Friday, 19 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Sajid Ali Shmmas/
  4. Zindagi Mein Aage Barhna Seekhain

Zindagi Mein Aage Barhna Seekhain

زندگی میں آگے بڑھنا سیکھیں

پُر مسرت اور کامیاب زندگی گزارنے کیلئے یہ لازم ہے کہ انسان صحت مند، محنتی، فہم و فراست اور معقولیت کا حامل ہو اور یہ خواص ایسے نہیں جو کوئی اپنے اندر پیدا نہ کر سکے۔ ہمیں اپنے رویوں اور سوچ میں اپنی ذات ہی پر انحصار کرنا چاہیے۔ اپنی شخصیت کے نقائص دور کرنے کیلئے سب سے پہلے اپنا جائزہ لیں اور خود سے یہ سوالات پوچھنے کی زحمت اٹھائیں کہ۔

کیامیرا دماغ کاملاً میرا اپنا ہے؟ کیا میں اپنی خواہشات پر قابو پانے کی قدرت پیدا کر سکتا ہوں؟ میرے اندر اصلاح احوال کی تحریک داخلی طور پر پیدا ہوتی ہے یا خارجی اثرات کے تحت؟ کیا میں اپنے اعمال و افعال کیلئے کسی دوسرے کی تائید و توثیق کا محتاج ہوں؟ کیا میں زندگی میں حصولِ انصاف کی آرزو سے بے نیاز ہوں؟

کیا میں سماج میں اپنی موجودہ حیثیت قبول کر کے ہر قسم کے شکوے شکایات سے دامن کش ہو سکتا ہوں؟ کیا میں شخصیت پرستی سے آزاد ہوں؟ کیا میں باعمل انسان ہوں یا محض زندگی کا ناقد؟ کیا میں اپنی شخصیت کا تجزیہ کرتے وقت قطعی انداز کے فیصلے خود پر صادر کرنے سے پہلو بچا سکتا ہوں؟

کیا میں اپنے آپ سے ہمیشہ محبت کرنے کی اہلیت پیدا کر سکتا ہوں؟ کیا اپنا راستہ خود بنانے کا اہل ہوں؟ کیا دوسروں پر انحصار کرنے والے تمام رویوں اور رابطوں سے ناطہ توڑا جا سکتا ہے؟ کیا مجھ میں ناکامی کا مؤثر طور پر مقابلہ کرنے کی سکت ہے؟ کیا میں بے ساختہ انداز میں خوش ہو سکتا ہوں؟

اگر ان تمام سوالوں کے جوابات ہاں میں ہیں تو آپ ایک مضبوط انسان بننے کی اہلیت رکھتے ہیں اگر آپ کے جوابات نہ میں ہیں تو اس کو ہاں میں تبدیل کرنے کیلئے جو انداز زندگی آپ کو اپنانا پڑے گا وہ بھی میں آپ کو بتا دیتا ہوں۔ ان چند ایک عادات کو اپنی زندگی میں اپنانے سے آپ بالکل تمام مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کے قابل بن جائیں گے۔ سب سے پہلے تو۔

1) اپنا چارج خود سنبھالیے

انسانی زندگی انتہائی مختصر ہے۔ آپ خود سے پوچھیئے کیا مجھے اپنی دلی خواہشات کے مطابق عمل کرنا چاہیے یا زندگی اس طرح گزارنی چاہیے جیسی لوگ مجھ سے توقع رکھتے ہیں؟ آپ کے جوابات ان چند لفظوں میں سمیٹے جا سکتے ہیں۔ "زندہ رہو! اپنے آپ کو مسخ نہ ہونے دو، لطف اٹھاؤ، محبت کرو"۔

2) احساسات کا انتخاب

اپنے احساسات پر درست کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ منطقی استدلال سے ذہن کو پختہ کیا جائے۔ اس کی شکل کچھ یوں بنتی ہے، میں اپنے خیالات پر کنٹرول کر سکتا ہوں، میرے احساسات میرے خیالات کے وسیلے سے پیدا ہوئے ہیں، اس لیے خیالات کو کنٹرول کر کے میں اپنے احساسات بھی کنٹرول کر سکتا ہوں۔ اپنے آپ کا چارج لینے کے بعد اگر کبھی آپ کے ذہن میں یہ بات آئے کہ میرے احساسات فلاں بات سے مجروح ہوئے ہیں تو فوراً اس غلط بات کو ذہن سے جھٹک دیجیے کچھ عرصے بعد آپ کے سوچنے کا انداز بدل جائے گا۔

3) صحت مند زندگی کا انتخاب

ذہنی طور پر صحت مند زندگی کا شوق پیدا کر کے ہی انسان بعض جسمانی عوارض اور نقائص سے اپنی شخصیت کو محفوظ کر سکتا ہے۔

4) غیر فعال ہونے سے اجتناب

اگر مسرتوں کے حصول کی قوت چاہتے ہیں تو خود کو غیر فعال ہونے سے بچائیے۔ غیر فعالیت یا مستعد نہ ہونے کی حالت زندگی میں منفی جذبات کی مظہر ہوتی ہے۔ یہ کیفیت کامل بے عملی سے لے کر معمولی حیص بیص اور قوت فیصلہ کے فقدان تک محیط ہوتی ہے۔

5) موجودہ لمحے کی اہمیت

غیر مستعدی اور بے حرکتی سے بچنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ موجودہ لمحے میں زندہ رہنا سیکھیئے۔ زمانے کا تقاضا بھی یہی ہے کہ موجودہ وقت کو اہمیت دی جائے۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم موجودہ وقت کو اہمیت نہیں دیتے اور سہانے مستقبل کے خواب دیکھتے ہیں جہاں سے ہمیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔

6) خود کو قبول کرنے کی صلاحیت

آپ کی نگاہ میں اپنے بہت سے خاکے ہوں گے، اگر پوچھا جائے کیا آپ خود کو ناپسند کرتے ہیں؟ تو ہو سکتا ہے اس وقت آپ کی شخصیت کے سارے منفی گوشے آپ کے ذہن پر چھائے ہوئے ہوں اور آپ جواب نہیں میں دیں۔ اب اس نہیں کا تجزیہ کیجیئے تو یہ آپ کی ذات کے مخصوص منفی پہلو علیحدہ علیحدہ کر کے رکھ دے گی جس سے اصلاح احوال کا کام آسان ہو جائے گا۔ اپنی قدر و قیمت کا اندازہ آپ کو خود لگانا چاہیے اور اس کیلئے کسی کے سامنے کوئی وضاحت درکار نہیں۔

7) دوسروں سے تائید حاصل کرنے کی علت

ہم سب کی یہ کمزوری ہے کہ اپنی تعریف و ستائش سے خوش ہوتے ہیں۔ یہ روش ہمیں اس بات کا خوگر بنا دیتی ہے کہ اپنے ہر فعل کی دوسروں سے تائید حاصل کریں۔ یہ عادت اپنا کر انسان اپنے وجود کا ایک حصہ غیروں کے حوالے کر دیتا ہے۔ اگر لوگ اس کے کسی اقدام کی تعریف نہ کریں تو زندگی کی دوڑ میں اس کی سرگرمی ختم ہو جاتی ہے۔ اس عادت کا ایک مضر پہلو یہ بھی ہے کہ انسان اپنی رائے کو دوسرے کی رائے کے مقابلے میں کمتر سمجھنے لگتا ہے، اس عادت سے چھٹکارا حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔

8) لیبلوں کی چھاپ تلے

لوگ ماضی سے جو کب کا گزر چکا، بری طرح چمٹے رہتے ہیں اور اپنی شخصیت پر طرح طرح کے لیبل لگائے پھرتے ہیں۔ حد یہ کہ بسا اوقات وہ اپنی خامیوں اور نقائص کو بھی طرہ امتیاز بنا لیتے ہیں۔ ہمیں اس رویے سے جلد از جلد نجات حاصل کرنی چاہیے۔

9) التوائے کار کی علت

کام التوا میں ڈالنے کی عادت خاصے مضر اثرات کی حامل ہوتی ہے۔ التوا کی بیماری سے بچنے کیلئے چند ایک باتیں ہیں۔ کسی منصوبے پر سوچ و بچار کی بجائے فوراً سوچیے اور اس پر پانچ منٹ کے اندر عمل شروع کر دیجیئے۔ التوا میں ڈالا ہوا کام فوری طور پر شروع کر دیجیئے۔ اپنے دماغ کو تخلیقی انداز میں استعمال کیجیئے۔

10) سوشل میڈیا کے بے تحاشہ استعمال سے گریز

سوشل میڈیا کا بے تحاشہ استعمال انسان کو ذہنی طور پر مفلوج کر دیتا ہے۔ یہ جان لیجیئے کہ جو کچھ مواد سوشل میڈیا پر موجود ہوتا ہے وہ سب جھوٹ ہے، جو آپ اپنی آنکھوں سے دیکھیں وہی سچ ہے، اس کا بے دریغ استعمال ذہنی ہیجان میں مبتلا کر دیتا ہے لہٰذا جتنا ممکن ہو سکے اپنا زیادہ تر ٹائم اپنی فیملی کے ساتھ گزارنا چاہیے نا کہ ایک کونے میں بیٹھ کر ڈپریشن کا شکار ہونا چاہیے۔

Check Also

Doctors Day

By Naveed Khalid Tarar