Benazir Bhutto Ki 71Wi Salgirah
بےنظیر بھٹو کی 71ویں سالگرہ
پاکستان پیپلز پارٹی ویمن ونگ فرانس کے زیر اہتمام شہید جمہوریت محترمہ بےنظیر بھٹو کی 71 ویں سالگرہ نہایت عقیدت و محبت کے ساتھ پیرس کے مقامی ریسٹورنٹ میں منائی گئی۔ جس میں مختلف مکتبہ فکر کی خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر عید ملن کا بھی موقع تھا اور پروگرام کا تھیم اور ڈریس کوڈ، سبز رنگ رکھا گیا۔
تمام خواتین نے سبز رنگ کے مختلف شیڈز زیب تن کر رکھے تھے۔ جس نے پروگرام کو سبز ہریالی کے منظر میں ڈھال دیا اور پاکستان کا قومی رنگ چھا گیا۔ سبھی خواتین ون ڈش کے طور پر اپنی اپنی خاص ڈش تیار کرکے لائیں۔ جو ایک سے بڑھ کر ایک لذیذ تھیں۔ سکول کے زمانے کی ہوم اکنامکس کا ککنگ کلاس کا زمانہ نگاہوں میں گھوم گیا۔
اس تقریب کی صدارت روحی بانو صاحبہ نے کی جبکہ مہمان خصوصی ڈاکٹر ارشاد علی کمبوہ تھے۔ نظامت کے فرائض پیپلز پارٹی ویمن ونگ کی جنرل سیکرٹری محترمہ سارا کرن صاحبہ نے ادا کیئے۔
ناصرہ خان، ممتاز ملک، نیناں خان، فردوس بیگم، فرحت عاشق، پرویز صدیقی سید کفایت حسین نقوی اور راجہ کرامت نے بے نظیر بھٹو کی گراں قدر خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ پیپلز پارٹی فرانس کی ویمن ونگ کی صدر محترمہ روحی بانو صاحبہ نے بے نظیر بھٹو کی شخصیت کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی اور انہیں بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔
جبکہ پیرس کی معروف جرنلسٹ محترمہ ناصرہ خان صاحبہ، معروف شاعرہ، لکھاری اور نظامت کار محترمہ ممتازملک صاحبہ اور معروف فیشن ڈیزائنر نیناں خان صاحبہ اور سائرہ کرن صاحبہ نے بے نظیر بھٹو کی بطور خاتون رہنما انکی شخصیت کو، خراج عقیدت پیش کیا تو وہیں سماجی و سیاسی رہنما محترمہ روحی بانو صاحبہ کی خدمات کو بھی ناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے انہیں پیرس کی بے نظیر کا خطاب دیا۔ جو ہمیشہ خواتین اور فیملیز کے لیئے مختلف نوعیت کے اجتماعات کا اہتمام وقتا فوقتا کرتی رہتی ہے اور ان پر خواتین اور فیملیز کے اعتماد کو بھرپور سراہا گیا۔ جس کی وجہ سے ان کی ایک ہی دعوت پر ایک ہی کال پر خواتین پورے اعتماد کے ساتھ اپنی بیٹیوں کے ساتھ شرکت کرنا پسند کرتی ہیں۔ پرتکلف عشائیے کے بعد
"بے نظیر زندہ ہے" کی صداؤں میں وی خوبصورت کیک کاٹا گیا، جو کہ روحی بانو صاحبہ نے پیلپز، پارٹی کے جھنڈے اور نشان کے ڈیزائن کیساتھ خصوصی طور پر اپنی جانب سے تیار کروایا تھا۔
اس زبردست عشائیے میں دلچسپ تبصرے بھی ہوئے۔ چٹکلے چھوڑے گئے۔ ہر پکوان کی تعریف ہوئی اور بنانے والی کو دل سے شاباش دی گئی۔ یوں یہ خوبصورت یادوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔