Wednesday, 25 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Noor Hussain Afzal
  4. Hazrat Abu Bakr Siddiq (31)

Hazrat Abu Bakr Siddiq (31)

حضرت ابوبکر صدیق (31)

حضرت ابوبکر صدیقؓ کی فضیلت کو قرآن و حدیث میں بے شمار مقامات پر بیان کیا گیا ہے۔ ازراہ تبرک ذخیرۂ احادیث میں سے چند پیش خدمت ہیں۔

(1) صدیق اکبرؓ پیغمبرِ اسلام ﷺ کے خلیل:

سیدنا ابوبکر صدیقؓ کو یہ تمغہ اعزاز حاصل ہے، کہ امام الانبیاء محمد ﷺ نے حضرت ابوبکر صدیقؓ کو اپنا خلیل بنانے کی آرزو کی ہے، جیسا کہ امام ابن ماجہؒ (متوفی 273ھ) اپنی کتاب "سنن ابن ماجہ" میں روایت کرتے ہیں۔

"قال رسول اللہ ﷺ: "ولو کنت متخذاً خلیلاً، لاتخذتُ أبابکر خلیلاً۔ " (سنن ابن ماجہ، ج:1، ص:70، رقم الحدیث:93)

"رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر میں کسی کو دوست بناتا، تو ابوبکرؓ کو دوست بناتا۔ "

امام ابوالقاسم ہبۃ اﷲ بن الحسنؒ (متوفی 418ھ) اس بات کو مزید وضاحت سے نقل کرتے ہیں، جیسا کہ آپ اپنی کتاب "شرح أصول اعتقاد أھل السنۃ والجماعۃ" میں روایت کرتے ہیں۔

"عن ابن عباس رضي اللہ عنہ خرج رسول اللہ ﷺ عاصباً رأسہ، بخرقۃ في مرضہ الذيمات فیہ۔ قال: "لو کنت متخذًا من الناس خلیلاً، لاتخذت أبابکرؓ۔ " (شرح اصول اعتقاد اہل السنۃ، ج:7، ص:347، رقم الحدیث:2408)

"حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں، کہ نبی کریم ﷺ باہر نکلے، اس مرض میں جس میں آنحضرت ﷺ کا انتقال ہوا، اس حال میں کہ رسول اکرم ﷺ کے سر مبارک پر کپڑے کی پٹی بندھی ہوئی تھی۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا، اگر میں لوگوں میں سے کسی کو دوست بناتا، تو میں ابوبکرؓ کو دوست بناتا۔ "

اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیقؓ کے ساتھ رسالت مآب ﷺ کا کتنا تعلق تھا، کہ حضرت ابوبکر صدیقؓ کو اپنا دوست بنانے کی بات کر رہے ہیں۔

(2) انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام کے بعد مخلوق میں سب سے افضل ابوبکر صدیقؓ ہیں۔

(خیرالخلائق بعد الأنبیاء)

سیدنا ابوبکر صدیقؓ روئے زمین پر انبیائے کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام کے بعد سب سے افضل انسان ہیں، اسی بات کی جانب امام الأنبیاء محمد رسول اﷲ ﷺ نے اپنے کلام میں اشارہ کیا ہے، جس کو امام ابوبکر بن ابی عاصم الشیبانیؒ (متوفی: 276ھ) اپنی کتاب "کتاب السنۃ" میں روایت کرتے ہیں۔

"عن أبي الدرداء قال: رأٰني رسول اللہ ﷺ وأنا أمشي بین یدي أبي بکر، قال: "لِمَ تمشيأمام من ہو خیر منک؟ إن أبابکر خیر من طلعت علیہ الشمس وغربت۔ "

(کتاب السنۃ، ج:2، ص:575، رقم الحدیث:1224)

"حضرت ابو درداءؓ فرماتے ہیں، کہ مجھے رسول اﷲ ﷺ نے دیکھا اس حال میں کہ میں حضرت ابوبکر صدیقؓ کے آگے چل رہا تھا، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا، تم اس کے آگے کیوں چل رہے ہو، جو تم سے بہتر ہے؟ اس کے بعد آنحضرت ﷺ نے فرمایا، جتنے لوگوں پر سورج طلوع ہوتا ہے، ان تمام میں حضرت ابوبکر ؓسب سے افضل ہیں۔ "

اسی طرح امام احمد بن حنبلؒ (متوفی 241ھ) اپنی کتاب "فضائل الصحابۃؓ" میں اس بات کو حضرت علی کرم اﷲ وجہہ، کے حوالے سے یوں بیان فرماتے ہیں۔

"خطبنا عليؓ علٰی ھذا المنبر، فحمد اللہَ وذکرہ، ماشاء اللہ أن یذکرہ۔ فقال: "إن خیرالناس بعد رسول اللہ ﷺ أبوبکر۔ "

(فضائل الصحابۃؓ، ج:1، ص:355، رقم الحدیث:484)

حضرت علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجہہ، ایک دن خطبہ کے لیے منبر پر تشریف لائے، اور اﷲ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کی، اس کے بعد ارشاد فرمایا، کہ بے شک لوگوں میں سے رسول اﷲ ﷺ کے بعد سب سے افضل سیدنا ابوبکر صدیقؓ کی ذاتِ گرامی ہے۔ "

اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے، کہ سیدنا ابوبکرؓ تمام صحابہ کرام ؓم اجمعین سے افضل ہیں، اور تمام صحابہ کرامؓ اس بات کے معترف تھے۔

(3) سیدنا صدیق اکبرؓ جنت میں پیغمبرِ اسلام ﷺ کے رفیق۔

ہر صحابیؓ جنتی ہے، کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں تمام صحابہ کرامؓ کے لیے اپنی رضا اور خوشنودی کا اعلان کیا ہے، لیکن بعض ایسے بھی خوش نصیب ہیں، جنہیں نبوت نے اپنی زبانِ مبارک سے نام لے کر جنتی ہونے کی بشارت دی، جیسے عشرہ مبشرہ صحابہ کرامؓ ہیں، لیکن سیدنا صدیق اکبرؓ ان خوش نصیب افراد میں سے ہیں، جن کو نہ صرف آنحضرت ﷺ نے جنتی ہونے کی بشارت دی ہے، بلکہ اس کے ساتھ اللہ تعالٰی سے جنت میں اپنا رفیق ہونے کی بھی درخواست کرتے ہیں، جیسا کہ امام ابوبکر محمد بن حسین الآجری بغدادیؒ (متوفی 360ھ) اپنی کتاب "الشریعۃ" میں آنحضرت ﷺ کا فرمان نقل کرتے ہیں۔

"عن أنس بن مالک ؓ، قال: رفع رسول اللہ ﷺ یدہ، وقال: "اللّٰھم اجعل أبابکر معي في درجتي یوم القیامۃ، فأوحٰی إلیہ أني قد استجبت لک۔ "

(الشریعۃ، ج:4، ص:1786، رقم الحدیث:1275)

"حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے، کہ رسالت مآب ﷺ نے (ایک مرتبہ) اپنے ہاتھ کو (اللہ کے دربار میں) اُٹھایا اور فرمایا، اے اللہ! ابوبکر صدیقؓ کو قیامت کے دن میرے ساتھ درجہ عطا فرما، تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی کی گئی، کہ ہم نے آپ کی دعا کو قبول کر لی ہے۔ "

اس ارشاد مبارک سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیقؓ جنت میں نبی کریم ﷺ کے رفیق ہوں گے، کیوں کہ اس کی نہ صرف آنحضرت ﷺ نے دعا مانگی ہے، بلکہ اللہ تعالیٰ نے اسے شرف قبولیت بھی عطا فرمائی۔

ذخیرۂ احادیث میں سے چند آپ حضرات کے سامنے پیش کی ہیں۔ اللہ تعالیٰ اسلام کے اس بطل جلیل پر اپنی خصوصی رحمتیں اور برکات نازل فرمائے۔

Check Also

Thanda Mard

By Tahira Kazmi