Tuesday, 21 May 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sana Shabir
  4. Berozgaari

Berozgaari

بے روزگاری‎‎

بے روزگاری کا صحت پر برا اثر پڑتا ہے۔ یہ اثر اب بھی ظاہر ہوتا ہے۔ جب سماجی طبقے، غربت، عمر اور پہلے سے موجود بیماری کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے۔ بے روزگار مردوں اور ان کے خاندانوں نے خاص طور پر خودکشی اور پھیپھڑوں کے کینسر سے اموات کے تجربے میں اضافہ کیا ہے۔ بے روزگار مردوں کی نفسیاتی تندرستی میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ جس میں پیرا سوسائڈ، ڈپریشن اور اضطراب کے زیادہ واقعات ہوتے ہیں۔

بے روزگار مردوں کے جنرل پریکٹیشنر اور ہسپتال کی خدمات استعمال کرنے اور تجویز کردہ ادویات حاصل کرنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ بے روزگاری کے آغاز کے بعد سگریٹ نوشی اور شراب نوشی میں اکثر اضافہ ہوتا ہے۔ جبری بے روزگاری سے خواتین کم متاثر ہوتی ہیں، لیکن خاندانوں کو جسمانی بیماری، نفسیاتی دباؤ اور خاندانی ٹوٹ پھوٹ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ مالی تحفظ کو برقرار رکھنا، صحت کی فعال دیکھ بھال فراہم کرنا اور دوبارہ ملازمت کے لیے دوبارہ تربیت دینا۔

یہ سب صحت پر بے روزگاری کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں۔ اس وقت پاکستان کی حالت کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ بہت سے لوگ بے روزگار ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ لوگ بہت زیادہ قابل ہیں اور ان میں سے چند ایک اچھی تعلیم رکھتے ہیں اور کسی خاص ملازمت کے تمام تقاضے پورے کرتے ہیں، لیکن صرف بے روزگاری کی وجہ سے حاصل نہیں کر سکے۔ پاکستان میں بے روزگاری کی شرح میں 6۔ 5 فیصد اضافہ ہوا۔

اور ہم کہہ سکتے ہیں کہ ملک میں ہر 10 میں سے ایک فرد بے روزگاری کا سامنا کر رہا ہے۔ شہری علاقوں سے بے روزگاری کی شرح کے اعدادوشمار لیے گئے تو یہ 2 فیصد بڑھ کر 10۔ 1 فیصد اور دیہی علاقوں میں 4۔ 3 فیصد سے بڑھ کر 5 فیصد تک پہنچ گئی۔ سال 2020 میں جب پاکستان میں بے روزگاری کی شرح تقریباً 4۔ 45 فیصد تھی، پچھلے سال کے 4۔ 65 فیصد سے معمولی کمی آئی۔

ٹریڈنگ اکنامکس گلوبل میکرو ماڈل اور تجزیہ کاروں کی توقعات کے مطابق 2021 کے آخر تک بے روزگاری کی شرح 5۔ 0 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق معیشت کی پیش گوئی کی گئی ترقی نے غیر رسمی شعبے کو تقریباً ختم کر دیا ہے۔ جس میں ہر چار میں سے تین پچھلے سال اپریل اور جولائی کے درمیان لوگوں نے اپنی روزی روٹی کھو دی تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق۔

"لوگوں کی فلاح و بہبود پر COVID-19 کے سماجی اقتصادی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی سروے" کے مطابق، 2020 کی اپریل، جون سے مہی میں پاکستان کی لیبر مارکیٹ میں 13 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جس سے 20۔ 7 ملین افراد بے روزگار ہو گئے اور کہ وہ کارکن، جو اس سے زیادہ تر متاثر ہوئے وہ کم ہنر مند نوجوان کارکن تھے۔

Check Also

Tarbooz Ki Kahani Meri Zubani

By Mubashir Saleem