Jannat Nazeer Duniya
جنت نظیر دنیا
اس وقت زمین سے تقریبا پندرہ لاکھ کلو میٹر دور سرد خلا میں ایک لیگرینج پوائنٹس پر ناسا کی ٹیلیسکوپ موجود ہے۔ یہ جگہ انتہائی سرد ہے، کیونکہ سورج کی روشنی ابزرب کرنے کے لیے "جیمز ویب ٹیلی سکوپ" کے "علاؤہ" کوئی اور ٹھوس جسم موجود نہیں ہے۔۔ یہ L2 پوائنٹ چاند سے تقریبا چار گنا دور ہے۔ وہاں یہ بالکل تنِ تنہا ہے۔۔ اس کے آس پاس کوئی چیز موجود نہیں ہے۔۔ یہ دنیا کا اب تک کا سب سے طاقتور ٹیلی سکوپ ہے۔۔ یہ ہبل ٹیلی سکوپ سے سو گنا طاقتور ہے اس کو تیس سال مسلسل محنت کے بعد بنایا ہے۔
اس نے انسان کے دماغ کا نقشہ ہی بدل دیا۔ انسان کو سوچنے پر مجبور کردیا۔۔ انسان میں جو تھوڑی بہت ہوا تھی، اس ظالم نے وہ بھی نکال دی۔ یہ ٹیلی سکوپ سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے بنائی ہے۔۔ یہ 13 بلین کلو میٹر دور دیکھ سکتی ہے۔ رات کے وقت آسمان پر آپ جو ستارے دیکھتے ہیں۔ انکے اس پار ہم نہیں دیکھ سکتے، لیکن یہ اس سے کہیں دور دیکھ سکتی ہے۔۔ یہ ٹیلی سکوپ ہمیں ہر وقت آپ ڈیٹ رکھتی ہے۔۔ پچھلے ہفتے جیمز ویب ٹیلی سکوپ نے ناسا سائنسدانوں کو کافی حیران کیا۔۔ یقینا آپ لوگ بھی جان کر حیران ہو جائیں گے۔
اس بات میں ذرہ "برابر" بھی شک نہیں ہے کہ زمین پر جتنی ریت کے ذرے ہیں، اس سے زیادہ کائنات میں ستارے موجود ہیں۔ جیمز ویب ٹیلی سکوپ 24 گھنٹے ایکٹو رہتی ہے کوئی بھی لمحہ ضائع نہیں کرتی۔۔ جس طرح ماں کی اپنے بچے پر نظر ہوتی ہے، بالکل اسی طرح جیمز ویب ٹیلیسکوپ کی بھی ہر ایک ستارے، سیارے۔ بلیک ہولز، نیبولا، کہکشاں، کلسٹر اور سپر کلسٹرز پر نظر ہے۔ پچھلے ہفتے جیمز ویب ٹیلیسکوپ نے ہمیں exoplanet K2-18b" سیارے کی معلومات پہنچائِیں جو ہمارے لیے کسی تحفے سے کم نہیں تھِیں۔ یہ سیارہ بالکل ہماری زمین کی طرح ہے۔۔ اس سیارے کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور میتھین موجود ہے۔
ناسا اور ایسا "سائنس دانوں" کا خیال ہے، کہ یہ سیارہ کسی ممکنہ زندگی کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔۔ کیونکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور میتھین اس بات کا ثبوت ہیں۔۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ "K2-18b" ایک انتہائی دلکش اور حسین دنیا ہے، جو زمین کے سائز سے 2.6 گنا زیادہ ہے، یعنی یہ سیارہ سائز میں زمین سے بڑا ہے۔۔ اس دنیا کی سب سے حیران کن اور دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ وسیع سمندروں میں لپٹی ہوئی ہے یہ حسین اور رنگین دنیا ہم سے 120 نوری سال کے "فاصلے" پر اپنے ستارے کے قابل رہائش زون میں واقع ہے۔۔ یہ فاصلہ ہم اس جسم کے ساتھ کبھی بھی طے نہیں کرسکتے، کیونکہ اس تک پہنچنے کے لیے فوٹانز کی رفتار پکڑنی ہوگی، اور وہ ہم کم از کم اس جسم کے ساتھ نہیں پکڑ سکتے"۔۔