Kainat Ka Garm Tareen Muqam
کائنات کا گرم ترین مقام
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ کائنات "یونیورس" کا گرم ترین مقام کہاں واقع ہے؟ اور اس مقام کا درجہ حرارت کیا ہے یا کیا تھا؟ پہلے جب ہم سنتے تھے کہ جہنم کا ایندھن پتھر اور انسان ہوں گے، تو حیرانگی ہوتی تھی کہ آگ جلانے کے لیے لکڑی چاہیے ہوتی ہے، لیکن جہنم میں پتھر ہوں گے لیکن پتھر جلتے کیسے ہیں یعنی پتھر آگ کیسے پکڑتے ہیں؟ لیکن جب سے کائنات کا مطالعہ شروع کیا ہے یہ سوال اس قدر واضح ہوگیا کہ میں بتا نہیں سکتا۔ "کائنات" کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے، کہ پتھر کی آگ لکڑیوں کی آگ سے ہزاروں گنا سخت اور تیز ہوتی ہے اگر آپ بھی میری طرح پہلے اس چیز کو نہیں مانتے تھے۔ تو یہ تحریر آپ کے لیے ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ زیرو ڈگری سیلسیس پر پانی برف بن جاتا ہے یہ پانی کا فریز "ٹمپریچر" ہے یعنی ضروری نہیں ہے کہ ہر ایک چیز اس درجہ حرارت پر فریز ہوگی، لیکن جس چیز میں پانی کا مالیکیولز موجود ہو، اس کو اگر ہم زیرو درجہِ حرارت پر رکھیں، تو وہ برف میں تبدیل ہوگا، آپ اس وقت جس کمرے میں ہیں اس کا اوسط درجہ حرارت 25 ڈگری سیلسیس ہے۔ ہمارے جسم کا نارمل درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس ہوتا ہے۔ اگر یہ درجہِ حرارت اوپر یا نیچے ہوجائے تو فوراً آپ کو مسئلہ ہوجاتا ہے، کیونکہ ہمارے جسم کا پورا سسٹم اس درجہِ حرارت پر ہی صحیح کام کرتا ہے۔
گوگل کے ایک رپورٹ کے مطابق زمین کی سطح کا اب تک کا "ریکارڈ" کیاگیا سب سے زیادہ درجہ حرارت 56.7 ڈگری سیلسیس ہے جبکہ 100 ڈگری سیلسیس پر پانی ابلنا شروع کر دیتا ہے یہ باتیں شاید آپ پہلے سے ہی جانتے ہوں۔ لیکن اس کے بعد جو میں بتانے والا ہوں وہ آپ کے لیے شاید بالکل نئی بات ہو۔ اب ہم زمین سے باہر نکلیں گے، اور سورج کے قریب ترین سیارے کا دورہ کریں گے۔
چونکہ ناسا کا اسپیس شپ پہلے سے وہاں جاچکا ہے اور اس نے معلوم کیا ہے کہ مرکری کا درجہ حرارت تقریباً 427 ڈگری سیلسیس ہے۔ جب کہ وینس سیارے کا 462 ڈگری سیلسیس ہے۔ سائنس کا ماننا ہے کہ وینس ہمارے سولر سسٹم کا سب سے گرم ترین سیارہ ہے۔ جب کہ لاوا کا درجہِ حرارت 1200 ڈگری سیلسیس تک نوٹ کیا گیا ہے۔ اس سے زیادہ درجہ حرارت پر لوہا پگھلنے لگتا ہے، یعنی عام طور پر لوہا 1538 ڈگری سیلسیس پر پگھل جاتا ہے۔ اس سے آگے درجہ حرارت پر لوہا بھی بھاپ بن جاتا ہے۔
ہمارے سورج کی سطح کا "درجہ حرارت" تقریباً 5500 ڈگری سیلسیس ہے، جبکہ اسکے "Core" کا درجہِ حرارت 15 کروڑ تک بتایا گیا ہے۔ کائنات میں اس سے آگے "درجہِ حرارت" آپ کو حیران کردے گی کیونکہ اس سے آگے درجہِ حرارت سوپر نووا کا ہوتا ہے۔ یعنی جب ایک ستارہ اپنی عمر مکمل کر دیتا ہے، تو ایک زوردار دھماکے سے پھٹ جاتا ہے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جب کسی ستارے میں"سوپر نووا" دھماکہ ہوتا ہے، تو تب اس کا درجہ حرارت 55 کروڑ ڈگری سیلسیس تک ہوتا ہے۔ 55 کروڑ ڈگری سیلسیس کوئی مذاق نہیں ہے ہم لوگ پچاس ڈگری سیلسیس گرمی برداشت نہیں کرسکتے اور یہ 55 کروڑ ڈگری سیلسیس ہے۔
بات یہاں ختم نہیں ہوئی بلکہ اس کے بعد جو سب سے زیادہ درجہ حرارت ہوتا ہے وہ نیوٹران سٹار کا ہوتا ہے اس پر کافی پوسٹ کرچکا ہوں کہ نیوٹران سٹار کیا ہوتا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایک نیوٹران سٹار کا درجہِ حرارت تقریباً 12 ارب ڈگری سیلسیس تک ہوتا ہے، لیکن یہ بھی کائنات کا کا گرم ترین مقام نہیں ہے، بلکہ اس سے آگے اگر ہم جائیں تو ہم وہاں پہنچ جاتے ہیں، جہاں سے اس کائنات کا آغاز ہوا تھا۔ سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ کائنات کا آغاز بگ بینگ سے ہوا ہے۔ یعنی یہ ساری کائنات ایک نقطے میں سموئی ہوئی تھی۔ اس وقت اس نقطے کا سائز کیا تھا؟ جس سے اتنی بڑی کائنات وجود میں آئی۔ یہ ہم نہیں جانتے، لیکن مختلف کیلکولیشن سے ہم یہ "معلوم" کرسکتے ہیں کہ اس وقت اس نقطے کا درجہِ حرارت کیا تھا۔
دل تھام کر رکھیں، کیونکہ میں اس نقطے کا درجہِ حرارت بتانے والا ہوں جس سے اس خوب صورت کائنات کا آغاز ہوا۔ ناسا سائنسدانوں کا کہنا ہے، کہ بگ بینگ کے وقت اس نقطے کا درجہ حرارت 142 نونیلین ڈگری سیلسیس تھا۔ اب یہ کیا ہے؟ 1420000000000000000000000000000000 کو 142 نونیلین کہتے ہیں۔ سائنس دان اس درجہ حرارت کو Absolute Hot کہتے ہیں۔ یعنی کے اس سے زیادہ ٹمپریچر کائنات میں نہیں ہے اور اگر اس سے زیادہ درجہ حرارت پایا گیا تو وہ ہمارے سائنس کے تمام قوانین کو ختم کردے گا یہ درجہِ حرارت کا آخری حد ہے۔ سائنس کے مطابق کائنات میں اس سے زیادہ درجہ حرارت کا وجود نہیں ہے"۔