Tuesday, 24 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Noor Hussain Afzal
  4. Khana Khane Ke Ahkam

Khana Khane Ke Ahkam

کھانا کھانے کے احکام

(1) بھائی بہن کا ایک ساتھ کھانا کھانے کا حکم:

سوال: کیا بہن اپنے بھائی کے ساتھ ایک ہی جگہ پر بیٹھ کر یہ ایک ہی برتن میں کھانا کھا سکتے ہیں یہ نہیں؟

جواب: بہن بھائی آپس میں محرم ہیں، اور ایک ہی دسترخوان پر ایک ساتھ کھانا کھانا صلہ رحمی کا ذریعہ ہونے کے علاوہ باعثِ برکت عمل ہے۔

حدیث شریف میں ہے:

ترجمہ: سالم بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے ابو (عبداللہ بن عمرؓ) کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ حضورِ اکرم ﷺ نے فرمایا: ایک ساتھ بیٹھ کر کھاو، الگ الگ ہوکر نہ کھاؤ، کیوں برکت ایک ساتھ کھانے میں ہے۔

(سنن ابن ماجہ، کتاب الاطعمۃ، باب الاجتماع على الطعام، رقم الحدیث: 3287 ج: 2 ص: 1093 ط: دارالفکر)

ایک دوسری حدیث شریف میں ارشاد ہے:

ترجمہ: حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تین صفات ایسی ہیں کہ وہ جس شخص میں بھی ہوں اللہ تعالی اس سے آسان حساب لے گا اور اسے اپنی رحمت سے جنت میں داخل فرمائے گا۔ صحابہ کرامؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کن(صفات والوں) کو؟ آپ ﷺ نے فرمایا: جو تجھے محروم کرے تو اسے عطا کر، جو تُجھ پر ظلم کرے تو اسے معاف کر، اور جو تجھ سے (رشتہ داری اور تعلق) توڑے تو اس سے جوڑ۔ صحابیؓ نے عرض کی: یا رسول اللہ! اگر میں یہ کام کر لوں تو مجھے کیا ملے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تجھ سے حساب آسان لیا جائے گا اور تجھے اللہ تعالی اپنی رحمت سے جنت میں داخل فرما دے گا۔

(المستدرک علی الصحیحین للحاکم، تفسیرسورۃ البروج، ج: 2 صفحہ: 563 رقم الحدیث: 3912 ط: دار الكتب العلمية)

ترجمہ: حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: جو شخص چاہتاہے کہ اس کے رزق میں وسعت وفراخی اور اس کی اجل میں تاخیر کی جائے (یعنی اس کی عمر دراز ہو) تو اس کو چاہیے کہ وہ رشتہ داروں کے ساتھ حسنِ سلوک اور احسان کرے۔

(مشكاة المصابیح، كتاب الآداب، باب البر والصلة، ج: 2 ص: 433 ط: رحمانيه)

(2) سوال: (اول) ٹیک لگا کر کوئی بھی چیز کھانےیا پینے کا کیا حکم ہے؟

(دوم) کیا ٹیک لگا کر کھانے سے گناہ ہوگا؟

جواب: (اول) صورتِ مسئولہ میں بغیر عذر کے ٹيک لگا كر اور سہارا لے کر کھانا پیناخلافِ سنت اور ناپسندیدہ ہے، کھانے پر بیٹھنے کی بہتر ہیئت وہ ہے، جس سے زیادہ کھانے کی نوبت نہ آتی ہو اور جلدی سیری محسوس ہوتی ہو، اسی وجہ سے دو طریقوں کو بہتر قرار دیا گیا ہے: ‏

‏(الف)‏ دایاں گھٹنا کھڑا کرکے بایاں پاؤں بچھاکر بیٹھنا۔

‏(ب)‏دو زانو یعنی التحیات کی شکل میں بیٹھنا، البتہ چار زانو بیٹھ کر (یعنی چوکڑی مارکر) کھانا بھی جائز ہے، گناہ نہیں ہے، لیکن یہ سنت طریقہ نہیں ہے اور تواضع کے بھی زیادہ ‏قریب نہیں ہے۔

(دوم) البتہ اگر کبھی ٹیک لگا کر کھا لیا جائے تو اس میں گناہ تو نہیں، لیکن اس کو عادت بنا لینا درست نہیں۔

مشکاۃ شریف: (كتاب الاطعمة، الفصل الثاني، ج: 2 ص: 1217 ط: دارالكتاب الإسلامي)

(3) "بوفے سسٹم" کے تحت کھانا کھانے کا شرعی حکم:

سوال: آج کل اکثر جگہوں پر "بوفے سسٹم"۔ کے تحت کھانا کھایا جاتا ہے، اور اسے باقاعدہ قابل فخر سمجھا جاتا ہے، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب: دعوت میں بوفہ سسٹم کے تحت کھانا کھلانا تو آج کل معمول ہے، اس میں کوئی قابل فخر بات معلوم نہیں ہوتی، اس لیے اس سسٹم کے تحت کھانا کھلانے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ اس میں کھانا لینے کی جلدی میں غیر مہذب طریقہ اختیار کرنے، دوسروں کو تکلیف دینے، ضرورت سے زائد کھانے لے کر ضائع کرنے وغیرہ سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔

Check Also

Kahani Aik Deaf Larki Ki

By Khateeb Ahmad