Wednesday, 24 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Noor Hussain Afzal/
  4. Hazrat Abu Bakr Siddiq (22)

Hazrat Abu Bakr Siddiq (22)

حضرت ابوبکر صدیق (22)

حضرت ابوبکر صدیقؓ کی اولادیں چھ تھیں، جن میں تین لڑکے اور تین لڑکیاں شامل تھیں۔

(1) حضرت عبد اللہ بن ابی بکر ؓ:

آپ سیدنا ابوبکر صدیقؓ کے سب سے بڑے بیٹے ہیں۔ آپ قتیلہ بن عبدالعزی کے بطن سے پیدا ہوئے، اور حضرت اسماءؓ کے حقیقی بھائی تھے۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ نے جب اسلام قبول کیا، تو آپ نے بھی اسلام قبول کر لیا۔ ہجرت مدینہ کے وقت اپنے والد ماجد اور رسالت مآب ﷺ کی خدمت میں مشغول رہے۔ آپؓ کے سپرد یہ کام تھا، کہ دن بھر کی قریش کی خبریں جمع کرتے، وہ شام کو غار ثور میں پہنچا دیتے۔

آپ نے حضرت ام رومان، حضرت عائشہ صدیقہ اور اسماء ؓم اجمعین کو لے کر مدینہ کی طرف ہجرت اس وقت فرمائی، جب رسالت مآب ﷺ بخیر و عافیت مدینہ پہنچ گئے۔ آپؓ فتح مکہ اور غزوہ حنین و غزوہ طائف میں شریک رہے۔ غزوہ طائف میں آپ کو ایک تیر لگا تھا، جس سے شدید زخم پہنچا، جو علاج معالجہ کے بعد مندمل ہوگیا تھا، لیکن حضور اکرم ﷺ کے وصال کے چالیس روز بعد پھر پھوٹ پڑا، جس سے آپؓ کی شہادت واقع ہوئی۔ (صدیق اکبر مرتب مولانا سعید احمد اکبر آبادی صفحہ 435)

آپؓ کے والد ماجد نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی۔ آپ نے عاتکہ سے نکاح کیا تھا، جس سے ایک بیٹا اسماعیل پیدا ہوا، جس کی وفات بچپن ہی میں ہوگئی اور آپ کی نسل آگے نہیں چلی۔ (سیرت سیدنا ابوبکر صدیق از محمد حسیب قادری صفحہ 146)

(2) حضرت عبدالرحمٰن بن ابی بکر ؓ:

آپ حضرت ابوبکر صدیقؓ کے دوسرے بیٹے ہیں۔ آپ حضرت ام رومانؓ کے بطن سے ہیں۔ آپ کی کنیت ابوعبد اللہ ہے۔ آپ نے صلح حدیبیہ کے زمانہ میں اسلام قبول کیا، اور نبی کریم ﷺ نے آپ کا نام عبدالکعبہ سے بدل کر عبدالرحمٰن رکھ دیا۔ آپ ایک ماہر تیر انداز تھے، زمانہ جہالیت اور قبول اسلام کے بعد بھی بے شمار معرکوں میں اپنے جوہر دکھائے۔ آپ کے ہاں تین بچے محمد، عبد اللہ اور حفصہ پیدا ہوئے۔ (سیرت سیدنا ابوبکر صدیق از محمد حسیب قادری صفحہ 147)

آپ کی وفات میں اختلاف ہے۔ بعض نے سنہ وفات 53 ہجری، بعض نے 56 ہجری، اور بعض نے 58 ہجری بیان کیا ہے۔ آپ کے بیٹے حضرت ابوعتیق محمدؓ کو بھی شرف صحابیت حاصل ہے۔ (سیرۃ خلیفۃ الرسول سیدنا ابوبکر صدیق از طالب ہاشمی صفحہ 605 اور 606)

(3) محمد بن ابی بکر ؓ:

آپؓ حضرت ابوبکر صدیقؓ کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں۔ آپ کی والدہ اسماء بنت عمیس ہیں۔ آپ کی پیدائش دس ہجری ذیقعدہ میں ذوالحلیفہ کے مقام پر ہوئی۔ جب حضرت اسماءؓ نے حضرت ابوبکر صدیقؓ کی وفات کے بعد حضرت علی المرتضیٰؓ سے نکاح کیا، تو آپ بھی ان کی سایہ عاطفت میں آ گئے، اور آغوش مرتضوی میں تعلیم و تربیت حاصل کی۔ حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ نے آپ کو اپنے عہد خلافت میں مصر کا گورنر بنایا۔

مصر پر جب عمرو بن العاص نے حملہ کیا، تو آپؓ نے ان کا پر زور مقابلہ کیا، لیکن شکست کھائی، اور گرفتار ہو گئے۔ بعد ازاں آپ کی شہادت ہوئی۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ کو آپ کی شہادت کی خبر ہوئی، تو آپ کے بیٹے قاسم کو اپنی آغوش شفقت میں لے لیا۔ یہ حضرت عائشہ صدیقہؓ کی تعلیم و تربیت کا اثر تھا، کہ قاسم اپنے دور کے بہت بڑے فقہیہ بن گئے، اور فقہائے سبعہ میں شمار ہونے لگے۔ (سیرۃ خلیفۃ الرسول سیدنا ابوبکر صدیق از طالب ہاشمی صفحہ 609 اور 610)

(4) اسماء بنت ابی بکر ؓ:

آپؓ حضرت ابوبکر صدیقؓ کی سب سے بڑی صاحبزادی ہیں۔ آپؓ ہجرت مدینہ سے ستائیس سال پہلے مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں۔ آپ کا نکاح عشرہ مبشرہ میں شامل صحابی رسول حضرت زبیر بن عوامؓ سے ہوا، جن سے حضرت عبد اللہ بن زبیرؓ پیدا ہوئے۔ حضرت عبد اللہ بن زبیرؓ کو پیدائش کے بعد نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں لایا گیا۔ رسالت مآب ﷺ نے ایک کھجور منگوا کر اسے چبایا، اور پھر اسے عبد اللہ کے منہ میں ڈال دیا۔

حضرت عبد اللہؓ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے، کہ مدینہ منورہ میں مہاجرین کے یہاں پیدا ہونے والے پہلے بچے ہیں۔ حضرت اسماؓ کا وصال اپنے بیٹے حضرت عبد اللہ بن زبیر ؓما کی شہادت کے بیس روز بعد ہوا۔ آپؓ کی اولاد میں عبد اللہ کے علاوہ عروہ، منزر، عاصم، مہاجر، خدیجہ ام الحسن اور عائشہ بھی شامل ہیں۔

(5) ام المومنین حضرت عائشہ بنت ابی بکر ؓ:

آپؓ حضرت ابوبکر صدیقؓ کی دوسری صاحبزادی ہیں۔ آپ کی پیدائش بعث نبوی کے پانچ سال بعد مکہ مکرمہ میں ہوئی۔ آپ کی والدہ کا نام ام رومان ہے۔ ام المومنین خدیجہ بنت خویلد کے وصال کے بعد آپؓ حضور نبی کریم ﷺ کے نکاح میں آئیں۔ نکاح کے وقت آپ کی عمر مبارک چھ سال اور رخصتی کے وقت نو سال تھی۔ آپ کا شمار رسول اللہ کی لاڈلی بیویوں میں ہوتا ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ کا وصال بھی آپؓ کی گود مبارک میں ہوا، اور پھر آپ کے حجرہ مبارک میں نبی کریم ﷺ مدفون ہوئے۔ نبی کریم ﷺ کے وصال کے وقت آپ کی عمر مبارک صرف اٹھارہ برس تھی۔ آپؓ نے سترہ رمضان المبارک 59 ہجری میں اس جہان فانی سے کوچ فرمایا، اور جنت البقیع میں مدفن ہوئیں۔

(6) حضرت ام کلثوم بنت ابی بکر ؓ:

آپ حضرت ابوبکر صدیقؓ کی سب سے چھوٹی صاحبزادی ہیں، اور آپ کی پیدائش اپنے والد ماجد کے وصال کے بعد ہوئی۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ کی اولاد میں صرف آپ کا شمار تابیعین میں ہوتا ہے۔ آپ حبیبہ بن خارجہ کے بطن سے پیدا ہوئیں۔ آپ کی پرورش ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ کے زیر سایہ ہوئی۔ آپ کا پہلا نکاح طلحہ بن عبید اللہ سے ہوا۔ ان کی شہادت کے بعد آپ کا دوسرا نکاح عبد الرحمٰن بن عبد اللہ بن ربیعہ سے ہوا۔ اللہ تعالیٰ اس خانوادے کو اپنی شایان شان برکات سے نوازے۔ (سیرت سیدنا ابوبکر صدیق از محمد حسیب قادری صفحہ 147تا 149)

Check Also

Burai Ya Karobari Maharat

By Javed Ayaz Khan