانا، گائے کے پینے کا پانی وغیرہ)۔ اسی طرح باقی کی تمام غذائی یا صنعتی مصنوعات جو ہم روزانہ استعمال کرتے، اس میں پانی کا بہت بڑا حجم لازماً خرچ ہوتا ہے۔ مثلاً
چمڑے کے جوتوں کا جوڑا بنانے میں 8,000 لٹر، کاٹن کی ایک ٹی شرٹ بنانے میں 4,100لٹر، ایک ہیمبرگر 2,400 لٹر، آلو کے چپس (لیز) کا ایک پیکٹ 185 لٹر، ایک انڈہ 135 لٹر، بریڈ کا ایک سلائس 135 لٹر، انسٹنٹ کافی کا ایک کپ 80 لٹر، ایک سیب 70 لٹر، چائے کا ایک کپ 35 لٹر، ایک مائکرو چپ بنانے میں 32 لٹر اور ایک A4 سائز کا پیپر بنانے پر 10 لٹر پانی خرچ ہو جاتا ہے۔
یوکے میں کی گئی ایک ریسرچ کے مطابق اگر ہم پانی کے اس چُھپے ہوئے استعمال کو بھی مدنظر رکھیں تو ایک بندے کے لئے 150 لٹر پانی کی بجائے 3,400 لٹر پانی روزانہ کی بنیاد پر خرچ ہو رہا ہے۔ جس میں سے 70% غذائی اشیا اور 30% صنعتی اشیا کے بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ اس حساب سے ہر بندہ سال میں 12 لاکھ لٹر پانی استعمال کر جاتا ہے۔
مصنوعات میں چُھپے ہوئے اس پانی کو مزیذ تین اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔
سبز پانی۔ یہ مٹی میں موجود وہ پانی ہے۔ جو بارش سے براہِ راست حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ مفت کا پانی ہے اور جہاں گرتا ہے وہیں استعمال ہو جاتا ہے۔
نیلا پانی۔ یہ زمینی اور زیرزمین پانی جو کہ دریاؤں اور جھیلوں کی صورت میں میسر ہوتا ہے۔ یہ زراعت اور پینے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔
سرمئی پانی۔ یہ وہ پانی ہے جو اشیا بنانے کے دوران آلودہ ہو جاتا ہے۔
مثلاً 1 کلوگرام بِیف بنانے کے لئے درکار 15,400 لٹر پانی میں سے 14,476 لٹر سبز پانی، 616 لٹر نیلا پانی اور 308 لٹر سرمئی پانی استعمال ہوتا ہے۔
لہٰذا اگلی دفعہ آپ گھر کا بچا ہوا کھانا سب بِن میں پھینکتے ہوئے، ریسٹورانٹ پر زائد کھانا آرڈر کرکے پلیٹوں میں چھوڑتے ہوئے یاپھر شادی کے کھانے کو پلیٹوں میں بھر بھر کر جھوٹا کرکے نیچے پھینکتے ہوئے ضرور اس چُھپے ہوئے پانی کے ضائع ہونے پر غور کریں۔