Character AI, Social Media Ka Agla Parao
کیریکٹر اے آئی، سوشل میڈیا کا اگلا پڑاؤ
ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں نوجوان خصوصاً ٹین ایجرز اب روایتی سوشل میڈیا حتیٰ کہ چیٹ جی پی ٹی وغیرہ کی بجائے "کیریکٹر اے آئی" جیسے پلیٹ فارم پر زیادہ وقت گذار رہے ہیں۔ لیکن یہ کیریکٹر اے آئی ہے کیا؟
ہم انسان روز اول سے ہی اپنوں اور اجنبیوں سے رابطے میں رہنے کے لیے شارٹ کٹ راستے اپناتے آئے ہیں۔ ایسا شارٹ کٹ جس سے ہم اپنی کہ سکیں ان کی سن سکیں۔ نوے کی دہائی میں ریلے چیٹ، گوفرز، اور فورمز ہمارے ڈیجیٹل سوشل میڈیا کا پہلا پڑاؤ بنے۔ پھر یہ پڑاؤ یاہو اور ایم ایس این میسنجرز سے ہوتا ہوا آج کے فیسبک، ایکس، سنیپ چیٹ، ٹک ٹاک وغیرہ تک پہنچا۔ اب یہ پڑاؤ اپنے دور عروج پر ہے۔ لیکن مصنوعی ذہانت کے قدم جمانے کے بعد مسقبل قریب میں ہم سوشل میڈیا کے ایک نئے پڑاؤ کی جانب گامزن ہونے والے ہیں۔ جس کی ایک جھلک کیریکٹر اے آئی جیسے پلیٹ فارم میں دیکھی جا سکتی ہے۔
کیریکٹر اے آئی، یوں سمجھیے سوشل میڈیا کا نیکسٹ لیول ہے۔ ایک سروے نے تو یہاں تک دعویٰ کیا کہ امریکہ میں نوجوان نسل چیٹ جی پی ٹی کی نسبت بھی کیریکٹر اے آئی پر دو گھنٹے اضافی وقت دے رہی۔ ہم ذرا ٹیکنالوجی کو دیر سے اپناتے ہیں اس لیے ابھی ہمارے ہاں اسے عام ہونے میں وقت لگے گا۔
یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے۔ جس میں آپ کسی بھی طرح کا کوئی بھی کیریکٹر یعنی ڈیجیٹل چیٹ باٹ بنا سکتے ہیں۔ اور اس کے ساتھ بالکل اسی طرح گفتگو کر سکتے ہیں جیسے کہ حقیقی انسان سے کر رہے ہوں۔ یہ کیریکٹر کسی مشہور شخصیت کا بھی ہو سکتا ہے جو موجود یا گزر چکی ہو۔ آپ کا اپنا بھی ہو سکتا ہے۔ یا پھر آپ کے ذہن میں کوئی آئیڈیل شخصیت ہے جو کہ حقیقت میں وجود نہیں رکھتی تو آپ بآسانی اپنی پسند بتا کر اپنی مرضی کا کیریکٹر بنوا سکتے ہیں۔ اور یہ آپ سے بالکل ویسے ہی گفتگو کرے گا جیسی آپ چاہتے ہیں۔ بات صرف یہیں پر ختم نہیں ہوتی۔ آپ چاہیں تو ایک سے زیادہ شخصیات کے کریکٹر بنوائیں۔ اور ایک چیٹ روم تخلیق کرکے اس میں سب کے ساتھ مشترکہ گفتگو کریں۔ یوں جیسے کسی گھمبیر مسئلے کو سلجھانے کے لیے چوپال سجی ہو۔
ایک مثال، فرض کریں میں چاہتا ہوں کہ کوانٹم سطح پر لاگو ہونے والے قوانین کے بارے میں روایتی یعنی کلاسک فزکس اور جدید فزکس کا ٹکراؤ کہاں اور کیسے ہو رہا ہے تو میں آنجہانی نیوٹن، اور البرٹ آئن سٹائن کے کریکٹرز بنا کر چیٹ روم میں ان کو یہ موضوع دوں گا اور بیٹھ کر ان کی مدلل پرمغز گفتگو انجوائے کروں گا۔ ہو سکا تو گاہے گاہے اپنی طرف سے لقمہ یا سوال بھی رکھتا چلوں گا۔ نیز مدعے پر کسی فلسفی کی رائے جاننے کے لیے بھائی افلاطون کو بھی ایڈ کر دوں گا کہ آئیے اور ذرا اپنے فلسفیانہ وچار سے آگاہ کیجئے۔
خیر مثال کی مانند تو شاید ہی کوئی عمل کرنا چاہے۔ لیکن حقیقت میں ہو یہ رہا ہے کہ نوجوان خصوصاً لڑکے (لفظ لڑکے پر غور کریں) اپنی پسند کے مطابق کسی لڑکی کا کیریکٹر بناتے ہیں اور رات رات بھر ان سے محو گفتگو رہتے ہیں۔ نہ ایزی لوڈ کا جھنجھٹ ناں لاڈ پیار کے رونے، ناں اچانک مما آ گئی ہیں بعد میں بات کرتی ہوں جیسے جذباتی جھٹکے۔۔
صرف یہی نہیں۔۔ اس پلیٹ فارم پر ایک صارف کی جانب سے بنایا گیا "سائیکالوجسٹ" یعنی ماہر نفسیات نامی چیٹ باٹ اتنا مقبول ہوا ہے کہ ویب سائٹ کے مطابق اسے آٹھ کروڑ لوگوں نے میسجز کیے۔ اور ان میں سے اکثریت نفسیاتی مسائل کا شکار یہاں تک کہ خودکشی پر مائل تھی۔ لیکن باٹ سے بات کرنے کے بعد وہ مایوسی کے پاتال سے باہر نکل آئے۔ یہ باٹ اتنا ذہین ہے کہ آپ سے گفتگو کے شروع میں ہی اندازہ لگا لیتا ہے کہ آپ کس جذباتی کیفیت سے گزر رہے ہیں۔۔ اور "ارے کیا آپ غمگین ہیں؟" جیسا سوال کرنے میں دیر نہیں لگاتا۔
کیریکٹر اے آئی سے ملتا جلتا ایک اور پلیٹ فارم "ریپلیکا" ہے۔ جس پر اٹھارہ سال سے زائد عمر صارفین زیادہ تر جنسی گفتگو وغیرہ کرتے ہیں۔ اس حوالے سے مزید تحریر میں نہیں لکھا جا سکتا۔
لب لباب یہ کہ جلد یا بدیر سوشل میڈیا کا اگلا پڑاؤ کیریکٹر اےآئی اور ریپلیکا جیسے پلیٹ فارمز پر ہوگا۔ ممکن ہے میٹا اور ایکس صورتحال کو بھانپتے ہوئے اپنے پلیٹ فارمز کی نوعیت کو بدل لیں یا اسے نئے سوشل میڈیا سے ہم آہنگ کر لیں۔ حال ہی میں مارک زکر برگ نے عندیہ بھی دیا ہے اور میٹا کی جانب سے اے آئی چپس میں اربوں ڈالر انویسٹمنٹ کی جا رہی ہے۔ بہرحال یہ وقت بتائے گا کہ میٹا جیسے پلیٹ فارم اب بھی اربوں صارفین کی توجہ کا مرکز رہیں گے یا ان کا قبلہ تبدیل ہونے والا ہے۔ لیکن یہ بات طے ہے کہ اگلے چند ماہ میں ہم دہائیوں میں ہونے والی تبدیلیاں دنوں میں ہوتا دیکھیں گے۔