Khalayi Sharab Daryaft
خلائی شراب دریافت
ہماری زمین سے دس ہزار نوری سال دور ایک برج میں، ناسا سائنس دانوں نے "شراب" کے بڑے بڑے بادل "ڈھونڈ" لئے ہیں شراب جی بالکل یہ خلائی شراب ہے۔۔ یہ پہلی بار 1995 میں دریافت ہوا، لیکن اس پر مزید تحقيق اب مکمل ہوئی یہ بادل ہمارے نظام شمسی کے قطر سے ایک ہزار 1000 گنا بڑا ہے۔۔
واضح رہے کہ سورج میں 13 لاکھ "زمینیں" سماسکتی ہیں۔۔ لیکن یہ سورج سے بھی ایک ہزار گنا بڑا ہے۔ زمین پر سمندر کے تمام پانی اس "شراب" کے سامنے 0.1 فیصد بھی نہیں ہے۔ ناسا سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس خلائی سمندر میں اتنا "شراب" موجود ہے، کہ اس سے 400 ٹریلین ٹریلین پنٹ بھر سکتے ہیں۔ پنٹ Pint لیٹر سے چھوٹا ہوتا ہے۔
اٹلانٹک، بحرالکاہل، ہندوستانی، آرکٹک، اور جنوبی سمندروں کے پانی کا کل حجم 3,000,000,000,000,000,000,000 پِنٹ ہے۔ بحرالکاہل سب سے بڑا سمندر ہے جو 165,760,000 مربع کلومیٹر پر محیط ہے یعنی 82400,000 مربع کلومیٹر پر "بحر اوقیانوس" کے رقبے سے بھی دوگنا ہے، یہ سب ملکر محض 3,00,000,000000000,000,000 پنٹ Pint حجم رکھتے ہیں، جو چار سو ٹریلین پنٹ کے مقابلے میں 1 فیصد سے بھی کم ہے۔۔ یہ خلائی شراب وہاں بادل کی شکل میں موجود ہے۔۔
یقینا آپ کی سمجھ میں ریاضی حساب کتاب نہیں آئے گی۔۔ یہ اتنا زیادہ شراب ہے کہ اگر زمین پر موجود ہر فرد کو روزانہ 300000 پِنٹس پینے پڑیں، تو اس کو ختم ہونے میں ایک ارب سال تک کا "وقت" لگے گا۔۔ یہ بادل 58 quadrillion میل دور ہے۔۔ یہ شراب 32 مرکبات پر مشتمل ہے۔۔ یہ شراب پینے کے قابل نہیں ہے کیوں کہ یہ مرکبات پر مشتمل ہے۔۔ یہ خلائی بادل زیادہ تر میتھانول پر مشتمل ہے صرف یہی نہیں بلکہ اسی طرح ملکی وے کہکشاں کے مر کز کے قریب بھی میتھانول کا ایک ابر آلود "سمندر" موجود ہے۔ جس نے ایک وسیع علاقے کو گھیرا ہوا ہے۔۔ اس علاقے کی چوڑائی 288 بلین میل ہے۔۔ اس سے آپ خود اندازہ لگائیں کہ اس کی کل مقدار کتنی ہوگی؟
ناسا ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے نئے ستارے گرم ہوتے ہیں اسکی مقدار میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ یہ ایتھائل الکوحل دھول ابھرتے ہوئے ستارے کی طرف بڑھتی ہے الکحل گرم ہو کر گیس میں بدل جاتی ہے۔۔ ناسا سائنسدانوں کے لیے الکحل کے یہ بادل ہمیں سب سے بڑے ستاروں کی تشکیل کے بارے میں بتاتے ہیں۔ یعنی اس طرف ایک اشارہ ہوسکتا ہے الکوحل ایک نامیاتی مرکب ہے۔ چونکہ ہم جانتے ہیں کہ یہ زندگی کی تعمیر میں بنیادی بلاکس کی حیثیت رکھتے ہیں۔۔ اس وجہ سے نیشنل ریڈیو آسٹرونومی آبزر ویٹری کے مطابق الکوحل یعنی شراب کے یہ بادل ہمیں بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کرسکتے ہیں، کہ کائنات میں کس جگہ زندگی پیدا ہو سکتی ہے۔۔ یعنی زندگی کائنات میں کہاں کہاں ممکن ہے؟ اس وجہ سے تو علامہ محمد اقبال کہتے ہیں کہ
یہ کائنات ابھی ناتمام ہے شاید
کہ آ رہی ہے دمادم صدائے کن فیکوں۔۔!