Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mujeeb Ur Rehman
  4. Mareez Aur Mayyat Ki Tasveerein Viral Karna

Mareez Aur Mayyat Ki Tasveerein Viral Karna

مریض اور میت کی تصویریں وائرل کرنا

انسان ایک بھرپور، خوشحال اور مطمئن زندگی گزارتا ہے۔ بیماری، تنگی اور موت بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ جس طرح کی زندگی لکھی جاتی ہے اسی طرح موت اور بیماری بھی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ موت چاہے تو کسی کو فوراََ اچک لے یا پھر اسے طویل بیماری سے گزار کر گناہوں سے پاک کر دے۔ پرانے دور میں بیماری، صحت اور زندگی بطور شکرانہ دیکھی جاتی تھیں۔ جب سے سوشل میڈیا کا ہماری زندگی میں عمل دخل شروع ہوا ہے ہم نے اسے دوسروں کے لیے بطور عبرت پیش کرنا شروع کر دیا ہے۔

سوال ہے کہ کیسے؟

آپ اپنے ارد گرد اور سوشل میڈیا پر دیکھیے۔ جیسے ہی کوئی بیمار ہوتا ہے چاہے وہ کوئی سلیبرٹی ہو یا قریبی رشتہ دار، ہم موبائل فون سے اس کی تصویر بنانا نہیں بھولتے اور پھر اسے سوشل میڈیا پر بھی ڈال دیا جاتا ہے تاکہ لوگ ہائے، اففف اور افسوس کا اظہار کریں اور جتایا جائے کہ دیکھیں اچھے بھلے شخص کی کیا حالت ہوگئی ہے۔ ایسے لوگوں کی بھی علالت کے دوران تصویریں ڈالی جاتی ہیں جن سے ہمارا کوئی رشتہ ہی نہیں لیکن چونکہ ہمارا فرض ہے کہ دوسروں کو بذریعہ تصاویر عبرت حاصل کرنے کا موقع فراہم کریں تو ہم چند لائیکس کی خاطر یہ بھی کر گزرتے ہیں۔

صرف مریض ہی نہیں ہم میت کو بھی نہیں بخشتے۔ جونہی کسی کی وفات کی خبر ملتی ہے کوشش یہی ہوتی ہے کہ کسی طرح اس کے چہرے کی تصویر مل جائے۔ حالانکہ میت کی تصویر لینا کسی طرح جائز نہیں۔ انسان کسی بھی حالت میں جان دے سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے آنکھیں کھلی رہ جائیں یا منہ کھلا ہو، چہرے پہ تکلیف یا کمزوری ہو۔ جس طرح زندہ شخص کی پرائیویسی ہوتی ہے اسی طرح میت کی بھی پرائیویسی ہوتی ہے جس کو ہم چند لائکس کی خاطر ختم کر دیتے ہیں۔

بہترین طریقہ تو یہ ہے کہ ہم بیمار کی عیادت کو جائیں اسے تسلی دیں پھول اور فروٹ پیش کریں اور دعا کر کے واپس لوٹ آئیں لیکن بیمار شخص کی تصویر سوشل میڈیا پر ہرگز مت ڈالیں۔ یہی چیز میت کے بارے میں یاد رکھنے والی ہے۔ چاہے وہ شخصیت آپ کو کسی قدر عزیز ہی کیوں نہ ہو ہرگز اس کی تصویر دکھا کر ہمدردی وصول مت کریں بلکہ ہو سکے تو جنازے میں شرکت کریں اور اس کے گھر والوں کو تسلی دیں۔

جہاں میت یا مریض کی تصویر دیکھیں، خدارا انہیں ضرور بتائیں کہ یہ عمل درست نہیں۔ آپ پر بھی ایسا وقت آیا تو یقیناً تصویر وائرل کرانا پسند نہیں کریں گے۔

Check Also

Wardi Ke Shoq

By Saira Kanwal